intelligent086
09-04-2014, 08:34 AM
بڑی مانوس لَے میں ایک نغمہ سن رہا ہوں میں
کسی ٹوٹی ہوئی چھاگل کی کڑیاں چن رہا ہوں میں
یہاں اب ان کے اظہارِ محبت کا گزر کیا ہو
کہ سناٹے کی موسیقی پہ بھی سر دھُن رہا ہوں میں
شبِ وعدہ ابھی تک ختم ہونے میں نہیں آئی
کہ برسوں سے مسلسل ایک آہٹ سن رہا ہوں میں
تصور میں ترے پیکر کا سونا گھل گیا ہوگا
ابھی تک لمس کی کیفیتوں میں بھن رہا ہوں میں
خدا کا شکر، احساس زمیں مرنے نہیں پایا
ستارے چننے نکلا تھا، شرارے چن رہا ہوں میں
***
کسی ٹوٹی ہوئی چھاگل کی کڑیاں چن رہا ہوں میں
یہاں اب ان کے اظہارِ محبت کا گزر کیا ہو
کہ سناٹے کی موسیقی پہ بھی سر دھُن رہا ہوں میں
شبِ وعدہ ابھی تک ختم ہونے میں نہیں آئی
کہ برسوں سے مسلسل ایک آہٹ سن رہا ہوں میں
تصور میں ترے پیکر کا سونا گھل گیا ہوگا
ابھی تک لمس کی کیفیتوں میں بھن رہا ہوں میں
خدا کا شکر، احساس زمیں مرنے نہیں پایا
ستارے چننے نکلا تھا، شرارے چن رہا ہوں میں
***