intelligent086
02-01-2016, 05:54 AM
باب: خون دھونا۔صحیح بخاری
بَاب غَسْلِ الدَّمِ
جلد نمبر ۱ / پہلا پارہ / حدیث نمبر ۲۲۵ / حدیث مرفوع
۲۲۵۔حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ الْمُثَنَّی قَالَ حَدَّثَنَا يَحْيَی عَنْ هِشَامٍ قَالَ حَدَّثَتْنِي فَاطِمَةُ عَنْ أَسْمَاءَ قَالَتْ جَائَتْ امْرَأَةٌ النَّبِيَّ صَلَّی اللہُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَقَالَتْ أَرَأَيْتَ إِحْدَانَا تَحِيضُ فِي الثَّوْبِ کَيْفَ تَصْنَعُ قَالَ تَحُتُّهُ ثُمَّ تَقْرُصُهُ بِالْمَاءِ وَتَنْضَحُهُ وَتُصَلِّي فِيهِ۔
۲۲۵۔محمد بن مثنی، یحیی ، ہشام، فاطمہ، حضرت اسماء رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت کرتی ہیں کہ ایک عورت نبی صلی اللہ علیہ کے پاس آئی اور اس نے کہا کہ بتائیے! ہم میں کسی کو کپڑے میں حیض آئے، تو وہ (اسے) کیا کرے، آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا کہ وہ اسے مل ڈالے، پھر پانی سے رگڑ کر اور دھو کر صاف کر دے۔
جلد نمبر ۱ / پہلا پارہ / حدیث نمبر ۲۲۶ / حدیث مرفوع
۲۲۶۔حَدَّثَنَا مُحَمَّدٌ قَالَ أَخْبَرَنَا أَبُو مُعَاوِيَةَ قَالَ حَدَّثَنَا هِشَامُ بْنُ عُرْوَةَ عَنْ أَبِيهِ عَنْ عَائِشَةَ قَالَتْ جَائَتْ فَاطِمَةُ بِنْتُ أَبِي حُبَيْشٍ إِلَی النَّبِيِّ صَلَّی اللہُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَقَالَتْ يَا رَسُولَ اللہِ إِنِّي امْرَأَةٌ أُسْتَحَاضُ فَلَا أَطْهُرُ أَفَأَدَعُ الصَّلَاةَ فَقَالَ رَسُولُ اللہِ صَلَّی اللہُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ لَا إِنَّمَا ذَلِکِ عِرْقٌ وَلَيْسَ بِحَيْضٍ فَإِذَا أَقْبَلَتْ حَيْضَتُکِ فَدَعِي الصَّلَاةَ وَإِذَا أَدْبَرَتْ فَاغْسِلِي عَنْکِ الدَّمَ ثُمَّ صَلِّي قَالَ وَقَالَ أَبِي ثُمَّ تَوَضَّئِي لِکُلِّ صَلَاةٍ حَتَّی يَجِيئَ ذَلِکَ الْوَقْتُ۔
۲۲۶۔محمد، ابومعاویہ، ہشام بن عروہ، عروہ، حضرت عائشہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا نے فرمایا کہ فاطمہ بنت حبیش رضی اللہ تعالیٰ عنہا نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے پاس آئیں اور کہا، یا رسول اللہ میں ایک ایسی عورت ہوں کہ (اکثر) مستحاضہ رہتی ہوں اور ایک عر صے تک پاک نہیں ہوتی، کیا میں نماز چھوڑ دوں؟ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا نہیں، یہ تو ایک رگ کا خون ہے اور حیض نہیں ہے، جب تمہارے حیض کا زمانہ آجائے، تو نماز چھوڑ دو اور جب گذر جائے تو خون اپنے (جسم سے) دھو ڈالو، اس کے بعد نماز پڑھو، ہشام کہتے ہیں (اس حدیث میں اس کے بعد) میرے والد نے (یہ بھی) کہا کہ پھر ہر نماز کے لئے وضو کیا کرو، یہاں تک کہ پھر (حیض کا) وقت آجائے، تو پھر نماز ترک کر دینا۔
بَاب غَسْلِ الدَّمِ
جلد نمبر ۱ / پہلا پارہ / حدیث نمبر ۲۲۵ / حدیث مرفوع
۲۲۵۔حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ الْمُثَنَّی قَالَ حَدَّثَنَا يَحْيَی عَنْ هِشَامٍ قَالَ حَدَّثَتْنِي فَاطِمَةُ عَنْ أَسْمَاءَ قَالَتْ جَائَتْ امْرَأَةٌ النَّبِيَّ صَلَّی اللہُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَقَالَتْ أَرَأَيْتَ إِحْدَانَا تَحِيضُ فِي الثَّوْبِ کَيْفَ تَصْنَعُ قَالَ تَحُتُّهُ ثُمَّ تَقْرُصُهُ بِالْمَاءِ وَتَنْضَحُهُ وَتُصَلِّي فِيهِ۔
۲۲۵۔محمد بن مثنی، یحیی ، ہشام، فاطمہ، حضرت اسماء رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت کرتی ہیں کہ ایک عورت نبی صلی اللہ علیہ کے پاس آئی اور اس نے کہا کہ بتائیے! ہم میں کسی کو کپڑے میں حیض آئے، تو وہ (اسے) کیا کرے، آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا کہ وہ اسے مل ڈالے، پھر پانی سے رگڑ کر اور دھو کر صاف کر دے۔
جلد نمبر ۱ / پہلا پارہ / حدیث نمبر ۲۲۶ / حدیث مرفوع
۲۲۶۔حَدَّثَنَا مُحَمَّدٌ قَالَ أَخْبَرَنَا أَبُو مُعَاوِيَةَ قَالَ حَدَّثَنَا هِشَامُ بْنُ عُرْوَةَ عَنْ أَبِيهِ عَنْ عَائِشَةَ قَالَتْ جَائَتْ فَاطِمَةُ بِنْتُ أَبِي حُبَيْشٍ إِلَی النَّبِيِّ صَلَّی اللہُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَقَالَتْ يَا رَسُولَ اللہِ إِنِّي امْرَأَةٌ أُسْتَحَاضُ فَلَا أَطْهُرُ أَفَأَدَعُ الصَّلَاةَ فَقَالَ رَسُولُ اللہِ صَلَّی اللہُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ لَا إِنَّمَا ذَلِکِ عِرْقٌ وَلَيْسَ بِحَيْضٍ فَإِذَا أَقْبَلَتْ حَيْضَتُکِ فَدَعِي الصَّلَاةَ وَإِذَا أَدْبَرَتْ فَاغْسِلِي عَنْکِ الدَّمَ ثُمَّ صَلِّي قَالَ وَقَالَ أَبِي ثُمَّ تَوَضَّئِي لِکُلِّ صَلَاةٍ حَتَّی يَجِيئَ ذَلِکَ الْوَقْتُ۔
۲۲۶۔محمد، ابومعاویہ، ہشام بن عروہ، عروہ، حضرت عائشہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا نے فرمایا کہ فاطمہ بنت حبیش رضی اللہ تعالیٰ عنہا نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے پاس آئیں اور کہا، یا رسول اللہ میں ایک ایسی عورت ہوں کہ (اکثر) مستحاضہ رہتی ہوں اور ایک عر صے تک پاک نہیں ہوتی، کیا میں نماز چھوڑ دوں؟ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا نہیں، یہ تو ایک رگ کا خون ہے اور حیض نہیں ہے، جب تمہارے حیض کا زمانہ آجائے، تو نماز چھوڑ دو اور جب گذر جائے تو خون اپنے (جسم سے) دھو ڈالو، اس کے بعد نماز پڑھو، ہشام کہتے ہیں (اس حدیث میں اس کے بعد) میرے والد نے (یہ بھی) کہا کہ پھر ہر نماز کے لئے وضو کیا کرو، یہاں تک کہ پھر (حیض کا) وقت آجائے، تو پھر نماز ترک کر دینا۔