intelligent086
01-31-2016, 06:17 AM
باب: پیشاب کے دھونے کے بارے میں کیا منقول ہے۔صحیح بخاری
بَاب مَا جَاءَ فِي غَسْلِ الْبَوْلِ وَقَالَ النَّبِيُّ صَلَّى اللہُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ لِصَاحِب الْقَبْرِ كَانَ لَا يَسْتَتِرُ مِنْ بَوْلِهِ وَلَمْ يَذْكُرْ سِوَى بَوْلِ النَّاسِ
پیشاب کو دھونا اور پاک کرنا، رسول اللہ ﷺ نے ایک قبر کے والے کے متعلق فرمایا تھا کہ وہ اپنے پیشاب سے بچنے کی کوشش نہیں کرتا تھا، آپؐ نے آدمیوں کے پیشاب کے علاوہ کسی اور کے پیشاب کا ذکر نہیں کیا۔
جلد نمبر ۱ / پہلا پارہ / حدیث نمبر ۲۱۵ / حدیث متواتر : مرفوع
۲۱۵۔حَدَّثَنَا يَعْقُوبُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ قَالَ أَخْبَرَنَا إِسْمَاعِيلُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ قَالَ حَدَّثَنِي رَوْحُ بْنُ الْقَاسِمِ قَالَ حَدَّثَنِي عَطَاءُ بْنُ أَبِي مَيْمُونَةَ عَنْ أَنَسِ بْنِ مَالِکٍ قَالَ کَانَ رَسُوْلُ اللهِ صَلَّی اللہُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ إِذَا تَبَرَّزَ لِحَاجَتِهِ أَتَيْتُهُ بِمَاءٍ فَيَغْسِلُ بِهِ۔
۲۱۵۔یعقوب بن ابراہیم، اسمعیل بن ابراہیم، روح بن قاسم، عطاء بن ابی میمونہ، انس بن مالک رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم جب اپنی ضرورت رفع کرنے کے لئے باہر تشریف لے جاتے تو میں آپ کے لئے پانی لاتا تھا اور اس سے آپ استنجا کرتے تھے۔
بَاب مَا جَاءَ فِي غَسْلِ الْبَوْلِ وَقَالَ النَّبِيُّ صَلَّى اللہُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ لِصَاحِب الْقَبْرِ كَانَ لَا يَسْتَتِرُ مِنْ بَوْلِهِ وَلَمْ يَذْكُرْ سِوَى بَوْلِ النَّاسِ
پیشاب کو دھونا اور پاک کرنا، رسول اللہ ﷺ نے ایک قبر کے والے کے متعلق فرمایا تھا کہ وہ اپنے پیشاب سے بچنے کی کوشش نہیں کرتا تھا، آپؐ نے آدمیوں کے پیشاب کے علاوہ کسی اور کے پیشاب کا ذکر نہیں کیا۔
جلد نمبر ۱ / پہلا پارہ / حدیث نمبر ۲۱۵ / حدیث متواتر : مرفوع
۲۱۵۔حَدَّثَنَا يَعْقُوبُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ قَالَ أَخْبَرَنَا إِسْمَاعِيلُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ قَالَ حَدَّثَنِي رَوْحُ بْنُ الْقَاسِمِ قَالَ حَدَّثَنِي عَطَاءُ بْنُ أَبِي مَيْمُونَةَ عَنْ أَنَسِ بْنِ مَالِکٍ قَالَ کَانَ رَسُوْلُ اللهِ صَلَّی اللہُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ إِذَا تَبَرَّزَ لِحَاجَتِهِ أَتَيْتُهُ بِمَاءٍ فَيَغْسِلُ بِهِ۔
۲۱۵۔یعقوب بن ابراہیم، اسمعیل بن ابراہیم، روح بن قاسم، عطاء بن ابی میمونہ، انس بن مالک رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم جب اپنی ضرورت رفع کرنے کے لئے باہر تشریف لے جاتے تو میں آپ کے لئے پانی لاتا تھا اور اس سے آپ استنجا کرتے تھے۔