intelligent086
01-31-2016, 04:42 PM
سائنس دانوں نے پروٹان تھراپی کو کینسر کے لیے محفوظ طریقہ علاج قرار دے دیا
http://www.express.pk/wp-content/uploads/2016/01/442095-proton-1454162614-661-640x480.jpg
لندن: کینسر ایک ایسا مرض ہے جسے عام طور پر لا علاج تصور کیا جاتا ہے اور اس کا شکار ہوجائے تو پھر وہ موت اور زندگی کی کشمش میں رہتا ہے تاہم اس کے علاج کے لیے دنیا بھر کے طبی ماہرین کوششیں کر رہے ہیں اور کئی ایسے علاج دریافت کرلیے ہیں جو کسی حد تک کینسر کا علاج فراہم کرتے ہیں ایسا ہی ایک طریقہ علاج پروٹان تھراپی ہے جسے اب سائنس دانوں نے ایک نئی تحقیق میں کینسر کا محفوظ ترین طریقہ علاج قرار دے دیا ہے۔
لندن کے طبی جنرل میں شائع ہونے والی تحقیق میں کہا گیا ہے کہ کینسر کے علاج کے لیے کی جانے والی ریڈیو تھراپی انسان کے صحت مند خلیوں کو بھی نقصان پہنچاتی ہے لیکن پروٹان تھراپی میں یہ خصوصیت ہے کہ اس کے سائیڈ ایفکٹس انتہائی کم ہے۔ تحقیق کے مطابق تحقیق کے دوران 3 سال سے 21 سال تک کے کینسر کے 59 مریضوں کا 2003 سے 2009 کا مشاہدہ کیا گیا جس دوران ڈاکٹرز نے امریکی ریاست میساچوسس میں ان کا علاج کیا، 5 سال بعد ریڈیو تھراپی ( فوٹون) اور پروٹان تھراپی سے علاج کرنے والے مریضوں کے مرض سے نجات کا تناسب تقریباً برابر تھا لیکن ریڈیو تھراپی کرنے والے مریضوں کے مقابلے میں پروٹان تھراپی کرنے والے مریضوں کے دل اور گردے پر اس کے منفی اثرات انتہائی کم تھے۔
ڈاکٹرزکا کہنا تھا کہ اس تحقیق کی سب سے نمایاں خوبی یہ ہے کہ اس سے یہ بات سامنے واضح ہوگئی کہ ایک تو پروٹان تھراپی سے علاج کیے جانے والے مریض زیادہ تیزی سے صحت یاب ہوئے اور اس سے بھی بڑھ کر یہ کہ اس کے مضر اثرات بھی انتہائی کم تھے۔ ان کا کہنا تھا کہ اس طریقہ علاج میں ایکس ریز کی بجائے چارجڈ پارٹیکل استعمال کیے جاتے ہیں جس سے انتہائی زیادہ توانائی والے پروٹان کو براہ راست کینسر یعنی ٹیومر کر نشانہ بنانے میں مدد ملتی ہے اور اس کی وجہ سے قریبی خلیوں اور ٹشوز کو نقصان پہنچنے کا اندیشہ کم ہوجاتا ہے، اس طریقہ علاج کو ریڑھ کی ہڈی کے کینسر، دماغ، پروسٹیٹ، جگر، پھیپھڑوں اور بچوں کے کئی دیگراقسام کے کینسر میں استعمال کیا جا سکتا ہے۔
http://www.express.pk/wp-content/uploads/2016/01/442095-proton-1454162614-661-640x480.jpg
لندن: کینسر ایک ایسا مرض ہے جسے عام طور پر لا علاج تصور کیا جاتا ہے اور اس کا شکار ہوجائے تو پھر وہ موت اور زندگی کی کشمش میں رہتا ہے تاہم اس کے علاج کے لیے دنیا بھر کے طبی ماہرین کوششیں کر رہے ہیں اور کئی ایسے علاج دریافت کرلیے ہیں جو کسی حد تک کینسر کا علاج فراہم کرتے ہیں ایسا ہی ایک طریقہ علاج پروٹان تھراپی ہے جسے اب سائنس دانوں نے ایک نئی تحقیق میں کینسر کا محفوظ ترین طریقہ علاج قرار دے دیا ہے۔
لندن کے طبی جنرل میں شائع ہونے والی تحقیق میں کہا گیا ہے کہ کینسر کے علاج کے لیے کی جانے والی ریڈیو تھراپی انسان کے صحت مند خلیوں کو بھی نقصان پہنچاتی ہے لیکن پروٹان تھراپی میں یہ خصوصیت ہے کہ اس کے سائیڈ ایفکٹس انتہائی کم ہے۔ تحقیق کے مطابق تحقیق کے دوران 3 سال سے 21 سال تک کے کینسر کے 59 مریضوں کا 2003 سے 2009 کا مشاہدہ کیا گیا جس دوران ڈاکٹرز نے امریکی ریاست میساچوسس میں ان کا علاج کیا، 5 سال بعد ریڈیو تھراپی ( فوٹون) اور پروٹان تھراپی سے علاج کرنے والے مریضوں کے مرض سے نجات کا تناسب تقریباً برابر تھا لیکن ریڈیو تھراپی کرنے والے مریضوں کے مقابلے میں پروٹان تھراپی کرنے والے مریضوں کے دل اور گردے پر اس کے منفی اثرات انتہائی کم تھے۔
ڈاکٹرزکا کہنا تھا کہ اس تحقیق کی سب سے نمایاں خوبی یہ ہے کہ اس سے یہ بات سامنے واضح ہوگئی کہ ایک تو پروٹان تھراپی سے علاج کیے جانے والے مریض زیادہ تیزی سے صحت یاب ہوئے اور اس سے بھی بڑھ کر یہ کہ اس کے مضر اثرات بھی انتہائی کم تھے۔ ان کا کہنا تھا کہ اس طریقہ علاج میں ایکس ریز کی بجائے چارجڈ پارٹیکل استعمال کیے جاتے ہیں جس سے انتہائی زیادہ توانائی والے پروٹان کو براہ راست کینسر یعنی ٹیومر کر نشانہ بنانے میں مدد ملتی ہے اور اس کی وجہ سے قریبی خلیوں اور ٹشوز کو نقصان پہنچنے کا اندیشہ کم ہوجاتا ہے، اس طریقہ علاج کو ریڑھ کی ہڈی کے کینسر، دماغ، پروسٹیٹ، جگر، پھیپھڑوں اور بچوں کے کئی دیگراقسام کے کینسر میں استعمال کیا جا سکتا ہے۔