Log in

View Full Version : حضرت عمر بن خطاب رضی الله عنہ کی رسول اللہ ص&#



intelligent086
11-12-2015, 04:37 PM
ایک طویل حدیث میں ہے کہ آپ رضی الله عنہ نے عرض کیا یا رسول الله! آپ صلی الله علیہ وسلم مجھے اپنی جان اور سب سے زیادہ محبوب ہیں ۔ ( ازالة الخفاء)
آپ رضی الله عنہ نے اپنی پیاری صاحبزادی حضرت حفصہ کا نکاح آپ صلی الله علیہ وسلم سے کر دیا۔ ایک مرتبہ کچھ تنازعہ ہوا۔ امہات المومنین آپ سے کچھ زیادہ خرچ مانگتی تھیں۔ اسی اثنا میں حضرت عمر حاضر ہوئے۔ آپ کچھ مغموم تھے اس لیے اجازت نہ دی ۔
تو باہر سے آپ نے عرض کیا۔
یا رسول الله! میں حفصہ کی سفارش کرنے نہیں آیا، اگر آپ فرمائیں تو میں حفصہ کی گردن مارنے کو تیار ہوں۔ چنانچہ آپ صلی الله علیہ وسلم نے اندر آنے کی اجازت دے دی ۔ اس واقعہ سے ان کی حضور صلی الله علیہ وسلم کے ساتھ محبت ظاہر ہے۔ اسی طرح مال غنیمت کی تقسیم کے وقت، ایک بدوی نے کہا
یا رسول الله ! آپ نے انصاف نہیں کیا۔ یہ سنتے ہی حضرت عمر رضی الله عنہ آگ بگولہ ہو گئے اور تلوار سے اس کا سر قلم کرنا چاہا۔ آپ صلی الله علیہ وسلم نے منع فرما دیا اور اس شخص سے کہا اگر میں نے انصاف نہیں کیا تو نہ مجھ سے پہلے کبھی انصاف ہوا ہے اور نہ آئندہ ہو گا۔
بشر منافق اور ایک یہودی کا جھگڑا معمولی بات پر ہوا تو وہ دونوں آں حضور صلی الله علیہ وسلم کے پاس آئے۔ آپ صلی الله علیہ وسلم نے یہودی کے حق میں فیصلہ فرمایا۔ منافق نے تسلیم نہ کیا اور خیال کیاکہ حضرت عمر کفار پر سخت بہت ہیں۔ ان سے فیصلہ کرائیں۔
چنانچہ آپ کے پاس آئے۔ یہودی نے سارا قصہ سنایا تو حضرت عمر گھر تشریف لے گئے اور تلوار لاکر اس کا سر قلم کر دیا اور فرمایا جو حضور کے فیصلہ کے بعد میرے پاس مقدمہ لائے اس کا یہی فیصلہ ہے ۔ منافقین نے خون بہامانگا تو یہ آیتیں نازل ہوئیں۔
﴿فلا وربک لا یؤمنون حتی یحکموک فیما شجر بینھم ثم لا یجدوا فی انفسھم حرجا مما قضیت ویسلموا تسلیما﴾․
جس وقت آں حضور صلی الله علیہ وسلم کا وصال ہوا تو آپ تلوار لے کر کھڑے ہو گئے اور فرمایا جو شخص یہ کہے کہ آپ کا وصال ہو گیا میں تلوار سے اس کا سر قلم کردوں گا۔
حضرت حکیم الامت تھانویٌ فرماتے ہیں کہ آپ صلی الله علیہ وسلم کا یہ فرمانا محبت کی وجہ سے تھا، چنانچہ فرمایا ایک بی بی، جن کے شوہر عالم تھے، بعد وفات خاوند مجھ سے کہتی تھیں کہ میرا گمان تھا کہ عالم نہیں مرا کرتے اورمیں اپنے کو خوش قسمت سمجھتی تھی ۔
اب پتہ چلا جس طرح وہ عورت علماء کی موت کو بعید قیاس سمجھتی تھی۔ حضرت عمر نے شدت محبت میں یہی سمجھا۔

UmerAmer
11-13-2015, 07:50 PM
JazakAllah

intelligent086
11-18-2015, 11:48 PM
http://i58.tinypic.com/21jt4lu.jpg
http://www.mobopk.com/images/pasandkarnekabohatbo.png