Log in

View Full Version : ’’زاویہ ‘‘اشفاق صاحب کے ساتھ !



intelligent086
12-29-2015, 09:19 AM
http://dunya.com.pk/news/special_feature/specialFeature_img/495x278x14473_71812032.jpg.pagespeed.ic.yjbcxqf4Jc .jpg


پھول کے دنوں میں ہم ہر ماہ کسی نہ کسی مشہور ہوٹل میں مشہور و معروف دانش ور اشفاق احمد کے ساتھ زاویہ کرتے تھے ۔ایک بار لبرٹی میں واقع عزم الحق کے خوبصورت ہوٹل میں پروگرام تھا۔عظیم شوکت نے بڑی محبت اور توجہ سے اس کا انتظام کیا تھا ۔اس روز دو سو روپے فی کس خرچ آنا تھا جو پچاس شرکاء نے ادا کرنا تھا ،ایک طالب علم کو جو کافی دور سے آیا تھا ۔پیسوں کی ادائیگی سے ذرا پہلے پریشانی میں مبتلا پایا تو اس کو بلایا ،پوچھا تو پتا چلا کہ اس کی جیب خالی ہے اب ظاہر ہے ہوٹل میں تو پر ہیڈ ادائیگی کرنی ہوتی ہے،میں نے جیب سے دو سو روپے نکال کر خاموشی سے اسے دے دیئے اور کہا جائو عظیم شوکت کو اپنا حصہ دے آئو اور مجھے بعد میں کسی روز آفس آ کر لوٹا دینا۔اس کے چہرے پر اطمینان کی لہر دوڑ گئی ۔پروگرام ختم ہو گیا ۔ اشفاق صاحب تشریف لے گئے تو عظیم شوکت نے آ کر کہا بھیا ء جی!پیسے کم ہو گئے ہیں ۔کیسے ؟ میں نے حیرت سے پوچھا کیونکہ اپنے اور مہمان خصوصی کے میں الگ سے ادا کر چکا تھا ۔ اس نے لسٹ دکھائی سب کی ادائیگی ہو چکی تھی اس لڑکے کا نا م خالی پڑا تھا اور وہ خود بھی غائب ہو چکا تھا،میں آج اس لمحے کو جب کبھی یاد کرتا ہوں تو حیران رہ جاتا ہوں ۔ یہ فیصلہ کرنا مشکل ہے کہ مجھے اس کے اندر کے شَر اور لالچ کا افسوس زیادہ ہے یا اپنے بھروسہ کو توڑنے اور اعتماد کا خون کرنے کی اس صلاحیت کا جو اس نے چھوٹی سی عمر میں حاصل کرلی تھی۔بعد میں بھی وہ دفتر آتا رہا ،وہ اس واردات کو اپنی چالاکی ہی جانتا رہا کہ انہیں کونسا پتہ چلا ہو گا ،مگر ہمیں جلد ہی اندازہ ہو گیا کہ اس کے اندر لالچ اور دھوکے کے تو پورے پورے کھیت آباد ہیں۔ اس کا تصور خالق کا خانہ لالچ سے بھرا ہوا تھا ،خدا وہاں کیسے آتا ، وہ چھوٹی سی عمر تھی آنے والے برسوں میں خدا جانے اس نے کیا کیا کارنامے سر انجام دیے ہوں گے؟؟؟۔ (چیف انسپائرنگ آ فیسر ہائی پوٹینشل آئیڈیازاختر عباس کی تصنیف ’’خودشناس و خودآگاہ،قابل ِرشک ٹیچر:جس کا سب احترام کریں‘‘ سے مقتبس) ٭…٭…٭