intelligent086
01-19-2016, 05:13 AM
پنجاب پبلک لائبریری، ایک تاریخی ورثہ
http://dunya.com.pk/news/special_feature/specialFeature_img/495x278x14651_69173960.jpg.pagespeed.ic.wRE7e1nkRn .jpg
لائبریریاں علوم اور معلومات کی مینجمنٹ کی بہترین جگہیں ہوتیں ہیں ،جہاں ریڈرز کی سہولت کے لیے علوم و معلومات کی تلاش، انتخاب اور حصول کی کوششوں کو اس قدر منظم انداز میں برتا جاتا ہے کہ بعض اوقات حیرت کا گماں ہوتا ہے جبکہ معاشرے کی ذہنی تربیت میں ان کا کردار اپنی مثال آپ ہے۔ لاہور میں بہترین تاریخی لائبریریز کی موجودگی کے باوجود، پنجاب پبلک لائبریری اپنی قدامت اور وسعت کے لحاظ سے اپنی مثال آپ ہے۔ اس کا قیام سوسائٹی رجسٹریشن ایکٹ 1860ء کے تحت 1884ء میں عمل میں لایا گیا۔لاہور کے دل میں واقع یہ لائبریری جہاں ایک طرف لاہور میوزیم سے بغلگیرہے، تو دوسری طرف مال روڈ، ٹولنٹن مارکیٹ، پنجاب یونیورسٹی اولڈکیمپس ، این سی اے اور انارکلی سے بھی صحبت کرتی دکھائی دیتی ہے۔ پنجاب پبلک لائبریری نے پہلی آنکھ بارہ دری وزیر خان کے آنگن میں کھولی، جسے لاہور کے گورنر ، نواب وزیر خان نے شاہ جہاں کے دور میں پنجاب حکومت کی مدد سے تعمیرکرایاتھا۔ اس وقت اس کا صحن صرف ایک ریڈنگ روم تک محدود تھا۔ اسے وسعت دینے کے لیے دیگر بلاکس 1939ء میں تعمیر کیے گئے جبکہ آڈیٹوریم اور بیت القرآن سمیت دیگر سیکشنز کا قیام 1968ء میں عمل میں آیا۔ جن کا افتتاح، مغربی پاکستان کے گورنر جنرل محمد موسیٰ نے کیا۔ لائبریری میں مختلف زبانوں میں(اردو، انگلش، پنجابی، فارسی، عربی)ساڑھے چار لاکھ سے زائد کتابیں موجود ہیں جو ہر طرح کے علوم کا احاطہ کیے ہوئے ہیں۔ برصغیر کی تقسیم سے پہلے کی انتہائی نایاب کتابوں کے ساتھ ساتھ پرانے گزٹس، رپورٹس، اخبارات میگزینز، ڈائریز اور دوسرے ڈاکومنٹس موجود ہیں، جن سے آنے والے استفادہ کرتے رہتے ہیں۔ یہ لائبریری کچھ عرصہ پہلے ہائر ایجوکیشن ڈیپارٹمنٹ کے تحت کام کررہی تھی، مگر اب اس کا کنٹرول آرکائیو ڈیپارٹمنٹ کے سپرد کر دیا گیا ہے ،جو اس کے جملہ معاملات کو دیکھتا اور فیصلے صادر کرتا ہے۔وزیٹرز اور ممبران کی سہولت کیلئے لائبریری کے اندرکام کرنے والے سیکشنز کی تفصیل کچھ یوں ہے: ایکوزیشن سیکشن:اس سیکشن میں کتابوں کی خرید عمل میں لائی جاتی ہے۔ ایک کمیٹی جس میں دیگر تعلیم یافتہ افراد کے ساتھ ساتھ سبجیکٹ سپیشلسٹ بھی شامل ہیں۔ ریڈرز کی پسند کومدنظر رکھتے ہوئے کتابوں کی خریداری کی فہرست مرتب کرتی ہے، بعد ازاں ایک خاص طریقہ کار کے تحت ان کتابوں کو خرید کر لائبریری کا حصہ بنا دیا جاتا ہے۔ ٹیکنیکل سیکشن:یہ ایکوزیشن سیکشن کی طرف سے خریدی گئی کتابوں اور دیگر مواد کو نہ صرف لیبل اور سٹیمپ کرتا ہے بلکہ ان کی کلاسیفیکشن اور Cataloging بھی عمل میں لاتا ہے۔ حوالہ جاتی مواد کو ریفرنس سیکشن میں بھجوا دیا جاتا ہے اور کتابوں کو ان کی مطلوبہ الماریوں میں رکھ دیا جاتا ہے۔ سرکولیشن سیکشن:گراؤنڈ فلور پر واقع یہ سیکشن ہوم سٹڈی کے لیے ممبرز کونہ صرف کتابیں جاری کرتا ہے بلکہ ان کی وصولی کا کام بھی سرانجام دیتا ہے۔ ریفرنس سیکشن:یہ سب سے زیادہ وزٹ کیا جانے والا سیکشن ہے۔ طالب علم، سکالرز اور دیگر ممبران مختلف حوالہ جاتی کتابیں دیکھنے کے لیے یہاں تشریف لاتے ہیں۔ یہ سیکشن انسائیکلوپیڈیاز، ڈکشنریز، ڈائریکٹریز، اٹلس، گزٹس ، پرانے اخبارات اور دیگر مواد پر مشتمل ہے۔ بیت القرآن:اس سیکشن میں ہاتھ سے لکھے 500سال یا اس سے بھی زیادہ پرانے ، قرآن مجید کے نسخے خصوصاً حضرت عثمان غنیؓ، امام جعفر صادقؓ، مولانا رومؒ، ٹیپو سلطان اور مغل بادشاہ اورنگزیب عالمگیر کے زیر تلاوت رہنے والی کاپیاں موجود ہیں۔ صرف یہی نہیں بلکہ قرآن مجید کے دیگر زبانوں میں تراجم اور تفسیریں بھی اس سیکشن کا حصہ ہیں۔ چلڈرن سیکشن:بچوں کی دلچسپی سے متعلق کتابوں پر مشتمل اس سیکشن کا قیام 1982ء میں عمل میں آیا۔ اس سیکشن میں بچوں کے انسائیکلوپیڈیاز، لغات، سائنس اور مہم جاتی کتابیں، فکشن، بائیوگرافیزاور تاریخ جیسے موضوعات پر 6000 سے زائد کتابیں موجود ہیں۔ اورینٹل سیکشن:اس سیکشن میں 125,000 سے زائد کتابیں، اردو، فارسی، عربی، پشتو، سندھی، بلوچی، اور دیگر مقامی زبانوں میں موجود ہیں۔ کتابوں کی تعداد میں آئے دن اضافے سے اس سیکشن میں جگہ کم پڑنے لگی ہے۔ کمپیوٹر سیکشن:اس حصے کا وجود 1993ء میں عمل میں آیا جبکہ 1996ء میں یہ مکمل طور پر آپریشنل ہوا۔ تمام کیٹلاگزکو کمپیوٹرائزڈ کرنے کے بعد اس حصے کو صرف 10 روپے فی گھنٹہ کے حساب سے ممبران کے لیے کھول دیا گیا، جہاں وہ کتابوں کی تفصیل جاننے کے ساتھ ساتھ انٹرنیٹ بھی استعمال کرسکتے ہیں۔ اے وی اے سیکشن:یہ سیکشن مائیکرو فلم ریڈرز، پرنٹرز، ٹی وی اور وی سی بی انٹرومنٹس سمیت 600 سے زائد ویڈیو ز پر مشتمل ہے۔ ممبران کی مزید سہولت کے لیے ایل سی ڈی ، ٹی وی بھی مہیا کیا گیا ہے جبکہ دیگر سیکشنز میں بائنڈری، اکاؤنٹ، ہندی، گورمکھی،سنسکرت سیکشن، ریکارڈ، گزٹس/ رپورٹس، پرانے اخبارات، میگزینز اور بریلی سیکشنز بھی شامل ہیں۔ لائبریری کے ذخیرے میں رفعت سلطانہ میموریل کے نام کی سب سے بڑی کلیکشن موجود ہے۔ یہ کلیکشن ڈاکٹر ممتازحسین، سابق گورنر سٹیٹ بینک آف پاکستان کی طرف سے ڈونیٹ کی گئی تھی،جو انہوں نے اپنی مرحومہ بیٹی رفعت سلطانہ کی یاد میں عطیہ کی۔ اس کلیکشن میں نوہزار سے زائد کتابیں موجود ہیں جبکہ دیگر کلیکشنز میں پروفیسر عبدالقادر کلیکشن، مولانا محمدعلی قصوری کلیکشن، عبدالحامد کلیکشن اور ڈاکٹر اظہر علی کلیکشن شامل ہیں۔لائبریری میں وقتاً فوقتاً ثقافتی سرگرمیوں کاانعقاد بھی کیا جاتا ہے۔ ممبرز اور نئے آنیوالوں کی ذہنی اور فکری اصلاح کے لیے مختلف سکالرز کے لیکچرز کا بھی اہتمام کیا جاتا ہے۔ (انٹر نیٹ سے ماخوذ) ٭…٭…٭
http://dunya.com.pk/news/special_feature/specialFeature_img/495x278x14651_69173960.jpg.pagespeed.ic.wRE7e1nkRn .jpg
لائبریریاں علوم اور معلومات کی مینجمنٹ کی بہترین جگہیں ہوتیں ہیں ،جہاں ریڈرز کی سہولت کے لیے علوم و معلومات کی تلاش، انتخاب اور حصول کی کوششوں کو اس قدر منظم انداز میں برتا جاتا ہے کہ بعض اوقات حیرت کا گماں ہوتا ہے جبکہ معاشرے کی ذہنی تربیت میں ان کا کردار اپنی مثال آپ ہے۔ لاہور میں بہترین تاریخی لائبریریز کی موجودگی کے باوجود، پنجاب پبلک لائبریری اپنی قدامت اور وسعت کے لحاظ سے اپنی مثال آپ ہے۔ اس کا قیام سوسائٹی رجسٹریشن ایکٹ 1860ء کے تحت 1884ء میں عمل میں لایا گیا۔لاہور کے دل میں واقع یہ لائبریری جہاں ایک طرف لاہور میوزیم سے بغلگیرہے، تو دوسری طرف مال روڈ، ٹولنٹن مارکیٹ، پنجاب یونیورسٹی اولڈکیمپس ، این سی اے اور انارکلی سے بھی صحبت کرتی دکھائی دیتی ہے۔ پنجاب پبلک لائبریری نے پہلی آنکھ بارہ دری وزیر خان کے آنگن میں کھولی، جسے لاہور کے گورنر ، نواب وزیر خان نے شاہ جہاں کے دور میں پنجاب حکومت کی مدد سے تعمیرکرایاتھا۔ اس وقت اس کا صحن صرف ایک ریڈنگ روم تک محدود تھا۔ اسے وسعت دینے کے لیے دیگر بلاکس 1939ء میں تعمیر کیے گئے جبکہ آڈیٹوریم اور بیت القرآن سمیت دیگر سیکشنز کا قیام 1968ء میں عمل میں آیا۔ جن کا افتتاح، مغربی پاکستان کے گورنر جنرل محمد موسیٰ نے کیا۔ لائبریری میں مختلف زبانوں میں(اردو، انگلش، پنجابی، فارسی، عربی)ساڑھے چار لاکھ سے زائد کتابیں موجود ہیں جو ہر طرح کے علوم کا احاطہ کیے ہوئے ہیں۔ برصغیر کی تقسیم سے پہلے کی انتہائی نایاب کتابوں کے ساتھ ساتھ پرانے گزٹس، رپورٹس، اخبارات میگزینز، ڈائریز اور دوسرے ڈاکومنٹس موجود ہیں، جن سے آنے والے استفادہ کرتے رہتے ہیں۔ یہ لائبریری کچھ عرصہ پہلے ہائر ایجوکیشن ڈیپارٹمنٹ کے تحت کام کررہی تھی، مگر اب اس کا کنٹرول آرکائیو ڈیپارٹمنٹ کے سپرد کر دیا گیا ہے ،جو اس کے جملہ معاملات کو دیکھتا اور فیصلے صادر کرتا ہے۔وزیٹرز اور ممبران کی سہولت کیلئے لائبریری کے اندرکام کرنے والے سیکشنز کی تفصیل کچھ یوں ہے: ایکوزیشن سیکشن:اس سیکشن میں کتابوں کی خرید عمل میں لائی جاتی ہے۔ ایک کمیٹی جس میں دیگر تعلیم یافتہ افراد کے ساتھ ساتھ سبجیکٹ سپیشلسٹ بھی شامل ہیں۔ ریڈرز کی پسند کومدنظر رکھتے ہوئے کتابوں کی خریداری کی فہرست مرتب کرتی ہے، بعد ازاں ایک خاص طریقہ کار کے تحت ان کتابوں کو خرید کر لائبریری کا حصہ بنا دیا جاتا ہے۔ ٹیکنیکل سیکشن:یہ ایکوزیشن سیکشن کی طرف سے خریدی گئی کتابوں اور دیگر مواد کو نہ صرف لیبل اور سٹیمپ کرتا ہے بلکہ ان کی کلاسیفیکشن اور Cataloging بھی عمل میں لاتا ہے۔ حوالہ جاتی مواد کو ریفرنس سیکشن میں بھجوا دیا جاتا ہے اور کتابوں کو ان کی مطلوبہ الماریوں میں رکھ دیا جاتا ہے۔ سرکولیشن سیکشن:گراؤنڈ فلور پر واقع یہ سیکشن ہوم سٹڈی کے لیے ممبرز کونہ صرف کتابیں جاری کرتا ہے بلکہ ان کی وصولی کا کام بھی سرانجام دیتا ہے۔ ریفرنس سیکشن:یہ سب سے زیادہ وزٹ کیا جانے والا سیکشن ہے۔ طالب علم، سکالرز اور دیگر ممبران مختلف حوالہ جاتی کتابیں دیکھنے کے لیے یہاں تشریف لاتے ہیں۔ یہ سیکشن انسائیکلوپیڈیاز، ڈکشنریز، ڈائریکٹریز، اٹلس، گزٹس ، پرانے اخبارات اور دیگر مواد پر مشتمل ہے۔ بیت القرآن:اس سیکشن میں ہاتھ سے لکھے 500سال یا اس سے بھی زیادہ پرانے ، قرآن مجید کے نسخے خصوصاً حضرت عثمان غنیؓ، امام جعفر صادقؓ، مولانا رومؒ، ٹیپو سلطان اور مغل بادشاہ اورنگزیب عالمگیر کے زیر تلاوت رہنے والی کاپیاں موجود ہیں۔ صرف یہی نہیں بلکہ قرآن مجید کے دیگر زبانوں میں تراجم اور تفسیریں بھی اس سیکشن کا حصہ ہیں۔ چلڈرن سیکشن:بچوں کی دلچسپی سے متعلق کتابوں پر مشتمل اس سیکشن کا قیام 1982ء میں عمل میں آیا۔ اس سیکشن میں بچوں کے انسائیکلوپیڈیاز، لغات، سائنس اور مہم جاتی کتابیں، فکشن، بائیوگرافیزاور تاریخ جیسے موضوعات پر 6000 سے زائد کتابیں موجود ہیں۔ اورینٹل سیکشن:اس سیکشن میں 125,000 سے زائد کتابیں، اردو، فارسی، عربی، پشتو، سندھی، بلوچی، اور دیگر مقامی زبانوں میں موجود ہیں۔ کتابوں کی تعداد میں آئے دن اضافے سے اس سیکشن میں جگہ کم پڑنے لگی ہے۔ کمپیوٹر سیکشن:اس حصے کا وجود 1993ء میں عمل میں آیا جبکہ 1996ء میں یہ مکمل طور پر آپریشنل ہوا۔ تمام کیٹلاگزکو کمپیوٹرائزڈ کرنے کے بعد اس حصے کو صرف 10 روپے فی گھنٹہ کے حساب سے ممبران کے لیے کھول دیا گیا، جہاں وہ کتابوں کی تفصیل جاننے کے ساتھ ساتھ انٹرنیٹ بھی استعمال کرسکتے ہیں۔ اے وی اے سیکشن:یہ سیکشن مائیکرو فلم ریڈرز، پرنٹرز، ٹی وی اور وی سی بی انٹرومنٹس سمیت 600 سے زائد ویڈیو ز پر مشتمل ہے۔ ممبران کی مزید سہولت کے لیے ایل سی ڈی ، ٹی وی بھی مہیا کیا گیا ہے جبکہ دیگر سیکشنز میں بائنڈری، اکاؤنٹ، ہندی، گورمکھی،سنسکرت سیکشن، ریکارڈ، گزٹس/ رپورٹس، پرانے اخبارات، میگزینز اور بریلی سیکشنز بھی شامل ہیں۔ لائبریری کے ذخیرے میں رفعت سلطانہ میموریل کے نام کی سب سے بڑی کلیکشن موجود ہے۔ یہ کلیکشن ڈاکٹر ممتازحسین، سابق گورنر سٹیٹ بینک آف پاکستان کی طرف سے ڈونیٹ کی گئی تھی،جو انہوں نے اپنی مرحومہ بیٹی رفعت سلطانہ کی یاد میں عطیہ کی۔ اس کلیکشن میں نوہزار سے زائد کتابیں موجود ہیں جبکہ دیگر کلیکشنز میں پروفیسر عبدالقادر کلیکشن، مولانا محمدعلی قصوری کلیکشن، عبدالحامد کلیکشن اور ڈاکٹر اظہر علی کلیکشن شامل ہیں۔لائبریری میں وقتاً فوقتاً ثقافتی سرگرمیوں کاانعقاد بھی کیا جاتا ہے۔ ممبرز اور نئے آنیوالوں کی ذہنی اور فکری اصلاح کے لیے مختلف سکالرز کے لیکچرز کا بھی اہتمام کیا جاتا ہے۔ (انٹر نیٹ سے ماخوذ) ٭…٭…٭