intelligent086
02-01-2016, 05:43 AM
باب:مسجد میں پیشاب پر پانی بہادینا۔صحیح بخاری
بَاب صَبِّ الْمَاءِ عَلَى الْبَوْلِ فِي الْمَسْجِدِ
جلد نمبر ۱ / پہلا پارہ / حدیث نمبر ۲۱۸ / حدیث مرفوع
۲۱۸۔حَدَّثَنَا أَبُو الْيَمَانِ قَالَ أَخْبَرَنَا شُعَيْبٌ عَنْ الزُّهْرِيِّ قَالَ أَخْبَرَنِي عُبَيْدُ اللہِ بْنُ عَبْدِ اللہِ بْنِ عُتْبَةَ بْنِ مَسْعُودٍ أَنَّ أَبَا هُرَيْرَةَ قَالَ قَامَ أَعْرَابِيٌّ فَبَالَ فِي الْمَسْجِدِ فَتَنَاوَلَهُ النَّاسُ فَقَالَ لَهُمْ النَّبِيُّ صَلَّی اللہُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ دَعُوهُ وَهَرِيقُوا عَلَی بَوْلِهِ سَجْلًا مِنْ مَاءٍ أَوْ ذَنُوبًا مِنْ مَاءٍ فَإِنَّمَا بُعِثْتُمْ مُيَسِّرِينَ وَلَمْ تُبْعَثُوا مُعَسِّرِينَ۔
۲۱۸۔ابوالیمان ، شعیب، زہری، عبیداللہ بن عبداللہ بن عتبہ بن مسعود رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ حضرت ابوہریرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے فرمایا کہ ایک اعرابی نے مسجد میں کھڑے ہو کر پیشاب کر دیا، تو لوگوں نے اسے پکڑ لیا، نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے ان سے فرمایا کہ اسے چھوڑ دو اس کے پیشاب پر ایک ڈول پانی (کا خواہ کم ہو یا بھرا ہو) ڈال دو، اس لئے کہ تم لوگ نرمی کرنے کے لئے بھیجے گئے ہو، سختی کرنے کیلئے نہیں۔
جلد نمبر ۱ / پہلا پارہ / حدیث نمبر ۲۱۹ / حدیث مرفوع
۲۱۹۔حَدَّثَنَا عَبْدَانُ قَالَ أَخْبَرَنَا عَبْدُ اللہِ قَالَ أَخْبَرَنَا يَحْيَی بْنُ سَعِيدٍ قَالَ سَمِعْتُ أَنَسَ بْنَ مَالِکٍ عَنْ النَّبِيِّ صَلَّی اللہُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بِهَذَاح وَحَدَّثَنَا خَالِدُ بْنُ مَخْلَدٍ قَالَ حَدَّثَنَا سُلَيْمَانُ عَنْ يَحْيَی بْنِ سَعِيدٍ قَالَ سَمِعْتُ أَنَسَ بْنَ مَالِکٍ قَالَ جَاءَ أَعْرَابِيٌّ فَبَالَ فِي طَائِفَةِ الْمَسْجِدِ فَزَجَرَهُ النَّاسُ فَنَهَاهُمْ النَّبِيُّ صَلَّی اللہُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَلَمَّا قَضَی بَوْلَهُ أَمَرَ النَّبِيُّ صَلَّی اللہُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بِذَنُوبٍ مِنْ مَاءٍ فَأُهْرِيقَ عَلَيْهِ۔
۲۱۹۔عبدان، عبداللہ ، یحیی بن سعید، انس، ح، خالد بن مخلد، سلیمان، یحیی بن سعید، انس رضی اللہ تعالیٰ عنہ مالک کہتے ہیں کہ ایک اعر ابی آیا اور اس نے مسجد کے ایک کونے میں پیشاب کر دیا، لوگوں نے اسے ڈانٹا، تو نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے انہیں منع فرمایا، جب وہ اپنے پیشاب سے فارغ ہوا، تو نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے پانی کا ایک ڈول بہانے کا حکم دیا، چناچہ اس پر پانی بہا دیا گیا۔
بَاب صَبِّ الْمَاءِ عَلَى الْبَوْلِ فِي الْمَسْجِدِ
جلد نمبر ۱ / پہلا پارہ / حدیث نمبر ۲۱۸ / حدیث مرفوع
۲۱۸۔حَدَّثَنَا أَبُو الْيَمَانِ قَالَ أَخْبَرَنَا شُعَيْبٌ عَنْ الزُّهْرِيِّ قَالَ أَخْبَرَنِي عُبَيْدُ اللہِ بْنُ عَبْدِ اللہِ بْنِ عُتْبَةَ بْنِ مَسْعُودٍ أَنَّ أَبَا هُرَيْرَةَ قَالَ قَامَ أَعْرَابِيٌّ فَبَالَ فِي الْمَسْجِدِ فَتَنَاوَلَهُ النَّاسُ فَقَالَ لَهُمْ النَّبِيُّ صَلَّی اللہُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ دَعُوهُ وَهَرِيقُوا عَلَی بَوْلِهِ سَجْلًا مِنْ مَاءٍ أَوْ ذَنُوبًا مِنْ مَاءٍ فَإِنَّمَا بُعِثْتُمْ مُيَسِّرِينَ وَلَمْ تُبْعَثُوا مُعَسِّرِينَ۔
۲۱۸۔ابوالیمان ، شعیب، زہری، عبیداللہ بن عبداللہ بن عتبہ بن مسعود رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ حضرت ابوہریرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے فرمایا کہ ایک اعرابی نے مسجد میں کھڑے ہو کر پیشاب کر دیا، تو لوگوں نے اسے پکڑ لیا، نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے ان سے فرمایا کہ اسے چھوڑ دو اس کے پیشاب پر ایک ڈول پانی (کا خواہ کم ہو یا بھرا ہو) ڈال دو، اس لئے کہ تم لوگ نرمی کرنے کے لئے بھیجے گئے ہو، سختی کرنے کیلئے نہیں۔
جلد نمبر ۱ / پہلا پارہ / حدیث نمبر ۲۱۹ / حدیث مرفوع
۲۱۹۔حَدَّثَنَا عَبْدَانُ قَالَ أَخْبَرَنَا عَبْدُ اللہِ قَالَ أَخْبَرَنَا يَحْيَی بْنُ سَعِيدٍ قَالَ سَمِعْتُ أَنَسَ بْنَ مَالِکٍ عَنْ النَّبِيِّ صَلَّی اللہُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بِهَذَاح وَحَدَّثَنَا خَالِدُ بْنُ مَخْلَدٍ قَالَ حَدَّثَنَا سُلَيْمَانُ عَنْ يَحْيَی بْنِ سَعِيدٍ قَالَ سَمِعْتُ أَنَسَ بْنَ مَالِکٍ قَالَ جَاءَ أَعْرَابِيٌّ فَبَالَ فِي طَائِفَةِ الْمَسْجِدِ فَزَجَرَهُ النَّاسُ فَنَهَاهُمْ النَّبِيُّ صَلَّی اللہُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَلَمَّا قَضَی بَوْلَهُ أَمَرَ النَّبِيُّ صَلَّی اللہُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بِذَنُوبٍ مِنْ مَاءٍ فَأُهْرِيقَ عَلَيْهِ۔
۲۱۹۔عبدان، عبداللہ ، یحیی بن سعید، انس، ح، خالد بن مخلد، سلیمان، یحیی بن سعید، انس رضی اللہ تعالیٰ عنہ مالک کہتے ہیں کہ ایک اعر ابی آیا اور اس نے مسجد کے ایک کونے میں پیشاب کر دیا، لوگوں نے اسے ڈانٹا، تو نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے انہیں منع فرمایا، جب وہ اپنے پیشاب سے فارغ ہوا، تو نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے پانی کا ایک ڈول بہانے کا حکم دیا، چناچہ اس پر پانی بہا دیا گیا۔