intelligent086
01-07-2016, 01:21 PM
پھلیوں اور دالوں سے توانائی پائیے !
http://dunya.com.pk/news/special_feature/specialFeature_img/495x278x14535_42462767.jpg.pagespeed.ic.MF_IXIlgIw .jpg
زرتاشیہ میر
کھلاڑی ہو یا مزدور، جسمانی محنت مشقت کرنے والوں کے لیے پھلیاں (Beans) اور دالیں (Lentils) ایک عظیم خدائی نعمت ہیں۔ وجہ یہی ہے کہ یہ نہ صرف متفرق، ذائقے دار اور کئی غذاؤں سے نسبتاً سستی ہیں بلکہ ہمیں پروٹین، ریشہ (Fiber)، معدنیات، مانع تکسید (Antioxidants) اور نہایت آہستہ جلنے والے کاربوہائیڈریٹ فراہم کرتی ہیں۔ دالیں بھی اسی زمرے میں آتی ہیں۔ ذیل میں پھلی خاندان کے پانچ ایسی اقسام کا ذکر خیر پڑھیے جو کوئی نہ کوئی منفرد خاصیت رکھتی ہیں: سیاہ اور چتی دار (Pinto) پھلیاں:یہ دونوں پھلیاں دبلا پتلا ہونے میں ہماری مدد کرتی ہیں۔ ہر ایک پیالی پھلی 19 گرام ریشہ رکھتی ہے چنا نچہ ایک پیالی پھلیاں کھانے ہی سے پیٹ بھر جاتا ہے اور پھر انسان کو خاصی دیر بھوک نہیں لگتی۔ یوں جسم موٹاپے کا نشانہ نہیں بنتا۔ نیویارک یونیورسٹی کی ایک تحقیق سے انکشاف ہوا ہے کہ جو مردو زن پھلیاں زیادہ کھائیں، دوسروں کی نسبت وہ پتلی کمر رکھتے ہیں۔ سویابین:تمام پھلیاں میگنیشیم، پوٹاشیم اور کیلشیم کا خزانہ ہیں۔ یہی وجہ ہے کہ انھیں کھانے والے کھلاڑی دوران کھیل پٹھوں و عضلات کے کھچاؤ، اکڑن وغیرہ کا نشانہ نہیں بنتے۔ سویابین کی خوبی یہ ہے کہ وہ اپنے اندر فولاد بھی رکھتی ہے۔ لہٰذا اسے کھانے سے انسان طاقتور ہوتا ہے۔ ایک پیالی سویابین ہمیں روزانہ فولاد کی مطلوبہ مقدار کا 49فیصد فراہم کرتی ہے۔ فولاد ہمارے عضلات تک آکسیجن سے بھرپور خون پہنچانے میں بھی مدد کرتا ہے۔ سفید اور سرخ لوبیا:ان دونوں کی خاصیت یہ ہے کہ یہ کئی غذاؤں سے زیادہ عضلات کی مرمت کرنے اور مامون نظام مضبوط بنانے والے ضد تکسیدی (Antioxidants) رکھتے ہیں۔ مزید برأں سفید لوبیا (Kidney Bean) فی پیالی 40گرام کاربوہائیڈریٹ اور 15 گرام پروٹین رکھتا ہے چنانچہ بیماری سے صحت یاب ہوتے مریضوں کے لیے یہ عمدہ غذا ہے۔ دالیں:سبھی دالیں مختلف وٹامنز اور معدنیات کے علاوہ اپنے اندر فولاد بھی رکھتی ہیں۔ ایک پلیٹ دال روزانہ کھانے سے مطلوبہ مقدار میں سے 37 فیصد حاصل ہوتی ہے چنا نچہ دالیں کھائیے اور تندرست رہیے۔ ان کے گوناں گوں فوائد ہیں۔مثال کے طور پر یہ ہمارے عضلات کو مضبوط بناتی ہیں۔ سڈنی یونیورسٹی کے محققوں نے ایک تجربے سے جانا کہ جن سائیکل سواروں نے گلوکوز شربت یا پانی کی جگہ دالیں استعمال کیں، وہ 20 منٹ زیادہ سائیکل چلانے کے قابل ہو گئے۔ گویا مشقت کرنے والوں کے لیے دالیں مفید غذا ہیں۔وجہ یہ ہے کہ جسم میں دال آہستہ آہستہ جزو بدن بنتی ہے۔ یوں خون کی شکر میں اضافہ نہیں ہوتا۔ مزیدبرأں لیکٹیٹ کیمیائی مادہ بھی جنم نہیں لیتا، جو انسانی جسم میں تھکن و درد پیدا کرتا ہے۔ کالے چنے:انسان پھلیاں و دالیں کھائے، تو وہ صرف سیر ہی نہیں ہوتا، اس میں تروتازہ ہونے کا احساس بھی جنم لیتا ہے۔ وجہ یہ ہے کہ ان میں امائنو تیزاب کی ایک قسم، ٹرائپٹوفان (Tryptophan) بکثرت ملتی ہے۔یہ تیزاب جسم انسانی میں ایک کیمیائی مادہ، سیروٹونین (Serotonin) پیدا کرتا ہے۔ یہی مادہ ہم میں خوشی و مسرت کے جذبات جنم دیتا اور ڈپریشن بھگاتا ہے۔ ٹرائپٹوفان چنے میں سب سے زیادہ ملتا ہے۔ لہٰذا جب آپ ڈپریشن، پژمردگی اورانتشار کا شکار ہوں، تو چنے کھائیے اور خود کو ہلکا پھلکا کر لیجیے۔ ٭…٭…٭
http://dunya.com.pk/news/special_feature/specialFeature_img/495x278x14535_42462767.jpg.pagespeed.ic.MF_IXIlgIw .jpg
زرتاشیہ میر
کھلاڑی ہو یا مزدور، جسمانی محنت مشقت کرنے والوں کے لیے پھلیاں (Beans) اور دالیں (Lentils) ایک عظیم خدائی نعمت ہیں۔ وجہ یہی ہے کہ یہ نہ صرف متفرق، ذائقے دار اور کئی غذاؤں سے نسبتاً سستی ہیں بلکہ ہمیں پروٹین، ریشہ (Fiber)، معدنیات، مانع تکسید (Antioxidants) اور نہایت آہستہ جلنے والے کاربوہائیڈریٹ فراہم کرتی ہیں۔ دالیں بھی اسی زمرے میں آتی ہیں۔ ذیل میں پھلی خاندان کے پانچ ایسی اقسام کا ذکر خیر پڑھیے جو کوئی نہ کوئی منفرد خاصیت رکھتی ہیں: سیاہ اور چتی دار (Pinto) پھلیاں:یہ دونوں پھلیاں دبلا پتلا ہونے میں ہماری مدد کرتی ہیں۔ ہر ایک پیالی پھلی 19 گرام ریشہ رکھتی ہے چنا نچہ ایک پیالی پھلیاں کھانے ہی سے پیٹ بھر جاتا ہے اور پھر انسان کو خاصی دیر بھوک نہیں لگتی۔ یوں جسم موٹاپے کا نشانہ نہیں بنتا۔ نیویارک یونیورسٹی کی ایک تحقیق سے انکشاف ہوا ہے کہ جو مردو زن پھلیاں زیادہ کھائیں، دوسروں کی نسبت وہ پتلی کمر رکھتے ہیں۔ سویابین:تمام پھلیاں میگنیشیم، پوٹاشیم اور کیلشیم کا خزانہ ہیں۔ یہی وجہ ہے کہ انھیں کھانے والے کھلاڑی دوران کھیل پٹھوں و عضلات کے کھچاؤ، اکڑن وغیرہ کا نشانہ نہیں بنتے۔ سویابین کی خوبی یہ ہے کہ وہ اپنے اندر فولاد بھی رکھتی ہے۔ لہٰذا اسے کھانے سے انسان طاقتور ہوتا ہے۔ ایک پیالی سویابین ہمیں روزانہ فولاد کی مطلوبہ مقدار کا 49فیصد فراہم کرتی ہے۔ فولاد ہمارے عضلات تک آکسیجن سے بھرپور خون پہنچانے میں بھی مدد کرتا ہے۔ سفید اور سرخ لوبیا:ان دونوں کی خاصیت یہ ہے کہ یہ کئی غذاؤں سے زیادہ عضلات کی مرمت کرنے اور مامون نظام مضبوط بنانے والے ضد تکسیدی (Antioxidants) رکھتے ہیں۔ مزید برأں سفید لوبیا (Kidney Bean) فی پیالی 40گرام کاربوہائیڈریٹ اور 15 گرام پروٹین رکھتا ہے چنانچہ بیماری سے صحت یاب ہوتے مریضوں کے لیے یہ عمدہ غذا ہے۔ دالیں:سبھی دالیں مختلف وٹامنز اور معدنیات کے علاوہ اپنے اندر فولاد بھی رکھتی ہیں۔ ایک پلیٹ دال روزانہ کھانے سے مطلوبہ مقدار میں سے 37 فیصد حاصل ہوتی ہے چنا نچہ دالیں کھائیے اور تندرست رہیے۔ ان کے گوناں گوں فوائد ہیں۔مثال کے طور پر یہ ہمارے عضلات کو مضبوط بناتی ہیں۔ سڈنی یونیورسٹی کے محققوں نے ایک تجربے سے جانا کہ جن سائیکل سواروں نے گلوکوز شربت یا پانی کی جگہ دالیں استعمال کیں، وہ 20 منٹ زیادہ سائیکل چلانے کے قابل ہو گئے۔ گویا مشقت کرنے والوں کے لیے دالیں مفید غذا ہیں۔وجہ یہ ہے کہ جسم میں دال آہستہ آہستہ جزو بدن بنتی ہے۔ یوں خون کی شکر میں اضافہ نہیں ہوتا۔ مزیدبرأں لیکٹیٹ کیمیائی مادہ بھی جنم نہیں لیتا، جو انسانی جسم میں تھکن و درد پیدا کرتا ہے۔ کالے چنے:انسان پھلیاں و دالیں کھائے، تو وہ صرف سیر ہی نہیں ہوتا، اس میں تروتازہ ہونے کا احساس بھی جنم لیتا ہے۔ وجہ یہ ہے کہ ان میں امائنو تیزاب کی ایک قسم، ٹرائپٹوفان (Tryptophan) بکثرت ملتی ہے۔یہ تیزاب جسم انسانی میں ایک کیمیائی مادہ، سیروٹونین (Serotonin) پیدا کرتا ہے۔ یہی مادہ ہم میں خوشی و مسرت کے جذبات جنم دیتا اور ڈپریشن بھگاتا ہے۔ ٹرائپٹوفان چنے میں سب سے زیادہ ملتا ہے۔ لہٰذا جب آپ ڈپریشن، پژمردگی اورانتشار کا شکار ہوں، تو چنے کھائیے اور خود کو ہلکا پھلکا کر لیجیے۔ ٭…٭…٭