Log in

View Full Version : باب:اس شخص کا بیان جو مجلس کے اخیر میں بیٹھ ج&



intelligent086
01-24-2016, 06:10 AM
باب:اس شخص کا بیان جو مجلس کے اخیر میں بیٹھ جائے۔۔صحیح بخاری


بَاب مَنْ قَعَدَ حَيْثُ يَنْتَهِي بِهِ الْمَجْلِسُ وَمَنْ رَأَى فُرْجَةً فِي الْحَلْقَةِ فَجَلَسَ فِيهَا
وہ شخص جو مجلس کے آخر میں بیٹھ جائے اور وہ شخص جو درمیان میں جہاں جگہ دیکھے بیٹھ جائے
جلد نمبر ۱ / پہلا پارہ / حدیث نمبر ۶۷ / حدیث مرفوع
۶۷۔حَدَّثَنَا إِسْمَاعِيلُ قَالَ حَدَّثَنِي مَالِکٌ عَنْ إِسْحَاقَ بْنِ عَبْدِ اللہِ بْنِ أَبِي طَلْحَةَ أَنَّ أَبَا مُرَّةَ مَوْلَی عَقِيلِ بْنِ أَبِي طَالِبٍ أَخْبَرَهُ عَنْ أَبِي وَاقِدٍ اللَّيْثِيِّ أَنَّ رَسُولَ اللہِ صَلَّی اللہُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بَيْنَمَا هُوَ جَالِسٌ فِي الْمَسْجِدِ وَالنَّاسُ مَعَهُ إِذْ أَقْبَلَ ثَلَاثَةُ نَفَرٍ فَأَقْبَلَ اثْنَانِ إِلَی رَسُولِ اللہِ صَلَّی اللہُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَذَهَبَ وَاحِدٌ قَالَ فَوَقَفَا عَلَی رَسُولِ اللہِ صَلَّی اللہُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَأَمَّا أَحَدُهُمَا فَرَأَی فُرْجَةً فِي الْحَلْقَةِ فَجَلَسَ فِيهَا وَأَمَّا الْآخَرُ فَجَلَسَ خَلْفَهُمْ وَأَمَّا الثَّالِثُ فَأَدْبَرَ ذَاهِبًا فَلَمَّا فَرَغَ رَسُولُ اللہِ صَلَّی اللہُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ أَلَا أُخْبِرُکُمْ عَنْ النَّفَرِ الثَّلَاثَةِ أَمَّا أَحَدُهُمْ فَأَوَی إِلَی اللہِ فَآوَاهُ اللہُ وَأَمَّا الْآخَرُ فَاسْتَحْيَی فَاسْتَحْيَی اللہُ مِنْهُ وَأَمَّا الْآخَرُ فَأَعْرَضَ فَأَعْرَضَ اللہُ عَنْهُ۔
۶۷۔اسمعیل، مالک، اسحاق بن عبد اللہ بن ابی طلحہ، ابومرہ (عقیل بن ابی طالب کے آزاد کردہ غلام) ابو واقدلیثی سے روایت کرتے ہیں کہ ایک دن رسول اللہ مسجد میں تشریف رکھتے تھے اور لوگ آپ کے پاس بیٹھے ہوئے تھے، کہ تین شخص آئے تو (ان میں سے) دو رسول اللہ کے سامنے آگئے اور ایک چلا گیا (ابو واقد) کہتے ہیں کہ وہ دونوں (کچھ دیر) رسول اللہ کے پاس کھڑے رہے، پھر ان میں سے ایک نے حلقہ میں گنجائش دیکھی اور وہ اس وہاں بیٹھ گیا اور دوسرا سب سے پیچھے (جہاں) مجلس ختم ہوتی تھی، بیٹھ گیا، اور تیسرا واپس چلاگیا، پس جب رسول اللہ نے (وعظ سے) فراغت پائی، تو صحابہ سے مخاطب ہو کر فرمایا کہ کیا میں تمہیں ان تین آدمیوں کی حالت نہ بتاؤں کہ ان میں سے ایک نے اللہ کی طرف رجوع کیا اور اللہ نے اس کو جگہ دی اور دوسرا شرمایا تو اللہ نے (بھی) اس سے حیا کی اور تیسرے نے منہ پھیرا تو اللہ نے (بھی) اس سے اعراض فرمایا۔