Log in

View Full Version : ہر وقت تھکاوٹ کا باعث بننے والی حیرت انگیز 



smartguycool
03-17-2018, 12:42 PM
اگر تو آپ کو روزمرہ کے کاموں کے لیے چائے یا کافی پر انحصار کرنا پڑتا ہے تو آپ تنہا نہیں۔

تھکاوٹ یا نڈھال ہونے کا احساس دنیا بھر کے کروڑوں افراد کو اپنی مصروفیات کے دوران ہوتا ہے، مگر ایسے افراد کی بھی کمی نہیں جو ہر وقت جسمانی طور پر خود کو تھکا ہوا محسوس کرتے ہیں۔
اور اکثر یہ ہر وقت طاری رہنے والی تھکاوٹ مختف امراض کا نتیجہ ہوتی ہے یا اس کی چند مخصوص وجوہات ہوتی ہیں جو درج ذیل ہیں۔
مناسب نیند سے دوری
http://i.dawn.com/primary/2015/07/55941a8827243.jpg?r=1618953565
نیند کا دورانیہ ہی نہیں بلکہ معیار بھی بہت ضروری ہوتا ہے۔ ناکافی نیند تھکاوٹ کی اہم ترین وجہ ہوسکتی ہے۔ ہارورڈ یونیورسٹی کی ایک تحقیق کے مطابق 7 سے 8 گھنٹے کی نیند عام طور پر ہر بالغ فرد کی ضرورت ہوتی ہے، تاہم اتنے دورانیے تک سونے کے باوجود تھکاوٹ دور نہیں ہوتی، تو اس کی وجہ نیند کا معیار ہوسکتا ہے۔ ماحولیاتی مسائل جیسے ڈیوائسز کی اسکرین سے خارج ہونے والی نیلی روشنی، آوازیں، سرد یا گرم موسم، غیر آرام دہ بستر اور بچے وغیرہ اس کی وجہ ہوسکتے ہیں۔ اس سے بچاﺅ کا طریقہ بھی آسان ہے، نیند کا ایک شیڈول طے کرکے اس پر عمل کریں۔ سونے سے قبل گرم مشروبات سے دور رہیں اور بستر پر ڈیوائسز کے استعمال سے گریز کریں۔
سلیپ اپنیا کے شکار
http://i.dawn.com/primary/2016/03/56ec1098c9b54.jpg
یہ ایسا عارضہ ہے جس میں نیند کے دوران سانس بھاری ہوجاتی ہے یا کچھ لمحے کے تھم جاتی ہے، جس سے نیند کا دورانیہ اور معیار دونوں متاثر ہوتے ہیں۔ عام طور پر ایسا ٹانسلز بڑھنے کی وجہ سے ہوتا ہے جس سے ہوا کی گزرگاہ متاثر ہوتی ہے۔ اس سے بچنے کے لیے ڈاکٹر سے رجوع کرنا چاہئے جو اس کا علاج تجویز کرسکتے ہیں۔
جسم میں آئرن کی کمی
http://i.dawn.com/primary/2016/05/5749c8bfb9d63.jpg
جسم میں آئرن کی کمی آپ کو کمزور، توجہ کی صلاحیت سے محروم، سست اور چڑچڑا بنادیتا ہے، جس کی وجہ یہ ہوتی ہے کہ آئرن کی کمی سے خلیات اور مسلز کو آکسیجن کو کم ملتی ہے جو تھکاوٹ کا سب بنتے ہیں، اور اس کی مستقل کمی مختلف سنگین امراض کا سبب بن سکتی ہے، تاہم سبز پتوں والی سبزیاں، انڈوں، نٹس اور وٹامن سی سے بھرپور اشیاءکے استعمال سے اس سے بچا جاسکتا ہے۔
وٹامن بی 12 کی کمی
https://i.dawn.com/primary/2018/03/5aaa80cb5cb3c.jpg
یہ گوشت، مچھلی، چکن، انڈوں اور دودھ میں پائے جانے والا اہم وٹامن ہے، جو کہ دماغ، اعصاب، خون کے خلیات اور جسم کے دیگر اعضاءکے افعال کو درست رکھنے اور نشوونما میں اہم کردار ادا کرتا ہے۔ اوپر بیان کی جانے والی غذاﺅں سے اندازہ لگایا جاسکتا ہے کہ یہ گوشت والی مصنوعات میں ہی پایا جاتا ہے اور عام طور پر سبزی پسند کرنے والے ہی اس کی کمی کا شکار ہوتے ہیں۔
بہت زیادہ میٹھا کھانے کا شوق
http://i.dawn.com/primary/2016/09/57ea8833a7b00.jpg
یہ درست ہے کہ جسم کو توانائی کے لیے شکر کی کچھ مقدار کی ضرورت ہوتی ہے مگر حد سے زیادہ کھانا ناخوشگوار نتائج کا باعث ہوتا ہے، جیسے موٹاپا، جان لیوا امراض اور اچانک جسمانی توانائی کی سطح گرجانا، جس کا اثر مزاج اور جسمانی سرگرمیوں پر بھی ہوتا ہے اور تھکاوٹ کا احساس زیادہ طاری رہتا ہے، میٹھا ضرور کھائیں مگر اعتدال میں رہ کر، جبکہ پروٹین سے بھرپور غذا کو ترجیح دیں اور ہاں اگر تھکاوٹ کا احساس زیادہ ہوتا ہے تو جنک فوڈ سے دوری اختیار کرلیں۔
ڈپریشن کے شکار ہوسکتے ہیں
https://i.dawn.com/primary/2017/04/58ee6d04cfb64.jpgتھکاوٹ کے ساتھ نیند کے معمولات میں تبدیلیاں عام طور پر ڈپریشن کی چند بڑی وجوہات میں سے ایک ہوتی ہے۔ اس کی دیگر علامات میں کسی کام کے لیے عزم کی کمی، اپنے پسندیدہ مشغلوں کو بیزارکن محسوس کرنا اور بے بسی کا احساس ہونا وغیرہ شامل ہیں۔ اگر کبھی اس مرض کا شبہ ہو تو ڈاکٹر سے رجوع کرنا چاہئے جس کے لیے وہ مناسب طریقہ علاج تجویز کرسکے گا۔
تھائی رائیڈ مسائل
https://i.dawn.com/primary/2018/03/5aaa828e88f9f.jpg
تھائی رائیڈ گلے میں ایسا گلینڈ ہے جو میٹابولزم کو ریگولیٹ کرنے کے لیے ہارمونز پیدا کرتا ہے، اگر تھائی رائیڈ ہارمون کی سطح کم ہو تو تھکاوٹ کا تجربہ ہوسکتا ہے۔ اس کے علاوہ ٹھنڈ کا احساس، قبض، جلد کی خشکی، ناخن بھربھرے ہوجانا اور بالوں کا گرنا تھائی رائیڈ میں مسائل کی دیگر نشانیاں ہیں۔ خون کے ایک سادہ ٹیسٹ سے اس بات کا پتا چلایا جاسکتا ہے جس کے بعد ڈاکٹر علاج تجویز کرسکتا ہے۔
ورزش نہ کرنا
http://i.dawn.com/primary/2016/04/571a55bd822c3.jpg
اگر تو آپ اپنی جسمانی توانائی کو بچانے کے لیے ورزش سے جان چھڑاتے ہیں تو یہ سوچ آپ پر ہی بھاری پڑسکتی ہے، ایک امریکی تحقیق کے مطابق صحت مند مگر سست طرز زندگی کے عادی بالغ افراد اگر ہفتہ بھر میں تین بار صرف بیس منٹ کی ورزش کو معلوم بنالیں تو وہ خود کو توانائی زیادہ بھرپور اور تھکاوٹ کا کم شکار ہوتے ہیں، معمول کی ورزشی جسمانی مضبوطی بڑھاتی ہے جبکہ آپ کا نظام قلب زیادہ موثر طریقے سے کام کرنے لگتا ہے۔
مختلف ہارمونز کی سطح میں کمی
https://i.dawn.com/primary/2018/03/5aaa84718ae37.jpg
مردوں میں ٹسٹوسیٹرون نامی ہارمون کی سطح میں کمی جسمانی تھکاوٹ کا احساس بڑھانے کا باعث بنتی ہے۔ اسی طرح مردوں و خواتین میں کورٹیسول کی سطح میں کمی کا نتیجہ بھی تھکاوٹ کی شکل میں نکلتا ہے۔ خواتین میں ایسٹروجن کی سطح بڑھنا اور پروجسٹرون کی ناکافی مقدار تھکا ہوا اور چڑچڑا بنا دیتی ہے۔ اگر مسلسل ایسا ہو تو ڈاکٹر سے رجوع کرنا چاہئے جو کہ ٹیسٹ کی مدد سے اس کی وجہ بتاسکے گا۔
ذیابیطس
http://i.dawn.com/primary/2016/06/5768244713555.jpg
جب خون میں گلوکوز کی شرح بڑھ جائے تو دوران خون متاثر ہوتا ہے جس کے باعث خلیات کو آکسیجن اور غذائیت نہیں ملتی اور آپ تھکاوٹ محسوس کرنے لگتے ہیں۔ بلڈ شوگر لیول کم ہونے کی صورت میں چکر آنے کا احساس بھی ہوتا ہے۔ اگر تھکاوٹ کے ساتھ پیاس زیادہ لگنے لگے، پیشاب زیادہ آنے لگے، بھوک کا احساس بڑھ جائے، نظر دھندلانے لگے تو ڈاکٹر سے رجوع کرکے ذیابیطس کا ٹیسٹ کرالینا بہتر ہوتا ہے۔

Moona
03-20-2018, 11:30 PM
Nyc Sharing
:Nice:
t4s

intelligent086
03-25-2018, 12:31 AM
اہم اور مفید معلومات شیئر کرنے کا شکریہ