Log in

View Full Version : دوسروں کے واسطے جیا تھا مر گیا



intelligent086
01-30-2016, 12:18 AM
دوسروں کے واسطے جیا تھا مر گیا

وہ بڑوں کو جو بڑا کچھ اور کر گیا
جگنوؤں تلک کی روشنی لگے فریب
رہبروں سے ہُوں کچھ اِس طرح کا ڈر گیا
ناز تھا کہ ہم سفیرِ انقلاب ہیں
پر یہ زعم بھی نشہ سا تھا اُتر گیا
خانۂ خدا سے بُت جہاں جہاں گئے
بار بار میں نجانے کیوں اُدھر گیا
پاؤں کے تلے کی خاک نے نگل لیا
میں تو تھا کنارِ آب باخبر گیا
لعل تھا اٹا تھا گرد سے، پہ جب دھُلا
ماجدِ حزیں کچھ اور بھی نکھر گیا

٭٭٭

KhUsHi
03-29-2016, 02:03 PM
بہترین انتخاب اور لاجواب شیئرنگ کا شکریہ

آپ کی مزید اچھی اچھی شیئرنگ کا انتظار رہے گا

Siraj jan
04-02-2016, 07:46 PM
boht hi lajawab ghazal

intelligent086
04-04-2016, 10:19 AM
بہترین انتخاب اور لاجواب شیئرنگ کا شکریہ

آپ کی مزید اچھی اچھی شیئرنگ کا انتظار رہے گا


boht hi lajawab ghazal


بہت بہت شکریہ

muzafar ali
04-04-2016, 01:47 PM
wah ji wah boht hi pyara ghazal hai very nic

intelligent086
04-04-2016, 02:15 PM
Thanks