PDA

View Full Version : ملتان ٹی ہائوس نئے ادبی دور کا آغاز



intelligent086
01-22-2016, 05:36 AM
ملتان ٹی ہائوس نئے ادبی دور کا آغاز
http://dunya.com.pk/news/special_feature/specialFeature_img/495x278x14665_18085633.jpg.pagespeed.ic.9Bv36X046v .jpg


رضی الدین رضی
دنیا بھر میں پائے جانے والے چائے خانے سماجی روایت کے حامل رہے ہیں۔ یہ چائے خانے جہاں لوگوں کو مل بیٹھنے کا موقع فراہم کرتے ہیں، وہیں معاشرے میں مکالمے کا باعث بنتے ہیں ۔ آج کا دور انتشار ، تنہائی اور گٹھن کا دور ہے۔ ایسی صورت حال میں مل بیٹھنے اور مکالمے سے حالات کی گھمبیرتا کو کم کیا جا سکتا ہے ۔ صدیوں سے آباد ملتان شہر علم و ادب کا مرکز رہا ہے یہاں دانشوروں اور شاعروں نے اس شہر کی رونقیں بڑھانے میں اہم کردار ادا کیا ہے ۔ ملتان میں چائے خانوں کی طویل روایت موجود ہے ۔ ملتان میں ادیب، شاعر، دانشور اور فنون لطیفہ سے تعلق رکھنے والی شخصیات ہمیشہ سے مختلف چائے خانوں میں ادبی محافل جماتی رہیں۔ اس حوالے سے دہلی مسلم ہوٹل، کیفے عرفات، بابا ہوٹل، میر صاحب کا ہوٹل، پھٹے والا ہوٹل، تاج ہوٹل، خان کیفے ٹیریا، پرنس ہوٹل، گلڈ ہوٹل، بالی کا ہوٹل، نذیرے کا ہوٹل، چھیلو کا ہوٹل سمیت بہت سے چائے خانوں کے نام ملتان کی ادبی تاریخ کا حصہ ہیں۔ حسین آگاہی کی چڑھائی پر واقع دہلی مسلم ہوٹل میں اسلم انصاری، پروفیسر شوق محمد سومرو، انور مرزا جالندھری، طاہر کپور تھلوی، پروفیسر انور جمال، منیر فاطمی، ممتاز العیشی سمیت نامور شخصیات بیٹھتی تھیں۔ حسین آگاہی سے دولت گیٹ کی طرف مڑتے ہی پھٹے والا ہوٹل تھا۔ پھٹے والے ہوٹل پر بھی ادیبوں، شاعروں کی آمدورفت رہتی اور محفلیں جمتی تھیں۔ حرم گیٹ میں رادھو ٹاکیز کے سامنے دہلی سے ہجرت کر کے آنے والے میر صاحب کا ہوٹل تھا۔ یہاں ارشد ملتانی، عزیز حاصل پوری، صابر دہلوی، انوار انجم اور دیگر شعرا کی بیٹھک ہوتی تھی۔ بوہڑ گیٹ میں پانی والی ٹینکی کے پاس رائل ہوٹل میں مقبول تنویر، تنویر اقبال، منیر فاطمی اور دیگر شب نوردوں کی محفل جمتی تھی۔ گلڈ ہوٹل میں عرش صدیقی، فرخ درانی، مقصود زاہدی، صلاح الدین حیدر، اصغر ندیم سید اور دیگر ادباء تنقیدی اجلاس کراتے تھے ۔ رائٹر گلڈ کی وجہ سے یہ ہوٹل آج بھی گلڈ ہوٹل کہلاتا ہے ۔ اسی طرح قلعہ کہنہ قاسم باغ پر کیفے عرفات، ملتان چھاؤنی میں کیفے عافیہ، شنگریلا ہوٹل اور گول باغ کیفے ٹیریا بھی دانشوروں کا مرکز رہے ۔ ان میں بہت سے ہوٹل معدوم ہو چکے یا ان کے مالکان کسی اور کاروبار سے وابستہ ہو گئے جس کے باعث ادیبوں، شاعروں کی محفلیں کم ہو گئی ہیں۔ حال ہی میں ملتان ٹی ہاؤس کا قیام عمل میں لایا گیا ہے، جس سے چائے خانوں کی مذکور روایت دوبارہ مستحکم ہو گی اور ادیب، شاعر اور دانشور اب جدید ترین سہولیات سے آراستہ خوبصورت ماحول میں علمی و ادبی مباحث جاری رکھ سکیں گے ۔ ملتان ٹی ہائوس کمیونٹی سیکٹر 2 کروڑ 41 لاکھ کی لاگت سے تعمیر کیا گیا ہے ۔ٹی ہائوس کے مرکزی ہال میں عمدہ فرنیچر سے بنی دیدہ زیب کرسیاں لگائی گئیں ہیں۔ دیواروں پر ادیبوں شاعروں ، صداکاروں ، ڈراما نویسوں ، کہانی کاروں ، محقق ، مصور اور نقادوں کے ساتھ ساتھ علم دوست اور ادب دوست شخصیات کی تصویریں آویزاں کی گئیں ہیں ۔ بالائی منزل پر موجود ہال ادبی علمی تقاریب کے لئے دستیاب ہو گا ۔ ملتان ٹی ہائوس کی تعمیر اور اس کے فال ہونے تک ملتان کے موجودہ ڈی سی زاہد محمود گوندل گہری دلچسپی اور عظیم منصوبہ کو پایہ تکمیل تک پہنچایا۔ ملتان ٹی ہاؤس کے قیام کے موقع پر جنوبی پنجاب سے وسیع تعداد میں ادیبوں، شاعروں اور دانشوروں کے ساتھ فنون لطیفہ سے تعلق رکھنے والی دیگر شخصیات نے شرکت کی۔ملتان ٹی ہاؤس کے قیام سے ملتان کے ادبی منظرنامے میں نمایاں تبدیلی آئے گی، مکالمے کی فضاء قائم ہو گی، مل بیٹھنے کا موقع ملے گا، جس سے اس خطے کی دانش کواُبھرنے کا موقع ملے گا۔ملتان ٹی ہاؤس روشنی پھیلانے اورمحبت کادرس دینے والون کاٹھکانہ ثابت ہو گا ۔ یہاں کتابوں کی تقریبات اور ادبی محافل منعقد ہوں گی ،جس سے فنون لطیفہ کی ترقی ہو گی۔ اس خطے کے فنکاروں کیلئے ایک نعمت ہے ۔ ملتان ٹی ہائوس کی تعارفی تقریب کے موقع پر 65سال سے زیادہ عمرکے 40مشاہیر ڈاکٹر اسلم انصاری ، ڈاکٹر اے بی اشرف ، اقبال ارشد ، ڈاکٹر صلاح الدین حیدر ، انور جمال ، ڈاکٹر مختار ظفر ، اقبال سوکڑی ، نوشابہ نرگس ، علی تنہا ، قاسم خان ، ارشد حسین ، صادق علی شہزاد ، علی اعجاز نظامی ، ڈاکٹر اسد اریب ، حنیف چودھری ، ڈاکٹر انوار احمد ، ڈاکٹر طاہر تونسوی ، پروفیسر خادم علی ہاشمی ، حفیظ الرحمن خان ، عزیز شاہد ، مظہر کلیم ایم اے ، مخدوم جاوید ہاشمی ، عبداللطیف اختر ، مسعود کاظمی ، سید ضمیر ہاشمی ، ذوالفقار علی بھٹی ، ایاب صدیقی ، پروفیسر حسین سحر ، ڈاکٹر شمیم ترمذی ، ڈاکٹر محمد امین ، فیاض تحسین ، شوکت مغل ، شاکر شجاع آبادی ، ثریا ملتانیکر، ڈاکٹر حمید رضا صدیقی ، مسیح اللہ جام پور ی ، فاروق انصاری ، ابن کلیم ، سید محمد علی واسطی ، اصغر علی شاہ کواعزازی ممبرشپ اور سند اعتراف دی گئیں۔تقریب میں اُردو اور سرائیکی کے نامور شعراء ڈاکٹر اسلم انصاری اور عزیز شاہد نے مہمان خاص کے طور پر شرکت کی۔ استاد عالم کے لئے بھی اعزازی رکنیت کا اعلان کیا گیا۔ ملتان ٹی ہائوس ملتان میں ایک نئے ادبی عہد کا دروازہ ثابت ہو گا ۔ ٭…٭…٭