Log in

View Full Version : فضا کا زہر ہی تریاق ہے تو پینے دے



intelligent086
01-27-2016, 01:40 AM
فضا کا زہر ہی تریاق ہے تو پینے دے

مرے ضمیر! کرم کر مجھے بھی جینے دے

یہ ہم کہ غیر ہیں با وصفِ دعویٰٔ وحدت
جو راز دان ہوں باہم، ہمیں وہ سِینے دے

ہوس سے دُور ہو، اندر ہو پُر سکوں اُس کا
کوئی جو دے تو مری قوم کو دفینے دے

رہِ جنون بس اِتنی سی ڈھیل مانگتا ہوں
ہوئے ہیں زخم جو سینے میں، اُن کو سِینے دے

جو وصف، خاص ہے تجھ سے بروئے کار بھی لا
لغت کو لفظ کو ماجدؔ نئے قرینے دے
٭٭٭