intelligent086
01-26-2016, 06:11 AM
http://dunya.com.pk/news/special_feature/specialFeature_img/14693_72583702.jpg
ڈاکٹر محمد رشید
عربی: حب صنوبر کبار فارسی: چلغورہ سندھی:نیزا انگریزی: Filbert Nut اس کے چھلکے کا رنگ سرخ اور مغز سفید ہوتا ہے۔ ذائقے میں قدرے شیریں اور خوش ذائقہ ہوتا ہے۔ اس کا مزاج گرم اور تر درجۂ اول ہے۔ مقدارِ خوراک، ایک تولہ سے ڈیڑھ تولہ ہے۔ اس کے حسبِ ذیل فوائد ہیں۔ چلغوزہ کے فوائد: -1 چلغوزہ مقویٔ اعصاب ہے۔ -2بھوک بڑھاتا ہے۔ -3لقوہ اور فالج میں اس کا مسلسل استعمال مفید ہے۔ -4پرانی کھانسی میں مغز چلغوزہ رگڑ کر شہد میں ملا کر چٹانا مفید ہوتا ہے۔ -5مغز کھیرا اور مغز چلغوزہ ہم وزن استعمال کرنے سے بند پیشاب جاری ہوتا ہے۔ -6مغزِ چلغوزہ یرقان اور دردِ گردہ میں بے حد مفید ہے۔ -7اس کا کھانا جسمانی گوشت کو مضبوط کرتا ہے۔ -8رعشہ اور جوڑوں کے درد میں مغز چلغوزہ صبح و شام ہمراہ پانی یا قہوہ یا چائے استعمال کرنے سے فائدہ ہوتا ہے۔ -9دل اور دماغ کو تقویت دیتا ہے۔ -10سردیوں میں اس کا استعمال زیادہ ہوتا ہے۔ -11دمہ میں بھی مغز چلغوزہ کو شہد کے ہمراہ رگڑ کر چٹانا مفید ہوتا ہے لیکن مریض کو چاولوں سے پرہیز کروانا ضروری ہوتا ہے۔ -12گردوں کو طاقت دیتا ہے۔ -13یہ جگر اور مثانہ کے لیے بے حد مفید ہے۔ -14سدے کھولتا ہے۔ -15چلغوزہ دیر ہضم ہوتا ہے ، اس لیے مقدار سے زیادہ کھانے میں احتیاط ضروری ہے۔ -16بلغمی مزاج والوں کے لیے سردیوں کا یہ ایک معتدل ٹانک ہے۔ -17کھانا کھانے کے بعد اس کا استعمال مفید ہوتا ہے۔ -18مغز چلغوزہ دودھ کے ہمراہ کھانے سے جسم موٹا ہوتا ہے۔ -19گنٹھیا کے مرض میں اس کا استعمال مفید ہے۔ -20خون کے فساد کو دور کرتا ہے۔ -21فالج اور رعشہ میں مغز چلغوزہ ایک تولہ اور شہد چھ ماشہ ملا کر کھلانا بے حد مفید ہے۔ -22چلغوزہ کے چھلکوں پر روغن سا لگا ہوتا ہے جو چھیلتے وقت مغز کے ساتھ لگ جاتا ہے؛ ایسا مغز کھانے سے معدے میں سوزش ہوجاتی ہے اور گلے کی خراش کا بھی احتمال ہوتا ہے۔
ڈاکٹر محمد رشید
عربی: حب صنوبر کبار فارسی: چلغورہ سندھی:نیزا انگریزی: Filbert Nut اس کے چھلکے کا رنگ سرخ اور مغز سفید ہوتا ہے۔ ذائقے میں قدرے شیریں اور خوش ذائقہ ہوتا ہے۔ اس کا مزاج گرم اور تر درجۂ اول ہے۔ مقدارِ خوراک، ایک تولہ سے ڈیڑھ تولہ ہے۔ اس کے حسبِ ذیل فوائد ہیں۔ چلغوزہ کے فوائد: -1 چلغوزہ مقویٔ اعصاب ہے۔ -2بھوک بڑھاتا ہے۔ -3لقوہ اور فالج میں اس کا مسلسل استعمال مفید ہے۔ -4پرانی کھانسی میں مغز چلغوزہ رگڑ کر شہد میں ملا کر چٹانا مفید ہوتا ہے۔ -5مغز کھیرا اور مغز چلغوزہ ہم وزن استعمال کرنے سے بند پیشاب جاری ہوتا ہے۔ -6مغزِ چلغوزہ یرقان اور دردِ گردہ میں بے حد مفید ہے۔ -7اس کا کھانا جسمانی گوشت کو مضبوط کرتا ہے۔ -8رعشہ اور جوڑوں کے درد میں مغز چلغوزہ صبح و شام ہمراہ پانی یا قہوہ یا چائے استعمال کرنے سے فائدہ ہوتا ہے۔ -9دل اور دماغ کو تقویت دیتا ہے۔ -10سردیوں میں اس کا استعمال زیادہ ہوتا ہے۔ -11دمہ میں بھی مغز چلغوزہ کو شہد کے ہمراہ رگڑ کر چٹانا مفید ہوتا ہے لیکن مریض کو چاولوں سے پرہیز کروانا ضروری ہوتا ہے۔ -12گردوں کو طاقت دیتا ہے۔ -13یہ جگر اور مثانہ کے لیے بے حد مفید ہے۔ -14سدے کھولتا ہے۔ -15چلغوزہ دیر ہضم ہوتا ہے ، اس لیے مقدار سے زیادہ کھانے میں احتیاط ضروری ہے۔ -16بلغمی مزاج والوں کے لیے سردیوں کا یہ ایک معتدل ٹانک ہے۔ -17کھانا کھانے کے بعد اس کا استعمال مفید ہوتا ہے۔ -18مغز چلغوزہ دودھ کے ہمراہ کھانے سے جسم موٹا ہوتا ہے۔ -19گنٹھیا کے مرض میں اس کا استعمال مفید ہے۔ -20خون کے فساد کو دور کرتا ہے۔ -21فالج اور رعشہ میں مغز چلغوزہ ایک تولہ اور شہد چھ ماشہ ملا کر کھلانا بے حد مفید ہے۔ -22چلغوزہ کے چھلکوں پر روغن سا لگا ہوتا ہے جو چھیلتے وقت مغز کے ساتھ لگ جاتا ہے؛ ایسا مغز کھانے سے معدے میں سوزش ہوجاتی ہے اور گلے کی خراش کا بھی احتمال ہوتا ہے۔