Log in

View Full Version : ہدایت نامہ واسطے شکاریوں کے



intelligent086
01-16-2016, 12:50 AM
ہدایت نامہ واسطے شکاریوں کے

http://dunya.com.pk/news/special_feature/specialFeature_img/495x278x14623_16811262.jpg.pagespeed.ic.E8CG5na_5G .jpg

محمد خالد اختر
ہم نے آدم خور شیر ( یا چیتا) دیکھا تو نہیں (اور غالباً اسے نہ دیکھنا ہی بہتر ہے) لیکن اس کے بارے میں خصوصی فیچر پڑھ پڑھ کر بڑی حد تک اس کی عادات و خصائل، رہن سہن کے طریقے اور عام خیالات کو جاننے لگے ہیں۔ ایک اچھا بھلا نارمل شیر آدم خور کیوں بن جاتا ہے، اس کے بارے میں ماہرین کی متفقہ رائے یہ ہے کہ جب شیر بڈھا پھوس ہو چکتا ہے، اس کے دانت ہلنے لگتے ہیں اور اس کے جسم میں جوانی کی سی چستی اور براقی مفقود ہو جاتی ہے، تو اسے مجبوراً آدم خور بننا پڑتا ہے۔ اسے زود ہضم خوراک کی خواہش ہوتی ہے جسے چبانے میں دقت نہ ہو اور جو آسانی سے شام کی چہل قدمی کے دوران ہاتھ آ جائے۔ آدمی میں یہ سب صفات قدرت سے کوٹ کوٹ کر بھری ہیں۔ سانبھر،ہرن، چتیل وغیرہ آدم خور شیر کو اچھے نہیں لگتے۔ وہ جنگل میں اسے مل جائیں، تو خواہ اسے کتنی ہی بھوک کیوں نہ لگی ہو، وہ ان ک طرف آنکھ اٹھا کر بھی نہیں دیکھتا، بلکہ منہ موڑ لیتا ہے۔ وہ جانتا ہے کہ ان کے پیچھے دوڑ لگانا بڑھاپے میں جان کو مفت ہلکان کرنا ہے اور سب کی دشمنی مول لینا ہے۔ سانبھر، ہرن، چتیل وغیرہ بھی اس کی پرواہ نہیں کرتے اور کھلم کھلا اس پر ہنستے ہیں۔ بڑھاپا بھی عجب چیز ہے۔ بعض آدم خور بچھڑوں، بکروں اور بیلوں کو منہ مارتے دیکھے گئے ہیں، مگر وہ بچھڑے وغیرہ مچان کے نیچے بندھے ہوتے ہیں، آدم خور بھی کبھی کبھی منہ کا ذائقہ بدلنا چاہتا ہے۔ آدم خور شیر یا چیتے کا شکار دو طریقوں سے کیا جاتا ہے: دن کے وقت بانکے سے اور رات کو مچان میں بیٹھ کر۔ مچان والا طریقہ دن کو بھی اختیار کیا جا سکتا ہے مچان کسی درخت کے اوپر باندھا جاتا ہے، لیکن یہ احتیاط کرنا لازم ہے کہ کہیں آدم خور مچان کو بنتے نہ دیکھ رہا ہو، ورنہ وہ اس عمل میں مخل ہو گا۔ تم اگر مچان میں بیٹھ کر شکار کرنا پسند کرتے ہو، سر شام دو بچھڑے درخت کے ساتھ باندھ کر اور سیڑھی لگا کر مچان میں جا بیٹھو۔ اپنا بستر وغیرہ بھی ساتھ لے جائو تا کہ اگر آدم خور نہ آئے تو تم اپنی نیند تو نہ گنوائو۔ مچان میں بولنے، کھانستے یا ہلنے جلنے کی سخت ممانعت ہے۔ میرے ایک محلہ دار دوست صیاد بٹ جو ایک مدت سے کشمیری بازار میں پرانے ڈبوں کا کاروبار کرتے ہیں، اب تک باسٹھ عام شیر، چھیانوے آدم خور شیر (چیتے اس تعداد میں شامل نہیں) بارہ ہاتھی اور چودہ بھالو شکار کر چکے ہیں۔ یہ راز مجھ پر اب تک نہیں کھل سکا کہ آدم خوروں اور دوسرے درندوں کے شکار کا انہوں نے کونسا وقت مقرر کر رکھا ہے۔ ان صیاد بٹ کی حال ہی میں ایک کتاب ’’آدم خور اور دوسرے آدمی‘‘ چھپ کر آئی ہے۔ اس میں انہوں نے مچان میں بیٹھ کر شکار کرنے کے لیے جو ہدایات دی ہیں، وہ یہ ہیں: 1۔ مچان علاقے کے سب سے اونچے درخت کی سب سے اونچی ٹہنی پر باندھا جائے۔ چند آدم خور درختوں پر بھی چڑھ جاتے ہیں۔ 2۔ مچان میں باتیں نہیں کرنی چاہئیں۔ آدم خور کے کان کافی تیز ہوتے ہیں۔ تمہارا ساتھی باتونی ہے، تو وہ باتیں کیے بغیر نہیں رہے گا۔ ساتھی کم گو ہونا چا ہیے۔ گونگا ہو، تو سب سے اچھا ہے۔ 3 ۔ سونا قطعی منع ہے، ورنہ ممکن ہے کہ تم سوئے رہو اور آدم خور بچھڑے کھا کر ہونٹ چاٹتا چلتا بنے۔ کھانسنا بھی ممنوع ہے۔ اگر کھانسی کسی طرح بھی نہ رکے، تو بچھڑے کی آواز میں کھانسو۔ آدم خور بھی شکار کرتے وقت بالکل نہیں کھانستے۔ ٭…٭…٭

UmerAmer
01-16-2016, 03:49 PM
Nice Sharing
Thanks for Sharing

intelligent086
01-17-2016, 12:08 AM
http://www.mobopk.com/images/pasandkarnekabohatbo.png

Moona
02-10-2016, 11:52 PM
intelligent086 thanks 4 informative sharing

intelligent086
02-11-2016, 03:38 AM
@intelligent086 (http://www.urdutehzeb.com/member.php?u=61) thanks 4 informative sharing


http://www.mobopk.com/images/hanks4comments.gif