PDA

View Full Version : اشک آنکھوں سے کبھی چھلکے نہیں تھے پہلے



intelligent086
01-28-2016, 01:45 AM
اشک آنکھوں سے کبھی چھلکے نہیں تھے پہلے

اِس طرح ٹوٹ کے ہم بکھرے نہیں تھے پہلے


جیسے اَب ہے ترے دیدار کی حسرت ہم کو


تیری صورت کو یوں ہم ترسے نہیں تھے پہلے


تو نے نظروں سے گرا کر ہمیں بے مول کیا


ورنہ اتنے تو گئے گزرے نہیں تھے پہلے


میری چاہت کا اَثر ہونے لگا ہے اُن پر


وہ مجھے دیکھ کے یوں چھپتے نہیں تھے پہلے


دِل میں جل تھل کی تری یادوں نے جیسے اَب کے


اَبر صحرا پہ تو یوں برسے نہیں تھے پہلے


وہ بھی ناواقفِ اُلفت تھا ہمیں ملنے تک


عشق کو ہم بھی صفیؔ سمجھے نہیں تھے پہلے


٭٭٭