intelligent086
01-28-2016, 01:47 AM
گو مجھ سے گریزاں تو وہ گلفام بہت تھا
پر شہر میں اُس کے تو مرا نام بہت تھا
کب مجھ کو تمنا تھی کہ بڑھ جائیں مراسم
ملنے مجھے آتا تھا وہ ہر شام بہت تھا
کچھ اِس میں بھی رہتا تھا تعلق کا گماں سا
اِلزام بھی آتا تھا تو اِلزام بہت تھا
مجھ کو بھی بجھا کر وہ پشیمان بہت ہے
جلتا ہوا دیپک‘ مَیں سرِ بام بہت تھا
صیاد نے کس زعم میں کاٹے ہیں مرے پر
میرے لیے زلفوں کا وہی دَام بہت تھا
مشہور ترے شہر میں کتنا ہوا آخر
ملنے سے تمہیں پہلے جو گمنام بہت تھا
٭٭٭
پر شہر میں اُس کے تو مرا نام بہت تھا
کب مجھ کو تمنا تھی کہ بڑھ جائیں مراسم
ملنے مجھے آتا تھا وہ ہر شام بہت تھا
کچھ اِس میں بھی رہتا تھا تعلق کا گماں سا
اِلزام بھی آتا تھا تو اِلزام بہت تھا
مجھ کو بھی بجھا کر وہ پشیمان بہت ہے
جلتا ہوا دیپک‘ مَیں سرِ بام بہت تھا
صیاد نے کس زعم میں کاٹے ہیں مرے پر
میرے لیے زلفوں کا وہی دَام بہت تھا
مشہور ترے شہر میں کتنا ہوا آخر
ملنے سے تمہیں پہلے جو گمنام بہت تھا
٭٭٭