PDA

View Full Version : دنیا کے شاہکارپل



intelligent086
01-03-2016, 05:56 AM
دنیا کے شاہکارپل

http://dunya.com.pk/news/special_feature/specialFeature_img/495x278x14502_18712360.jpg.pagespeed.ic.GXvByhmpQI .jpg

بروکلین برج امریکا میں فرانسیسی سیاح کو بروکلین برج پر چڑھ کر تصویر کھینچنے کے جرم میں جیل بھیج دیا گیا۔23سالہ فرانسیسی سیاح جوناتھن سوئیڈن نے نیو یارک کے معروف بروکلین برج پر بلا اجازت انتہائی اونچائی پر چڑھ جانے کے بعد تصاویر لیں تاہم اس کو نیچے اترنے پر گرفتار کرلیا گیا۔ سیاح کے مطابق اس نے پل پر آویزاں ’’ممنوعہ علاقہ ’’ کا بورڈ نہیں دیکھا تھا اور صرف پل سے فضائی تصاویر لینے کے شوق میں ایسا کیا۔ ذرائع کے مطابق سیاح کو جیل لے جانے کے بعد عدالت میں پیش کیا گیا اور اس کو ملک کی سلامتی کے خلاف ورزی اور اس کے لئے خطرناک قرار دیتے ہوئے اس کے خلاف مقدمہ قائم کیا گیا ہے۔ امریکا میں واقع اس پل کا شمار دنیا کے مشہور پُلوں میں ہوتا ہے۔یہ شاہکار ماہر تعمیرات جان آگسٹس روبلنگ کا تخلیق کردہ ہے۔ یہ نیو یارک ہی نہیں دنیا کے 2 بڑے مالیاتی مراکز، ’’بروکلین‘‘ اور ’’مین ہٹن‘‘ کو آپس میں ملاتا ہے۔ اس پُل کی تعمیر 1869ء میں شروع اور 1883ء میں مکمل ہوئی۔ا س کی لمبائی 5989 فٹ، چوڑائی 85فٹ اور وزن 14680 ٹن ہے۔ گولڈن گیٹ برج جہاں بھی سان فرانسسکو کا ذکر آئے گا وہاں گولڈن گیٹ برج کا ذکر ضرور آئے گا یوں سمجھئے کہ سان فرانسسکو کی پہچان کا تاج گولڈن گیٹ برج نے اپنے سر پر سجا لیا ہے۔ گولڈن گیٹ برج دنیا میں سب سے زیادہ سیاحوں کی نگاہوں کا مرکز ہے اور دنیا میں جس معلق پل کی سب سے زیادہ تصاویر بنائی گئی ہیں وہ گولڈن گیٹ برج ہی ہے۔ یہ پل 1937ء میں چار برس کے عرصہ میں پایہ تکمیل کو پہنچا اور اسی سال 27 مئی کو اسے ٹریفک کے لیے کھول دیا گیا اور اسی سال مئی میں اس پل کی 75 سالہ تقریبات منائیں گئیں۔ اسے انجینئروں کے ہنر کا نچوڑ کہا جاتا ہے۔ اس پل کی ڈیزائننگ جوزف سٹراس نے کی۔ جوزف انجینئر کے علاوہ ایک شاعر بھی تھا۔ اس پل کو امریکی ماہر تعمیر جوزف بی اسٹراس نے تخلیق کیا۔ یہ سان فرانسسکو، کیلیفورنیا میں واقع اور سان فرانسسکو کو بحرالکاہل سے ملاتا ہے۔ اسے دنیا کا لمبا ترین پل بھی کہا جاتا ہے۔ اس کی تعمیر 1933ء میں شروع ہو کر 1937ء میں مکمل ہوئی۔ لمبائی 8921 فٹ ہے۔ اس پل پر سرخ اور نارنجی رنگ استعمال کیا گیا، اس لیے یہ کہر آلود اور دھندلے موسم میں بھی دور سے نظر آتا ہے۔ پونٹ ونیشیو برج اس پل کا شمار دنیا کے قدیم ترین پلوں میں ہوتا ہے۔ یہ پہلے لکڑی سے بنا تھا۔ مگر 1333ء میں آنے والے سیلاب میں مکمل طور پر تباہ ہو گیا۔ اٹلی کے شہر وینس میں واقع یہ پل سیاحوں کے لیے بے حد کشش کا باعث ہے کیونکہ صدیوں سے تاریخی حیثیت کا حامل ہے۔ پتھروں سے بنے اس پُل پر گھر اور دکانیں بھی واقع ہیں جو اسے دوسرے تمام پلوں سے ممتاز کرتی ہیں۔ سیاحوں کی بڑی تعداد کو اس پر بنے ہوٹلوں میں رہنا پسند ہے۔ ٹاور برج لندن میں واقع یہ مشہور پل تقریباً800 فٹ لمبا ہے۔ اس کی تعمیر 1886ء میں شروع ہو کر 1894ء میں مکمل ہوئی۔ ٹاور آف لندن کے قریب اور مشہور دریائے ٹیمز پر واقع یہ پل ہاریس جونز اور وولف بیری نامی ماہرین کا تخلیق کردہ شاہکار ہے۔ اس کی لمبائی 800 فٹ ہے۔ اس کی خاص بات یہ ہے کہ یہ درمیان سے 2 حصوں میں تقسیم ہو کر اوپر اٹھ جاتا ہے۔ اس طرح بڑے بحری جہاز بھی بآسانی نیچے سے گزر سکتے ہیں۔ سڈنی ہاربر برج سڈنی، آسٹریلیا میں واقع یہ پل ’’دی کورٹ ہینگر‘‘ بھی کہلاتا ہے۔ یہ 8سال کے عرصے میں 12 ملین ڈالر کی لاگت سے تیار ہوا۔ اس کی لمبائی 3770 فٹ ہے۔ سیاحوں کی بڑی تعداد پل دیکھنے کے لیے سڈنی آتی ہے کیونکہ یہاں سے شہر کا نہایت دلفریب منظر نظر آنے کے ساتھ ساتھ بندرگاہ، ساحل اور سڈنی اوپیرا ہائوس کے دل کش نظارے بھی دکھائی دیتے ہیں۔ خصوصاً نئے سال کے موقع پر یہاں ہونے والی آتش بازی دیکھنے سے تعلق رکھتی ہے۔ اس پل کا شمار ان پلوں میں ہوتا ہے جن کی دنیا میں سب سے زیا دہ تصویریں بنتی ہیں۔ اوریسنڈ برج ڈنمارک اور سویڈن کو ملانے والا یہ پل 38 ارب ڈالر کی لاگت سے تیار ہوا۔ 2000ء میں اسے عام استعمال کے لیے کھولا گیا۔ اس کی لمبائی 25000 فٹ اور وزن تقریباً 82000 ٹن ہے۔ اس کا شمار مہنگے ترین پلوں میں بھی ہوتا ہے کیونکہ یہاں سے گزرنے کا ٹول ٹیکس تقریباً 53 ڈالر (4664 روپے) فی کار وصول کیا جاتا ہے۔ کورونا ڈوبرج امریکی شہر سان ڈیاگو میں واقع یہ پل 1969ء میں تعمیر ہوا۔ اس کی لمبائی تقریباً 11288 فٹ ہے۔ اس کی تعمیر پر 476 ملین ڈالر لاگت آئی۔ اس پل کے متعلق سب سے اہم بات یہ ہے کہ خود کشی کرنے والے لوگوں کی ایک بڑی تعداد اسی پل کا رخ کرتی ہے۔ اس لیے یہ ’’سب سے مشہور خود کشی پل ( بھی کہلاتا ہے۔ میلان وایا ڈکٹ بر ج فرانس کی وادی تارن میں واقع یہ پل 2004ء میں تعمیر ہوا۔ اس شاہکار کو نارمن فاسٹر نے تخلیق کیا۔ اس پر کھڑے ہو کر دیکھیں تو وادی کا دلفریب منظر نظر آتا ہے۔ اس کا ہر ستون1125 فٹ لمبا اور 62 فٹ اونچا ہے۔ دیکھنے میں یہ بہت نازک لگتا اور ہوا میں اُڑتا محسوس ہوتا ہے، اس لیے یہ ’’اڑتا پُل ‘‘ بھی کہلاتا ہے۔ ایفل ٹاور سے بھی اُونچا یہ پل انسان کی قابلیت اور ذہانت کی واضح مثال ہے۔ اس کا کل لمبائی 8071 فٹ ہے۔ شنگیا نگ برج چین میں دریائے لنکسی پر بنائے گئے اس پل کی لمبائی 644 میٹر اور چوڑائی 34 میٹر ہے۔ اسے 1918ء میں تعمیر کیا گیا۔ اس پل کی خاص بات یہ ہے کہ لکڑ ی اور پتھروں کے مدد سے کیلوں کے بغیر بناگیا گیا۔ یہ پل بھی انتہائی خوبصورت اور آمد ورفت کا ذریعہ ہونے کے ساتھ ساتھ سیاحوں کے لیے بھی باعثِ کشش ہے۔ دی فائونٹین برج سیول، جنوبی کوریا میں واقع یہ پل10 ہزار سے زائد فواروں سے مزین ہے۔ یہ رنگ برنگ فوارے دریا سے فی منٹ 190 ٹن پانی حاصل کرتے ہیں۔ خوبصورتی کے باعث سیاحوں کی ایک بڑی تعداد اسے دیکھنے آتی ہے۔ دریائے ہان(Han) پر پہلے یہ ایک سادہ پل تھا۔ 9 ستمبر2008ء میں اس پر فوارے لگائے گئے۔ رات کے وقت مصنوعی روشنیوں اور فواروں کا جادو مزید مسحور کن ہو جاتاہے۔ جو سیاح جنوبی کوریا جائے، یہ پل دیکھے بغیر واپس نہیں آتا۔ (نیٹ سے ماخوذ)

Moona
02-11-2016, 12:08 AM
Link b Saath he hai
intelligent086 thanks 4 informative sharing

intelligent086
02-11-2016, 03:21 AM
Link b Saath he hai
@intelligent086 (http://www.urdutehzeb.com/member.php?u=61) thanks 4 informative sharing

Corrected
Thanks 4 inform

http://www.mobopk.com/images/hanks4comments.gif

Moona
02-11-2016, 10:53 PM
No Need..............

intelligent086
02-12-2016, 03:18 AM
:)