PDA

View Full Version : منظورتھی یہ شکل تجلّی کو نور کی



intelligent086
01-05-2016, 04:21 AM
۔

منظورتھی یہ شکل تجلّی کو نور کی
قسمت کھلی ترے قد و رخ سے ظہور کی
اِک خونچکاں کفن میں کروڑوں بناؤ ہیں
پڑتی ہے آنکھ تیرے شہیدوں پہ حور کی
واعظ! نہ تم پیو نہ کسی کو پلاسکو
کیا بات ہے تمہاری شرابِ طہور کی!
لڑتا ہے مجھ سے حشر میں قاتل، کہ کیوں اٹھا؟
گویا ابھی سنی نہیں آواز صور کی
آمد بہار کی ہے جو بلبل ہے نغمہ سنج
اڑتی سی اک خبر ہے زبانی طیور کی
گو واں نہیں، پہ واں کے نکالے ہوئے تو ہیں
کعبے سے ِان بتوں کو بھی نسبت ہے د ور کی
کیا فرض ہے کہ سب کو ملے ایک سا جواب
آؤ نہ ہم بھی سیر کریں کوہِ طور کی
گرمی سہی کلام میں، لیکن نہ اس قدر
کی جس سے بات اُس نے شکایت ضرور کی
غالبؔ گر اِس سفر میں مجھے ساتھ لے چلیں
حج کا ثواب نذر کروں گا حضور کی

UmerAmer
01-05-2016, 03:41 PM
Bohat khoob
Zabardast

intelligent086
01-06-2016, 12:47 AM
http://www.mobopk.com/images/pasandkarnekabohatbo.png

muzafar ali
03-11-2016, 11:48 AM
boht hi kamal ki sharing hai mazid achi achi sharing ka intzar rahe ga

intelligent086
02-06-2017, 01:24 AM
muzafar ali
پسند ، رائے اور حوصلہ افزائی کا بہت بہت شکریہ