intelligent086
01-30-2016, 01:25 AM
باب:بسم اللہ ہر حال میں کہنا چاہیے، یہاں تک کہ صحبت کرتے وقت بھی۔صحیح بخاری
بَاب التَّسْمِيَةِ عَلَى كُلِّ حَالٍ وَعِنْدَ الْوِقَاعِ
جلد نمبر ۱ / پہلا پارہ / حدیث نمبر ۱۴۲ / حدیث مرفوع
۱۴۲۔حَدَّثَنَا عَلِيُّ بْنُ عَبْدِ اللہِ قَالَ حَدَّثَنَا جَرِيرٌ عَنْ مَنْصُورٍ عَنْ سَالِمِ بْنِ أَبِي الْجَعْدِ عَنْ کُرَيْبٍ عَنْ ابْنِ عَبَّاسٍ يَبْلُغُ بِهِ النَّبِيَّ صَلَّی اللہُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ لَوْ أَنَّ أَحَدَکُمْ إِذَا أَتَی أَهْلَهُ قَالَ بِاسْمِ اللہِ اللہُمَّ جَنِّبْنَا الشَّيْطَانَ وَجَنِّبْ الشَّيْطَانَ مَا رَزَقْتَنَا فَقُضِيَ بَيْنَهُمَا وَلَدٌ لَمْ يَضُرُّهُ۔
۱۴۲۔علی بن عبد اللہ ، جریر، منصور، سالم ابن الجعد، کریب، ابن عباس رضی اللہ تعالیٰ عنہ نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم تک اس حدیث کو پہنچاتے ہیں کہ آپ نے فرمایا تم میں سے کوئی شخص جب اپنی بیوی کے پاس آئے تو ’’بسم اللہ اللھم جنبنا الشیطان وجنب الشیطان مارزقتنا‘‘ کہہ دے، پھر ان دونوں کے درمیان کوئی لڑکا مقدر کیا جائے، تو اس کو شیطان ضرر نہ پہنچا سکے گا۔
بَاب التَّسْمِيَةِ عَلَى كُلِّ حَالٍ وَعِنْدَ الْوِقَاعِ
جلد نمبر ۱ / پہلا پارہ / حدیث نمبر ۱۴۲ / حدیث مرفوع
۱۴۲۔حَدَّثَنَا عَلِيُّ بْنُ عَبْدِ اللہِ قَالَ حَدَّثَنَا جَرِيرٌ عَنْ مَنْصُورٍ عَنْ سَالِمِ بْنِ أَبِي الْجَعْدِ عَنْ کُرَيْبٍ عَنْ ابْنِ عَبَّاسٍ يَبْلُغُ بِهِ النَّبِيَّ صَلَّی اللہُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ لَوْ أَنَّ أَحَدَکُمْ إِذَا أَتَی أَهْلَهُ قَالَ بِاسْمِ اللہِ اللہُمَّ جَنِّبْنَا الشَّيْطَانَ وَجَنِّبْ الشَّيْطَانَ مَا رَزَقْتَنَا فَقُضِيَ بَيْنَهُمَا وَلَدٌ لَمْ يَضُرُّهُ۔
۱۴۲۔علی بن عبد اللہ ، جریر، منصور، سالم ابن الجعد، کریب، ابن عباس رضی اللہ تعالیٰ عنہ نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم تک اس حدیث کو پہنچاتے ہیں کہ آپ نے فرمایا تم میں سے کوئی شخص جب اپنی بیوی کے پاس آئے تو ’’بسم اللہ اللھم جنبنا الشیطان وجنب الشیطان مارزقتنا‘‘ کہہ دے، پھر ان دونوں کے درمیان کوئی لڑکا مقدر کیا جائے، تو اس کو شیطان ضرر نہ پہنچا سکے گا۔