PDA

View Full Version : باب:سلام کا رواج دینا اسلام میں داخل ہے۔۔ص



intelligent086
01-21-2016, 05:27 AM
باب:سلام کا رواج دینا اسلام میں داخل ہے۔۔صحیح بخاری

بَاب إِفْشَاءُ السَّلَامِ مِنْ الْإِسْلَامِ وَقَالَ عَمَّارٌ ثَلَاثٌ مَنْ جَمَعَهُنَّ فَقَدْ جَمَعَ الْإِيمَانَ الْإِنْصَافُ مِنْ نَفْسِكَ وَبَذْلُ السَّلَامِ لِلْعَالَمِ وَالْإِنْفَاقُ مِنْ الْإِقْتَارِ۔
سلام کا رواج اسلام میں داخل ہے اور حضرت عمارؓ نے فرمایا کہ تین باتیں جس میں اکٹھی ہوجائیں اس نے (گویا پورے) پورے ایمان کو جمع کرلیا، اپنے نفس سے انصاف، سب لوگوں کو سلام کرنا اور تنگدستی میں (اپنی ضرورت کے باوجود راہِ خدا میں) خرچ کرنا۔
جلد نمبر ۱ / پہلا پارہ / حدیث نمبر ۲۷ / حدیث مرفوع ۲۷ - حَدَّثَنَا قُتَيْبَةُ قَالَ حَدَّثَنَا اللَّيْثُ عَنْ يَزِيدَ بْنِ أَبِي حَبِيبٍ عَنْ أَبِي الْخَيْرِ عَنْ عَبْدِ اللہِ بْنِ عَمْرٍوأَنَّ رَجُلًا سَأَلَ رَسُولَ اللہِ صَلَّى اللہُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَيُّ الْإِسْلَامِ خَيْرٌ قَالَ تُطْعِمُ الطَّعَامَ وَتَقْرَأُ السَّلَامَ عَلَى مَنْ عَرَفْتَ وَمَنْ لَمْ تَعْرِفْ۔
۲۷۔قتیبہ، لیث، یزید بن ابی حبیب، ابوالخیر، عبداللہ بن عمرو رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ ایک شخص نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سے پوچھا کہ کون سا اسلام بہتر ہے؟ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا کہ لوگوں کو کھانا کھلاؤ اور جسے جانتے ہو اور جسے نہ جانتے ہو سب کو سلام کرو۔