intelligent086
02-09-2016, 05:47 AM
باب:بڑے آدمی کو مسواک دینا ۔ صحیح بخاری
بَاب دَفْعِ السِّوَاكِ إِلَى الْأَكْبَرِ وَقَالَ عَفَّانُ حَدَّثَنَا صَخْرُ بْنُ جُوَيْرِيَةَ عَنْ نَافِعٍ عَنْ ابْنِ عُمَرَ أَنَّ النَّبِيَّ صَلَّى اللہُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ أَرَانِي أَتَسَوَّكُ بِسِوَاكٍ فَجَاءَنِي رَجُلَانِ أَحَدُهُمَا أَكْبَرُ مِنْ الْآخَرِ فَنَاوَلْتُ السِّوَاكَ الْأَصْغَرَ مِنْهُمَا فَقِيلَ لِي كَبِّرْ فَدَفَعْتُهُ إِلَى الْأَكْبَرِ مِنْهُمَا قَالَ أَبُو عَبْد اللہِ اخْتَصَرَهُ نُعَيْمٌ عَنْ ابْن الْمُبَارَكِ عَنْ أُسَامَةَ عَنْ نَافِعٍ عَنْ ابْنِ عُمَرَ
بڑے آدمی کو مسواک دینا، عفان کہتے ہیں ہم سے صخر بن جویریہؒ نے نافعؒ کے واسطے سے بیان کیا، وہ ابن عمرؓ سے راویت کرتے ہیں کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: میں نے اپنے آپ کو (خواب میں) دیکھا کہ مسواک کر رہا ہوں، تو میرے پاس دو آدمی آئے، ایک ان میں سے دوسرے سے بڑا تھا، تو میں نے چھوٹے کو مسواک دی، پھر مجھ سے کہا گیا کہ بڑے کو دو، تب میں نے ان میں سے بڑے کو دی، ابو عبد اللہ بخاریؒ کہتے ہیں کہ اس حدیث کو نعیم نے ابن المبارک سے انہوں نے اسامہ سے انہوں نے نافع سے انہوں نے عبد اللہ بن عمرؓ سے مختصر طور پر روایت کیا ہے۔
(نوٹ) اس باب کے تحت کوئی حدیث نہیں ہے
بَاب دَفْعِ السِّوَاكِ إِلَى الْأَكْبَرِ وَقَالَ عَفَّانُ حَدَّثَنَا صَخْرُ بْنُ جُوَيْرِيَةَ عَنْ نَافِعٍ عَنْ ابْنِ عُمَرَ أَنَّ النَّبِيَّ صَلَّى اللہُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ أَرَانِي أَتَسَوَّكُ بِسِوَاكٍ فَجَاءَنِي رَجُلَانِ أَحَدُهُمَا أَكْبَرُ مِنْ الْآخَرِ فَنَاوَلْتُ السِّوَاكَ الْأَصْغَرَ مِنْهُمَا فَقِيلَ لِي كَبِّرْ فَدَفَعْتُهُ إِلَى الْأَكْبَرِ مِنْهُمَا قَالَ أَبُو عَبْد اللہِ اخْتَصَرَهُ نُعَيْمٌ عَنْ ابْن الْمُبَارَكِ عَنْ أُسَامَةَ عَنْ نَافِعٍ عَنْ ابْنِ عُمَرَ
بڑے آدمی کو مسواک دینا، عفان کہتے ہیں ہم سے صخر بن جویریہؒ نے نافعؒ کے واسطے سے بیان کیا، وہ ابن عمرؓ سے راویت کرتے ہیں کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: میں نے اپنے آپ کو (خواب میں) دیکھا کہ مسواک کر رہا ہوں، تو میرے پاس دو آدمی آئے، ایک ان میں سے دوسرے سے بڑا تھا، تو میں نے چھوٹے کو مسواک دی، پھر مجھ سے کہا گیا کہ بڑے کو دو، تب میں نے ان میں سے بڑے کو دی، ابو عبد اللہ بخاریؒ کہتے ہیں کہ اس حدیث کو نعیم نے ابن المبارک سے انہوں نے اسامہ سے انہوں نے نافع سے انہوں نے عبد اللہ بن عمرؓ سے مختصر طور پر روایت کیا ہے۔
(نوٹ) اس باب کے تحت کوئی حدیث نہیں ہے