PDA

View Full Version : جسد سے خاک ہونے تک



intelligent086
02-10-2016, 06:02 AM
http://dunya.com.pk/news/special_feature/specialFeature_img/495x278x14811_56247597.jpg.pagespeed.ic.6oBcPhrljT .jpg

ڈاکٹر محمد اسلم پرویز
تمباکو میں دو سو سے زیادہ کیمیائی مرکبات پائے جاتے ہیں جبکہ اس کے دھوئیں میں ان مرکبات کی تعداد اور زیادہ ہو جاتی ہے کیونکہ ہوا کی موجودگی میں جلنے پر یہ مزید انواع و اقسام کے کیمیائی مرکبات بناتے ہیں۔ تمباکو میں پائے جانے والے ان مرکبات میں اہم ترین مرکب جو کہ اس لَت کی وجہ ہے، نکوٹین ہے۔ یہ کیمیائی مادہ تمباکو کی جڑوں میں بنتا ہے اور تمام پودے میں پھیل جاتا ہے، لیکن اس کی سب سے زیادہ مقدار پتیوں میں ہوتی ہے۔ دلچسپ بات یہ ہے کہ تمباکو کے بیج میں یہ مادہ قطعی نہیں ہوتا۔ تمباکو کے پودے میں نکوٹین کی مقدار4-6 فیصد کے درمیان ہوتی ہے۔ اس مقدار کا تعلق پودے کی قسم، اس کی کاشت کے طریقوں نیز پتیوں کی تیاری پر منحصر ہوتا ہے۔ توڑنے کے بعد پتیوں کو جن مخصوص عملات سے گزارا جاتا ہے ان کے دوران نکوٹین کی مقدار بھی کم ہو جاتی ہے۔ اچھے عمل سے تیار کیا گیا اعلیٰ قسم کا تمباکو اپنے اندر نسبتاً کم نکوٹین رکھتا ہے۔ اسی لیے اعلیٰ قسم کے تمباکو میں تلخی کم ہوتی ہے۔ نکوٹین ایک ایسا کیمیائی مرکب ہے، جو ہمارے اعصاب اور خاص طور سے ہمارے دماغ کو متاثر کرتا ہے۔ اس قسم کے مادوں کو اسٹی مُلینٹ (Stimulant) یعنی محرک یا چستی پیدا کرنے والا کہا جاتا ہے، لیکن ان کے استعمال سے نقصان یہ ہے کہ جسم اور اعصاب ان کے عادی ہو جاتے ہیں۔ سگریٹ نوشی سے سب سے بڑا نقصان دھوئیں کی وجہ سے ہوتا ہے۔ تمباکو کے دھوئیں میں موجود سیاہ تار، پھیپھڑوں میں کینسر پیدا کرتا ہے۔ سانس کی نالیوں میں خراش اور زخم پیدا کر سکتا ہے نیز دمہ اور دیگر سانس کے امراض بھی پیدا کرتا ہے۔ نسوار استعمال کرنے والوں کو بھی سانس کے امراض زیادہ لاحق ہوتے ہیں نیز ناک میں کینسر ہو جاتا ہے۔ پان میں تمباکو استعمال کرنے والوں کے منہ کے اندر کا گوشت اور کھال تمباکو میں موجود کیمیائی مرکبات کی وجہ سے کٹتی اور متاثر ہوتی ہے ا ور اسی وجہ سے ان میں منہ کا کینسر اکثر دیکھا جاتا ہے۔ ہندوستان کی جن ریاستوں میں تمباکو پان میں یا چونے میں ملا کرکھانے کا زیادہ رواج ہے، وہاں منہ کا کینسر بہت عام ہے۔ تمباکو کے استعمال کے دوران نکوٹین ناک کی باریک جھلی کے ذریعے یا منہ کے خون میں داخل ہو کر تحریک پیدا کرتی ہے، جب سگریٹ کا دھواں اندر جاتا ہے ،تو سانس کی نالی کی نازک کھال بھی نکوٹین کو جذب کر لیتی ہے، اسی لیے سگریٹ پینے والوں کو دھواں سانس کے اندر لینے سے تسکین ہوتی ہے ،لیکن جوں جوں وہ پرانے سگریٹ نوش ہوتے جاتے ہیں، ان کی اندرونی کھال اس نکوٹین سے بے حِس ہوتی جاتی ہے، جس کی وجہ سے ان کو کم تسکین ملتی ہے۔ اس کمی کو دور کرنے کے لیے وہ یا تو زیادہ سگریٹ پیتے ہیں یا پھر تیز سے تیز تر تمباکو کی سگریٹ شروع کرتے ہیں۔ یہ سلسلہ اس وقت تک جاری رہتا ہے۔ جب تک وہ کسی بیماری کا شکار نہیں ہوتے۔ اگرچہ عموماً یہ لت انسان کی زندگی تک اس کے ساتھ لگی رہتی ہے، لیکن اگر قوت ارادی ہو تو ایسا بھی نہیں کہ اس زہر سے پیچھا نہ چھڑایا جا سکے۔ (سائنس نامہ سے ماخوذ)

Moona
02-15-2016, 12:19 AM
intelligent086 Thanks 4 informative sharing

intelligent086
02-15-2016, 01:51 AM
@intelligent086 (http://www.urdutehzeb.com/member.php?u=61) Thanks 4 informative sharing


http://www.mobopk.com/images/hanks4comments.gif

Moona
02-15-2016, 11:20 PM
u r welcome

Moona
02-15-2016, 11:20 PM
u r welcome :)