intelligent086
01-27-2016, 02:36 AM
باب:علم کو محفوظ کرنا۔۔صحیح بخاری
بَاب حِفْظِ الْعِلْمِ
جلد نمبر ۱ / پہلا پارہ / حدیث نمبر ۱۱۹ / حدیث موقوف
۱۱۹۔حَدَّثَنَا عَبْدُ الْعَزِيزِ بْنُ عَبْدِ اللہِ قَالَ حَدَّثَنِي مَالِکٌ عَنْ ابْنِ شِهَابٍ عَنْ الْأَعْرَجِ عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ قَالَ إِنَّ النَّاسَ يَقُولُونَ أَکْثَرَ أَبُو هُرَيْرَةَ وَلَوْلَا آيَتَانِ فِي کِتَابِ اللہِ مَا حَدَّثْتُ حَدِيثًا ثُمَّ يَتْلُو إِنَّ الَّذِينَ يَکْتُمُونَ مَا أَنْزَلْنَا مِنْ الْبَيِّنَاتِ وَالْهُدَی إِلَی قَوْلِهِ الرَّحِيمُ إِنَّ إِخْوَانَنَا مِنْ الْمُهَاجِرِينَ کَانَ يَشْغَلُهُمْ الصَّفْقُ بِالْأَسْوَاقِ وَإِنَّ إِخْوَانَنَا مِنْ الْأَنْصَارِ کَانَ يَشْغَلُهُمْ الْعَمَلُ فِي أَمْوَالِهِمْ وَإِنَّ أَبَا هُرَيْرَةَ کَانَ يَلْزَمُ رَسُولَ اللہِ صَلَّی اللہُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بِشِبَعِ بَطْنِهِ وَيَحْضُرُ مَا لَا يَحْضُرُونَ وَيَحْفَظُ مَا لَا يَحْفَظُونَ۔
۱۱۹۔عبدالعزیز بن عبد اللہ ، مالک، ابن شہاب، اعرج، ابوہریرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ کہا کرتے تھے کہ لوگ کہتے ہیں کہ ابوہریرہ نے بہت حدیثیں بیان کیں ہیں اگر کتاب اللہ میں یہ دو آیتیں نہ ہو تیں تو میں ایک حدیث بھی بیان نہ کرتا، پھر ابوہریرہ نے یہ آیات پڑھیں (إِنَّ الَّذِينَ يَکْتُمُونَ مَا أَنْزَلْنَا مِنْ الْبَيِّنَاتِ وَالْهُدَی) سے آخر الرحیم تک، یہ امریقینی ہے کہ ہمارے مہاجرین بھائیوں کو بازاروں میں خرید و فروخت کرنے کا شغل رہتا تھا اور ہمارے انصار باغوں میں لگے رہتے تھے اور ابوہریرہ اپنا پیٹ بھر کے رسول اللہ کی خدمت میں رہتا اور ایسے اوقات میں حاضر رہتا تھا کہ لوگ حاضر نہ ہوتے تھے اور وہ باتیں یاد کر لیتا تھا، جو وہ لوگ یاد نہ کرتے تھے۔
جلد نمبر ۱ / پہلا پارہ / حدیث نمبر ۱۲۰ / حدیث مرفوع
۱۲۰۔حَدَّثَنَا أَبُو مُصْعَبٍ أَحْمَدُ بْنُ أَبِي بَکْرٍ قَالَ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ بْنِ دِينَارٍ عَنْ ابْنِ أَبِي ذِئْبٍ عَنْ سَعِيدٍ الْمَقْبُرِيِّ عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ قَالَ قُلْتُ يَا رَسُولَ اللہِ إِنِّي أَسْمَعُ مِنْکَ حَدِيثًا کَثِيرًا أَنْسَاهُ قَالَ ابْسُطْ رِدَاءَکَ فَبَسَطْتُهُ فَغَرَفَ بِيَدَيْهِ ثُمَّ قَالَ ضُمَّهُ فَضَمَمْتُهُ فَمَا نَسِيتُ شَيْئًا بَعْدُ حَدَّثَنَا إِبْرَاهِيمُ بْنُ الْمُنْذِرِ قَالَ حَدَّثَنَا ابْنُ أَبِي فُدَيْکٍ بِهَذَا وَ قَالَ فَغَرَفَ بِيَدِهِ فِيهِ۔
۱۲۰۔ابو مصعب، احمدبن ابی بکر، محمد بن ابراہیم بن دینار بن ابی ذئب، سعید مقبری، ابوہریرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ کہتے ہیں کہ میں نے کہا یا رسول اللہ میں آپ سے بہت سے حدیثیں سنتا ہوں، مگر انہیں بھول جاتا ہوں، آپ نے فرمایا اپنی چادر پھیلاؤ، چناچہ میں نے چادر پھیلائی، تو آپ نے اپنے دونوں ہاتھوں سے چلو بنایا (اور اس چادر میں ڈال دیا) پھر فرمایا کہ اس چادر کو اپنے اوپر لپیٹ لو، چناچہ میں نے لپیٹ لیا، پھر اس کے بعد میں کچھ نہیں بھولا، ہم سے ابراہیم بن منذر نے اس حدیث کو بواسطہ ابن ابی فدیک روایت کیا اور کہا کہ اپنے ہاتھ سے ایک چلو اس میں ڈال دیا۔
جلد نمبر ۱ / پہلا پارہ / حدیث نمبر ۱۲۱ / حدیث موقوف
۱۲۱۔حَدَّثَنَا إِسْمَاعِيلُ قَالَ حَدَّثَنِي أَخِي عَنْ ابْنِ أَبِي ذِئْبٍ عَنْ سَعِيدٍ الْمَقْبُرِيِّ عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ قَالَ حَفِظْتُ مِنْ رَسُولِ اللہِ صَلَّی اللہُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وِعَاءَ يْنِ فَأَمَّا أَحَدُهُمَا فَبَثَثْتُهُ وَأَمَّا الْآخَرُ فَلَوْ بَثَثْتُهُ قُطِعَ هَذَا الْبُلْعُومُ قَالَ أبَو عَبْدِاللهِ الْبُلْعُومُ مَجْرِیْ الطَّعَامِ۔
۱۲۱۔اسمعیل، برادر اسمعیل (عبدالمجید) ابن ابی ذئب، ابوسعید مقبری، ابوہریرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ کہتے ہیں کہ میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سے دو ظرف (علم کے) یاد کرلئے ہیں، چناچہ ان میں سے ایک کو تو میں نے ظاہر کردیا، اور دوسرے کو اگر ظاہر کروں تو یہ بلعوم کاٹ ڈالی جائے، ابوعبد اللہ کہتے ہیں کہ بلعوم کھانے کی رگ ہے۔
بَاب حِفْظِ الْعِلْمِ
جلد نمبر ۱ / پہلا پارہ / حدیث نمبر ۱۱۹ / حدیث موقوف
۱۱۹۔حَدَّثَنَا عَبْدُ الْعَزِيزِ بْنُ عَبْدِ اللہِ قَالَ حَدَّثَنِي مَالِکٌ عَنْ ابْنِ شِهَابٍ عَنْ الْأَعْرَجِ عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ قَالَ إِنَّ النَّاسَ يَقُولُونَ أَکْثَرَ أَبُو هُرَيْرَةَ وَلَوْلَا آيَتَانِ فِي کِتَابِ اللہِ مَا حَدَّثْتُ حَدِيثًا ثُمَّ يَتْلُو إِنَّ الَّذِينَ يَکْتُمُونَ مَا أَنْزَلْنَا مِنْ الْبَيِّنَاتِ وَالْهُدَی إِلَی قَوْلِهِ الرَّحِيمُ إِنَّ إِخْوَانَنَا مِنْ الْمُهَاجِرِينَ کَانَ يَشْغَلُهُمْ الصَّفْقُ بِالْأَسْوَاقِ وَإِنَّ إِخْوَانَنَا مِنْ الْأَنْصَارِ کَانَ يَشْغَلُهُمْ الْعَمَلُ فِي أَمْوَالِهِمْ وَإِنَّ أَبَا هُرَيْرَةَ کَانَ يَلْزَمُ رَسُولَ اللہِ صَلَّی اللہُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بِشِبَعِ بَطْنِهِ وَيَحْضُرُ مَا لَا يَحْضُرُونَ وَيَحْفَظُ مَا لَا يَحْفَظُونَ۔
۱۱۹۔عبدالعزیز بن عبد اللہ ، مالک، ابن شہاب، اعرج، ابوہریرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ کہا کرتے تھے کہ لوگ کہتے ہیں کہ ابوہریرہ نے بہت حدیثیں بیان کیں ہیں اگر کتاب اللہ میں یہ دو آیتیں نہ ہو تیں تو میں ایک حدیث بھی بیان نہ کرتا، پھر ابوہریرہ نے یہ آیات پڑھیں (إِنَّ الَّذِينَ يَکْتُمُونَ مَا أَنْزَلْنَا مِنْ الْبَيِّنَاتِ وَالْهُدَی) سے آخر الرحیم تک، یہ امریقینی ہے کہ ہمارے مہاجرین بھائیوں کو بازاروں میں خرید و فروخت کرنے کا شغل رہتا تھا اور ہمارے انصار باغوں میں لگے رہتے تھے اور ابوہریرہ اپنا پیٹ بھر کے رسول اللہ کی خدمت میں رہتا اور ایسے اوقات میں حاضر رہتا تھا کہ لوگ حاضر نہ ہوتے تھے اور وہ باتیں یاد کر لیتا تھا، جو وہ لوگ یاد نہ کرتے تھے۔
جلد نمبر ۱ / پہلا پارہ / حدیث نمبر ۱۲۰ / حدیث مرفوع
۱۲۰۔حَدَّثَنَا أَبُو مُصْعَبٍ أَحْمَدُ بْنُ أَبِي بَکْرٍ قَالَ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ بْنِ دِينَارٍ عَنْ ابْنِ أَبِي ذِئْبٍ عَنْ سَعِيدٍ الْمَقْبُرِيِّ عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ قَالَ قُلْتُ يَا رَسُولَ اللہِ إِنِّي أَسْمَعُ مِنْکَ حَدِيثًا کَثِيرًا أَنْسَاهُ قَالَ ابْسُطْ رِدَاءَکَ فَبَسَطْتُهُ فَغَرَفَ بِيَدَيْهِ ثُمَّ قَالَ ضُمَّهُ فَضَمَمْتُهُ فَمَا نَسِيتُ شَيْئًا بَعْدُ حَدَّثَنَا إِبْرَاهِيمُ بْنُ الْمُنْذِرِ قَالَ حَدَّثَنَا ابْنُ أَبِي فُدَيْکٍ بِهَذَا وَ قَالَ فَغَرَفَ بِيَدِهِ فِيهِ۔
۱۲۰۔ابو مصعب، احمدبن ابی بکر، محمد بن ابراہیم بن دینار بن ابی ذئب، سعید مقبری، ابوہریرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ کہتے ہیں کہ میں نے کہا یا رسول اللہ میں آپ سے بہت سے حدیثیں سنتا ہوں، مگر انہیں بھول جاتا ہوں، آپ نے فرمایا اپنی چادر پھیلاؤ، چناچہ میں نے چادر پھیلائی، تو آپ نے اپنے دونوں ہاتھوں سے چلو بنایا (اور اس چادر میں ڈال دیا) پھر فرمایا کہ اس چادر کو اپنے اوپر لپیٹ لو، چناچہ میں نے لپیٹ لیا، پھر اس کے بعد میں کچھ نہیں بھولا، ہم سے ابراہیم بن منذر نے اس حدیث کو بواسطہ ابن ابی فدیک روایت کیا اور کہا کہ اپنے ہاتھ سے ایک چلو اس میں ڈال دیا۔
جلد نمبر ۱ / پہلا پارہ / حدیث نمبر ۱۲۱ / حدیث موقوف
۱۲۱۔حَدَّثَنَا إِسْمَاعِيلُ قَالَ حَدَّثَنِي أَخِي عَنْ ابْنِ أَبِي ذِئْبٍ عَنْ سَعِيدٍ الْمَقْبُرِيِّ عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ قَالَ حَفِظْتُ مِنْ رَسُولِ اللہِ صَلَّی اللہُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وِعَاءَ يْنِ فَأَمَّا أَحَدُهُمَا فَبَثَثْتُهُ وَأَمَّا الْآخَرُ فَلَوْ بَثَثْتُهُ قُطِعَ هَذَا الْبُلْعُومُ قَالَ أبَو عَبْدِاللهِ الْبُلْعُومُ مَجْرِیْ الطَّعَامِ۔
۱۲۱۔اسمعیل، برادر اسمعیل (عبدالمجید) ابن ابی ذئب، ابوسعید مقبری، ابوہریرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ کہتے ہیں کہ میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سے دو ظرف (علم کے) یاد کرلئے ہیں، چناچہ ان میں سے ایک کو تو میں نے ظاہر کردیا، اور دوسرے کو اگر ظاہر کروں تو یہ بلعوم کاٹ ڈالی جائے، ابوعبد اللہ کہتے ہیں کہ بلعوم کھانے کی رگ ہے۔