Log in

View Full Version : تھک گئے ہیں ہم تیرے روز کے ستانے سے



intelligent086
08-21-2014, 01:32 AM
تھک گئے ہیں ہم تیرے روز کے ستانے سے
توڑ دے تعلّق کو اس طرح نبھانے سے

اب کے ہم گئے تو پھر لوٹ کر نہ آئیں گے
باز آ ہمیں تُو ہر وقت آزمانے سے

لہر بد گمانی کی پھر کوئی جکڑ لے گی
پھر وہ روٹھ جائے گا، فائدہ منانے سے؟

پوچھتے ہو کیا میرا شغلِ شامِ تنہائی؟
ملتی ہی نہیں فرصت اشکِ غم بہانے سے

ہر طرف فضاؤں میں ایک ہی فسانہ ہے
کیا ملا ہواؤں کو راز داں بنانے سے

کیوں سُلگتی رہتی ہو غم میں اے مری ناہید
تیرگی نہیں مٹتی خود کو یوں جلانے سے

Ali_
09-15-2014, 06:51 PM
T4$ Keep It Up

intelligent086
11-23-2015, 11:38 PM
http://www.mobopk.com/images/pasandkarnekabohatbo.png