Log in

View Full Version : باب:لوگوں کے وضوء کا بچا ہوا پانی استعمال ک



intelligent086
01-30-2016, 03:32 AM
باب:لوگوں کے وضوء کا بچا ہوا پانی استعمال کرنا۔صحیح بخاری



بَاب اسْتِعْمَالِ فَضْلِ وَضُوءِ النَّاسِ وَأَمَرَ جَرِيرُ بْنُ عَبْدِ اللہِ أَهْلَهُ أَنْ يَتَوَضَّئُوا بِفَضْلِ سِوَاكِهِ
لوگوں کے وضوء کا بچا ہوا پانی استعمال کرنا، جریر ابن عبد اللہؓ نے اپنے گھر والوں کو حکم دیا تھا کہ وہ ان کے مسواک کے بچے ہوئے پانی سے وضو کرلیں، یعنی مسواک جس پانی میں ڈوبی رہتی تھی اس پانی سے گھر کے لوگوں کو وضو کرنے کے لئے کہتے تھے۔
جلد نمبر ۱ / پہلا پارہ / حدیث نمبر ۱۸۶ / حدیث مرفوع
۱۸۶۔حَدَّثَنَا آدَمُ قَالَ حَدَّثَنَا شُعْبَةُ قَالَ حَدَّثَنَا الْحَکَمُ قَالَ سَمِعْتُ أَبَا جُحَيْفَةَ يَقُولُ خَرَجَ عَلَيْنَا النَّبِيُّ صَلَّی اللہُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بِالْهَاجِرَةِ فَأُتِيَ بِوَضُوءٍ فَتَوَضَّأَ فَجَعَلَ النَّاسُ يَأْخُذُونَ مِنْ فَضْلِ وَضُوئِهِ فَيَتَمَسَّحُونَ بِهِ فَصَلَّی النَّبِيُّ صَلَّی اللہُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ الظُّهْرَ رَکْعَتَيْنِ وَالْعَصْرَ رَکْعَتَيْنِ وَبَيْنَ يَدَيْهِ عَنَزَةٌ وَقَالَ أَبُو مُوسَی دَعَا النَّبِيُّ صَلَّی اللہُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بِقَدَحٍ فِيهِ مَاءٌ فَغَسَلَ يَدَيْهِ وَوَجْهَهُ فِيهِ وَمَجَّ فِيهِ ثُمَّ قَالَ لَهُمَا اشْرَبَا مِنْهُ وَأَفْرِغَا عَلَی وُجُوهِکُمَا وَنُحُورِکُمَا۔
۱۸۶۔آد م، شعبہ، ابوجحیفہ کہتے ہیں کہ ایک دن نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم دوپہر کے وقت ہمارے پاس تشریف لائے، تو وضو کا پانی آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے پاس لایا گیا آپ نے وضو کیا (جب وضو کر چکے تو) لوگ آپ کے وضو کا بچا ہوا پانی لے کر اس کو اپنے چہرہ اور آنکھوں پر ملنے لگے، پھر نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے ظہر کی دو رکعتیں اور عصر کی دو رکعتیں پڑھیں اور آپ کے سامنے عنزہ (گڑا ہوا تھا) ابوموسی نے کہا ہے کہ نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے ایک پیالہ منگوایا جس میں پانی تھا، پہلے آپ نے اپنے دونوں ہاتھ اور اپنا منہ اسی میں دھویا اور اسی میں کلی کی، پھر دونوں یعنی ابوموسی اور ابوجحیفہ سے کہا کہ یہ پانی کچھ پی لو اور کچھ اپنے چہروں اور سینوں پر ڈال لو۔
جلد نمبر ۱ / پہلا پارہ / حدیث نمبر ۱۸۷ / حدیث مرفوع
۱۸۷۔حَدَّثَنَا عَلِيُّ بْنُ عَبْدِ اللہِ قَالَ حَدَّثَنَا يَعْقُوبُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ بْنِ سَعْدٍ قَالَ حَدَّثَنَا أَبِي عَنْ صَالِحٍ عَنْ ابْنِ شِهَابٍ قَالَ أَخْبَرَنِي مَحْمُودُ بْنُ الرَّبِيعِ وَهُوَ الَّذِي مَجَّ رَسُولُ اللہِ صَلَّی اللہُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فِي وَجْهِهِ وَهُوَ غُلَامٌ مِنْ بِئْرِهِمْ وَقَالَ عُرْوَةُ عَنْ الْمِسْوَرِ وَغَيْرِهِ يُصَدِّقُ کُلُّ وَاحِدٍ مِنْهُمَا صَاحِبَهُ وَإِذَا تَوَضَّأَ النَّبِيُّ صَلَّی اللہُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ کَادُوا يَقْتَتِلُونَ عَلَی وَضُوئِهِ۔
۱۸۷۔علی بن عبداللہ ، یعقوب بن ابراہیم بن سعد، ابراہیم بن سعد صالح، ابن شہاب کہتے ہیں مجھ سے محمود بن ربیع رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے بیان کیا کہ ربیع رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے بیان کیا کہ محمود بن ربیع وہ شخص ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے اس کے منہ پر بچپن کی حالت میں کلی کی تھی، انہی کے کنوئیں سے پانی لے کر، عروہ نے (اس حدیث کی) مسور وغیرہ سے روایت کی، اور یہ دونوں روایتیں ایک دوسرے کی تصدیق کرتی ہیں کہ جب نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم وضو فرماتے تھے، تو آپ کے وضو سے بچے ہوئے پانی پر صحابہ ٹوٹ پڑتے تھے۔