intelligent086
08-05-2014, 01:01 AM
کاش اٹھیں ہم بھی گنہ گاروں کے بیچ
ہوں جو رحمت کے سزاواروں کے بیچ
چشم ہو تو آئنہ خانہ ہے دہر
منھ نظر آتا ہے دیواروں کے بیچ
ہیں عناصر کی یہ صورت بازیاں
شعبدے کیا کیا ہیں ان چاروں کے بیچ
عاشقی و بے کسی و رفتگی
جی رہا کب ایسے آزاروں کے بیچ
یارو مت اُس کا فریبِ مہر کھاؤ
میرؔ بھی تھے اس کے ہی یاروں کے بیچ
ہوں جو رحمت کے سزاواروں کے بیچ
چشم ہو تو آئنہ خانہ ہے دہر
منھ نظر آتا ہے دیواروں کے بیچ
ہیں عناصر کی یہ صورت بازیاں
شعبدے کیا کیا ہیں ان چاروں کے بیچ
عاشقی و بے کسی و رفتگی
جی رہا کب ایسے آزاروں کے بیچ
یارو مت اُس کا فریبِ مہر کھاؤ
میرؔ بھی تھے اس کے ہی یاروں کے بیچ