intelligent086
07-18-2018, 03:03 AM
اندلسی ادبی شہ پارہ
http://dunya.com.pk/news/special_feature/specialFeature_img/21894_97972825.jpg
عبداللہ
العقد الفرید ادب کی نہایت مشہور کتاب ہے۔ اس کا مصنف شہاب الدین ابن عبدربہ تیسری چوتھی صدی ہجری کا ممتاز ادیب، نقاد اور شاعر تھا۔ اپنے عمدہ مذاق اور شعر و ادب کی وجہ سے وہ اندلس کے خلفائے بنی امیہ کا امیرالشعرا ہو گیا تھا۔ العقد الفرید اس کا شاندار ادبی شہ پارہ ہے جو اس زمانے کے مروجہ علوم و فنون کا مخزن ہے۔ اس کی حیثیت دائرۃ المعارف (انسائیکلوپیڈیا) کی ہے جس میں متفرق مسائل مختلف واقعات ، طب، موسیقی، شعر و شاعری اور تاریخ و جغرافیہ وغیرہ کے متعلق گونا گوں نادر معلومات جمع کی گئی ہیں۔ اس سے عربوں کے اجتماعی سیاسی، معاشی اور ادبی حالات کا پتا چلتا ہے۔ العقد الفرید اسم بامسمیٰ ہے۔ اس کے پچیس ابواب ہیں۔ ابن عبدربہ نے تمام عمدہ معلومات ہار کے موتیوں کی طرح بڑی خوبی سے مرتب کی ہیں۔ ہر باب کا نام کسی قیمتی پتھر یا جوہر پر رکھا ہے۔ وہ ہر باب کے شروع میں اس کی غرض و غایت بھی بتا دیتا ہے۔ ابن عبدریہ کی ولادت 860ء میں قرطبہ میں ہوئی تھی اور وہیں 940ء میں وفات ہوئی۔ ٭…٭…٭
http://dunya.com.pk/news/special_feature/specialFeature_img/21894_97972825.jpg
عبداللہ
العقد الفرید ادب کی نہایت مشہور کتاب ہے۔ اس کا مصنف شہاب الدین ابن عبدربہ تیسری چوتھی صدی ہجری کا ممتاز ادیب، نقاد اور شاعر تھا۔ اپنے عمدہ مذاق اور شعر و ادب کی وجہ سے وہ اندلس کے خلفائے بنی امیہ کا امیرالشعرا ہو گیا تھا۔ العقد الفرید اس کا شاندار ادبی شہ پارہ ہے جو اس زمانے کے مروجہ علوم و فنون کا مخزن ہے۔ اس کی حیثیت دائرۃ المعارف (انسائیکلوپیڈیا) کی ہے جس میں متفرق مسائل مختلف واقعات ، طب، موسیقی، شعر و شاعری اور تاریخ و جغرافیہ وغیرہ کے متعلق گونا گوں نادر معلومات جمع کی گئی ہیں۔ اس سے عربوں کے اجتماعی سیاسی، معاشی اور ادبی حالات کا پتا چلتا ہے۔ العقد الفرید اسم بامسمیٰ ہے۔ اس کے پچیس ابواب ہیں۔ ابن عبدربہ نے تمام عمدہ معلومات ہار کے موتیوں کی طرح بڑی خوبی سے مرتب کی ہیں۔ ہر باب کا نام کسی قیمتی پتھر یا جوہر پر رکھا ہے۔ وہ ہر باب کے شروع میں اس کی غرض و غایت بھی بتا دیتا ہے۔ ابن عبدریہ کی ولادت 860ء میں قرطبہ میں ہوئی تھی اور وہیں 940ء میں وفات ہوئی۔ ٭…٭…٭