PDA

View Full Version : باب:گھی اور پانی میں نجاست گرجانے کا حکم۔ص



intelligent086
02-01-2016, 06:01 AM
باب:گھی اور پانی میں نجاست گرجانے کا حکم۔صحیح بخاری


بَاب مَا يَقَعُ مِنْ النَّجَاسَاتِ فِي السَّمْنِ وَالْمَاءِ وَقَالَ الزُّهْرِيُّ لَا بَأْسَ بِالْمَاءِ مَا لَمْ يُغَيِّرْهُ طَعْمٌ أَوْ رِيحٌ أَوْ لَوْنٌ وَقَالَ حَمَّادٌ لَا بَأْسَ بِرِيشِ الْمَيْتَةِ وَقَالَ الزُّهْرِيُّ فِي عِظَامِ الْمَوْتَى نَحْوَ الْفِيلِ وَغَيْرِهِ أَدْرَكْتُ نَاسًا مِنْ سَلَفِ الْعُلَمَاءِ يَمْتَشِطُونَ بِهَا وَيَدَّهِنُونَ فِيهَا لَا يَرَوْنَ بِهِ بَأْسًا وَقَالَ ابْنُ سِيرِينَ وَإِبْرَاهِيمُ وَلَا بَأْسَ بِتِجَارَةِ الْعَاجِ۔
وہ نجاستیں جو گھی اور پانی میں گرجائیں، زہریؒ نے کہا کہ جب تک پانی کی بو، ذائقہ اور رنگ نہ بدلے (نجاست پڑجانے کے باوجود) اس میں کچھ حرج نہیں اور حمادؒ کہتے ہیں کہ (پانی میں) مردار پرندوں کے پر (پڑجانے) سے کچھ حرج نہیں (واقع ہوتا) مردوں کی جیسے ہاتھی وغیرہ ہڈیاں اس کے بارے میں زہریؒ کہتے ہیں کہ میں نے پہلے لوگوں کو ان کی کنگھیاں کرتے اور ان (ہڈیوں کے برتنوں) میں تیل رکھتے ہوئے دیکھا ہے، وہ اس میں کچھ حرج نہیں سمجھتے تھے، ابن سیرینؒ اور ابراہیمؒ کہتے ہیں کہ ہاتھی دانت کی تجارت میں کچھ حرج نہیں۔
جلد نمبر ۱ / پہلا پارہ / حدیث نمبر ۲۳۳ / حدیث مرفوع
۲۳۳۔حَدَّثَنَا إِسْمَاعِيلُ قَالَ حَدَّثَنِي مَالِکٌ عَنْ ابْنِ شِهَابٍ الزُّهْرِيِّ عَنْ عُبَيْدِ اللہِ بْنِ عَبْدِ اللہِ عَنْ ابْنِ عَبَّاسٍ عَنْ مَيْمُونَةَ أَنَّ رَسُولَ اللہِ صَلَّی اللہُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ سُئِلَ عَنْ فَأْرَةٍ سَقَطَتْ فِي سَمْنٍ فَقَالَ أَلْقُوهَا وَمَا حَوْلَهَا فَاطْرَحُوهُ وَکُلُوا سَمْنَکُمْ۔
۲۳۳۔اسماعیل، مالک، ابن شہا ب، عبیداللہ بن عبداللہ بن عباس رضی اللہ تعالیٰ عنہ، میمونہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سے ایک چوہیا کے بارے میں پوچھا گیا، جو گھی میں گر گئی تھی، آپ نے فرمایا کہ اس کو نکال ڈالو اور اس کے ارد گرد گھی کو نکال ڈالو، اور باقی گھی کھالو۔
جلد نمبر ۱ / پہلا پارہ / حدیث نمبر ۲۳۴ / حدیث مرفوع
۲۳۴۔حَدَّثَنَا عَلِيُّ بْنُ عَبْدِ اللہِ قَالَ حَدَّثَنَا مَعْنٌ قَالَ حَدَّثَنَا مَالِکٌ عَنْ ابْنِ شِهَابٍ عَنْ عُبَيْدِ اللہِ بْنِ عَبْدِ اللہِ بْنِ عُتْبَةَ بْنِ مَسْعُودٍ عَنْ ابْنِ عَبَّاسٍ عَنْ مَيْمُونَةَ أَنَّ النَّبِيَّ صَلَّی اللہُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ سُئِلَ عَنْ فَأْرَةٍ سَقَطَتْ فِي سَمْنٍ فَقَالَ خُذُوهَا وَمَا حَوْلَهَا فَاطْرَحُوهُ قَالَ مَعْنٌ حَدَّثَنَا مَالِکٌ مَا لَا أُحْصِيهِ يَقُولُ عَنْ ابْنِ عَبَّاسٍ عَنْ مَيْمُونَةَ۔
۲۳۴۔علی بن عبداللہ ، معن، مالک، ابن شہاب، عبیداللہ بن عبداللہ بن عتبہ بن مسعود رضی اللہ تعالیٰ عنہ، حضرت ابن عباس رضی اللہ تعالیٰ عنہ، میمونہ سے روایت کرتے ہیں کہ آنحضرت صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سے اس چوہے کے متعلق پوچھا گیا جو گھی میں گر جائے تو آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا کہ اس چوہے کو اور اس کے آس پاس کے گھی کو نکال کر پھینک دو، معن نے کہا کہ ہم سے مالک نے بے شمار مرتبہ ابن عباس رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے اور انہوں نے میمونہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا سے روایت کیا۔
جلد نمبر ۱ / پہلا پارہ / حدیث نمبر ۲۳۵ / حدیث مرفوع
۲۳۵۔حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ مُحَمَّدٍ قَالَ أَخْبَرَنَا عَبْدُ اللہِ قَالَ أَخْبَرَنَا مَعْمَرٌ عَنْ هَمَّامِ بْنِ مُنَبِّهٍ عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ عَنْ النَّبِيِّ صَلَّی اللہُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ کُلُّ کَلْمٍ يُکْلَمُهُ الْمُسْلِمُ فِي سَبِيلِ اللہِ يَکُونُ يَوْمَ الْقِيَامَةِ کَهَيْئَتِهَا إِذْ طُعِنَتْ تَفَجَّرُ دَمًا اللَّوْنُ لَوْنُ الدَّمِ وَالْعَرْفُ عَرْفُ الْمِسْکِ۔
۲۳۵۔احمد بن محمد، عبداللہ ، معمر، ہمام بن منبہ، ابوہریرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سے روایت کرتے ہیں کہ آپ علیہ السلام صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا کہ مسلمان کو زخم اللہ کی راہ میں پہنچایا جاتا ہے، وہ قیامت کے دن اپنی اسی تازگی کے حالت میں ہوگا، جیسا کہ اس وقت تھا، جب وہ لگایا گیا تھا یعنی بہتا ہوا ہوگا۔ رنگ تو خون کا سا ہوگا اور خوشبو اس کی مشک کی سی ہو گی۔