Log in

View Full Version : جانو، ڈارلنگ اور لو یو



smartguycool
12-26-2017, 05:31 PM
دیکھئے دو طبقے ہیں، ایک لبرل طبقہ اور دوسرا ہم “نارمل طبقہ” ہم بات بے بات بیوی کو آئی لو یو نہیں کہتے۔ اس کے لئے گاڑی کا دروازہ نہیں کھولتے اور بازار میں کاکے کے ساتھ ساتھ اس کا بیگ بھی اٹھائے نہیں پھرتے۔ وہ تیسری دکان سے بھی کچھ خریدے بغیر نکل آئے تو ہم کہتے ہیں

تمہارے باپ کا نوکر نہیں ہوں کچھ خریدنا نہیں ہے تو گھر چلو
وہ آگے سے خون خوار نظروں سے گھور کر گاڑی کا رخ کر لیتی ہے اور گھر آکر وہ طوفان سر پر اٹھاتی ہے کہ الامان و الحفیظ۔ ہم دفتر میں ہوں تو اس کی جرات نہیں ہوتی کہ بے سبب کال کرکے اپنے حاضر ناظر ہونے کا احساس دلائے اور ہم گھر لوٹ آئیں تو نہ وہ چھپ چھپ کر ہماری قمیض پر زنانہ بال تلاش کرتی ہے اور نہ ہی اسے سونگھ کر زنانہ خوشبو کی باقیات ڈھونڈتی ہے۔ اور تو اور گھر آمد پر اگر وہ چخ چخ سے ہمارا استقبال کرے تو جوابا کھری کھری سنا بھی دہتے ہیں، جس کا انتقام وہ کبھی چائے میں چینی کم کرکے لیتی ہے تو کبھی سالن میں نمک تیز کرکے۔ اس جملہ ہنگامہ خیزی میں ہی ہم دونوں بہت سے بچوں کے ماں باپ بھی بن جاتے اور پھر چالیس پچاس سال بعد ہم میں سے کوئی ایک لڑھک جاتا ہے۔ جو پیچھے رہ جاتا وہ اپنی باقی جملہ حیات پوتے پوتیوں کو لڑکھنے والے سے وابستہ اپنی حسین یادیں سنانے کے لئے وقف کردیتا ہے۔
اس کے برخلاف لبرلز کو “سچا پیار” بانٹنے کا اتنا شوق ہوتا ہے کہ نکاح سے قبل ہی “غوتا غوت” والی سرحدیں عبور کر جاتے ہیں، یوں شادی کا کارڈ جانو کی الٹراساؤنڈ رپورٹ کے بعد ہی آتا ہے۔ بات بے بات آئی لو یو کی تکرار کئے جاتے ہیں۔ آفس تو آفس ڈارلنگ گھر کے واش روم میں بھی زیادہ وقت لگا دے تو جانو وہاں بھی کال کر کے پوچھتی ہے
ڈارلنگ کیا کر رہے ہو ؟
جب وہ بتا دیتا ہے کہ کیا کر رہا ہوں تو یہ پوچھتی ہے
ساتھ کون ہے ؟
گاڑی کا دروازہ کھولنا ڈارلنگ کی ایسی پرمننٹ ڈیوٹی کہ اگر ڈارلنگ ابھی گھر سے نہ نکلا ہو تو جانو گاڑی کے دروازے کے سامنے کھڑی انتظار کرتی ہے کہ ڈارلنگ آکر دروازہ کھولے تو وہ بیٹھے۔ بازار میں ڈارلنگ بچارہ بیگ اٹھائے اس دکان سے اس دکان گھنٹوں دم چھلا بنا چل رہا ہوتا ہے جس سے اس کی ٹانگیں تو جواب دیدیتی ہیں لیکن جانو کا مال چیک کرنے کا شوق ختم نہیں ہوتا۔ گھر لوٹ کر ٹانگوں کی چمپی کی شدید طلب اسے ہوتی ہے لیکن اداس شکل لئے ٹانگیں دبانی بھی اسے ہی پڑ جاتی ہیں اور وہ اس کی بارہ بجاتی شکل دیکھ کر کہتی ہے
ڈارلنگ ! آئی لو یو
جی ہی جی میں پی وہ زہر کا گھونٹ جاتا ہے لیکن جواب اس کا ہوتا ہے
جانو ! آئی لو یو ٹو
بات بے بات لو یو کی اس تکرار کے ہوتے چائے میں چینی کم ہوتی ہے اور نہ ہی کھانے میں نمک تیز لیکن اس کے باوجود ان کی شادی 3 سال سے زیادہ نہیں چلتی۔ اور وجہ اس کی یہ ہے کہ “خلع” کی ماری یہ مخلوق اس کرہ ارض کی سب سے جینئن منافق مخلوق ہے۔ ان کے “جانو، ڈارلنگ اور لو یو” پر نہ جائیں، اندر سے سڑاند ان کے وجود کو کھوکلا کرچکی ہے اور اسی کا نتیجہ ہے کہ دنیا کے سب سے بڑے فطری رشتے کو بھی یہ تین سے پانچ سال ہی نبھا پاتے ہیں۔ جو گھر نہیں چلا سکتے ان گدھوں کا اصرار ہے کہ ریاست ان سے بہتر کوئی نہیں چلا سکتا





بشکریہ ….. رعایت اللہ فاروقی

Moona
12-27-2017, 12:22 AM
Is fashion ne family system ko gharaq kar diya, ham sab ko mashraqi iqdar ki qadar karni chahye

intelligent086
12-27-2017, 04:09 AM
اللہ ہمیں ایسے لبرل ازم سے محفوظ رکھے اور اسلام کے مطابق زندگی گزارنے کی توفیق دے ۔
آمین یا رب العالمین
اصلاحی تحریر کا شکریہ

Ubaid
12-30-2017, 09:11 AM
Allah pak hum sab ko islam k osolon par zindagi guzarnai ka taufeeq ata farmaye. boht umda tahreer.share karnay ka shukriya