intelligent086
12-20-2015, 10:48 AM
دل کے مریضوں کو ہارٹ فیل سے بچانے والا ننھا پیراشوٹ تیار
http://www.express.pk/wp-content/uploads/2015/12/416606-heart-1450462297-207-640x480.jpg
لندن: دل کے مریضوں کی زیادہ تر اموات ہارٹ فیل ہونے سے ہوتی ہیں لیکن اب پیراشوٹ جیسے ایک چھوٹے سے آلے سے دل کو ناکارہ ہونے سے بچایا جاسکتا ہے جس سے کئی مریضوں کو قبل از وقت موت سے بچایا جاسکتا ہے۔
لندن کے اسپتال کی یہ پیراشوٹ نما ایجاد وہاں مؤثر ثابت ہوتی ہے جہاں دل کو بچانے کے تمام روایتی طریقے ناکارہ ہوجاتے ہیں۔ اس پیراشوٹ کو ایجاد کرنے والے ماہرین کے مطابق اس کی موٹائی 64 سے 86 ملی میٹر تک ہے جو مختلف جسامت کےقلب میں سماسکتی ہے کیونکہ ہر شخص کا دل ایک جیسا نہیں ہوتا اور اسے پمپ کرنے والے مرکزی چیمبر( خانے) میں نصب کیا جاتا ہے جہاں کے پٹھے ( مسلز) ناکارہ ہوجاتے ہیں اور دل درست انداز میں خون پمپ نہیں کرپاتا۔
http://www.express.pk/wp-content/uploads/2015/12/parachute1.jpg
ماہرین کے مطابق ابتدائی طور پر اسے 70 سالہ ایسے شخص کے دل میں نصب کیا گیا جو دل کے تین خطرناک دوروں کے بعد ہارٹ فیل کے قریب پہنچ چکے تھے جب کہ اس پیراشوٹ کے اس مریض پر کامیاب نتائج دیکھے گئے اور اسے نصب کرنے میں صرف 20 منٹ کا وقت لگا۔
ماہرین کے مطابق یہ پیراشوٹ ایک مشینی دل کا کام کرتے ہوئے اصلی دل کو قوت دیتا ہے جس سے فوری طور پر دل کے عطیے کی ضرورت بھی کم ہوجاتی ہے۔ یہ آلہ نایٹینول دھات سے بنا ہے جس پر ایک خاص پلاسٹک فلوروپالیمر چڑھایا گیا ہے، یہ آپریشن کے بعد یہ دل کا مردہ یا متاثرہ حصہ ڈھانپ دیتا ہے اور اپنا کام شروع کردیتا ہے، اسے اینجیوپلاسٹی کی طرح ایک ٹیوب سے دل کے اندر پہنچایا جاتا ہے۔ ماہرین کا کہنا ہےکہ اسے فی الحال صرف مخصوص مریضوں پر اس کی آزمائش کی جارہی ہے جس کا خرچ 15 ہزار پاؤنڈ یا قریباً 21 لاکھ پاکستانی روپے ہے۔
http://www.express.pk/wp-content/uploads/2015/12/416606-heart-1450462297-207-640x480.jpg
لندن: دل کے مریضوں کی زیادہ تر اموات ہارٹ فیل ہونے سے ہوتی ہیں لیکن اب پیراشوٹ جیسے ایک چھوٹے سے آلے سے دل کو ناکارہ ہونے سے بچایا جاسکتا ہے جس سے کئی مریضوں کو قبل از وقت موت سے بچایا جاسکتا ہے۔
لندن کے اسپتال کی یہ پیراشوٹ نما ایجاد وہاں مؤثر ثابت ہوتی ہے جہاں دل کو بچانے کے تمام روایتی طریقے ناکارہ ہوجاتے ہیں۔ اس پیراشوٹ کو ایجاد کرنے والے ماہرین کے مطابق اس کی موٹائی 64 سے 86 ملی میٹر تک ہے جو مختلف جسامت کےقلب میں سماسکتی ہے کیونکہ ہر شخص کا دل ایک جیسا نہیں ہوتا اور اسے پمپ کرنے والے مرکزی چیمبر( خانے) میں نصب کیا جاتا ہے جہاں کے پٹھے ( مسلز) ناکارہ ہوجاتے ہیں اور دل درست انداز میں خون پمپ نہیں کرپاتا۔
http://www.express.pk/wp-content/uploads/2015/12/parachute1.jpg
ماہرین کے مطابق ابتدائی طور پر اسے 70 سالہ ایسے شخص کے دل میں نصب کیا گیا جو دل کے تین خطرناک دوروں کے بعد ہارٹ فیل کے قریب پہنچ چکے تھے جب کہ اس پیراشوٹ کے اس مریض پر کامیاب نتائج دیکھے گئے اور اسے نصب کرنے میں صرف 20 منٹ کا وقت لگا۔
ماہرین کے مطابق یہ پیراشوٹ ایک مشینی دل کا کام کرتے ہوئے اصلی دل کو قوت دیتا ہے جس سے فوری طور پر دل کے عطیے کی ضرورت بھی کم ہوجاتی ہے۔ یہ آلہ نایٹینول دھات سے بنا ہے جس پر ایک خاص پلاسٹک فلوروپالیمر چڑھایا گیا ہے، یہ آپریشن کے بعد یہ دل کا مردہ یا متاثرہ حصہ ڈھانپ دیتا ہے اور اپنا کام شروع کردیتا ہے، اسے اینجیوپلاسٹی کی طرح ایک ٹیوب سے دل کے اندر پہنچایا جاتا ہے۔ ماہرین کا کہنا ہےکہ اسے فی الحال صرف مخصوص مریضوں پر اس کی آزمائش کی جارہی ہے جس کا خرچ 15 ہزار پاؤنڈ یا قریباً 21 لاکھ پاکستانی روپے ہے۔