intelligent086
01-27-2016, 01:37 AM
کہر سی نامرادی کی صبحِ سفر آنگنوں میں ملی
شب کی ہم زاد اتری ہوئی سر بہ سر آنگنوں میں ملی
کھنچ رہا تھا پرندہ قفس سے نکل کر قفس کی طرف
تھی نہ قابل یقیں کے جو ایسی خبر آنگنوں میں ملی
ریزہ ریزہ بکھرتے گئے، جتنے اوراق تھے امن کے
فاختہ پھڑپھڑ اتی ہوئی مشت بھر آنگنوں میں ملی
مکر و فن کو نہ جس کی عروسی پھبن اک نظر بھا سکی
مانگ جس کی اجاڑی گئی وہ سحر،آنگنوں میں ملی
نیّتِ بد کہ میراث اہلِ ریا تھی، سکوں لُوٹنے
خرمنِ آرزو میں مثالِ شرر آنگنوں میں ملی
پچھلی رت کے دباؤ سے آنسو ہوا تک سے رسنے لگے
شکل احوال کی صورتِ چشمِ تر آنگنوں میں ملی
پو پھٹے پر بھی ماجدؔ نہ لے نام ٹلنے کا، آسیب سی
دہشتِ جبر جو شب کے پچھلے پہر آنگنوں میں ملی
٭٭٭
شب کی ہم زاد اتری ہوئی سر بہ سر آنگنوں میں ملی
کھنچ رہا تھا پرندہ قفس سے نکل کر قفس کی طرف
تھی نہ قابل یقیں کے جو ایسی خبر آنگنوں میں ملی
ریزہ ریزہ بکھرتے گئے، جتنے اوراق تھے امن کے
فاختہ پھڑپھڑ اتی ہوئی مشت بھر آنگنوں میں ملی
مکر و فن کو نہ جس کی عروسی پھبن اک نظر بھا سکی
مانگ جس کی اجاڑی گئی وہ سحر،آنگنوں میں ملی
نیّتِ بد کہ میراث اہلِ ریا تھی، سکوں لُوٹنے
خرمنِ آرزو میں مثالِ شرر آنگنوں میں ملی
پچھلی رت کے دباؤ سے آنسو ہوا تک سے رسنے لگے
شکل احوال کی صورتِ چشمِ تر آنگنوں میں ملی
پو پھٹے پر بھی ماجدؔ نہ لے نام ٹلنے کا، آسیب سی
دہشتِ جبر جو شب کے پچھلے پہر آنگنوں میں ملی
٭٭٭