Log in

View Full Version : اگر تم اسے دفن کرنے کا وعدہ کرو تو لاش اٹھ جا



intelligent086
09-15-2015, 02:18 AM
مشہور ہے کہ حضرت لال شہباز قلندر سہون کے ایک محلے میں اکثر بیٹھا کرتے تھے - اس محلے میں ایک مشہور ہندو خاندان رہتا تھا - یہ لوگ پردے کے سخت پابند تھے -
اس خاندان کی ایک عورت حضرت لال شہباز قلندر سے بیحد عقیدت رکھتی تھی -
جب آپ اس گلی سے گزرتے تو وہ آپ کو دیکھنے کے اشتیاق میں کھڑکی میں چلی آتی تھی -
آپ ہمیشہ سر جھکا کے چلتے تھے اس لئے وہ عورت آپ کوپوری طرح دیکھنے میں ہمیشہ ناکام رہی -

ایک روز اس عورت کی وحشت اتنی بڑھی کہ آپ کا روئے تاباں دیکھنے کے اشتیاق میں اس نے کھڑکی سے چھلانگ لگا دی -
اس نے ایک نظر حضرت کے چہرہ مبارک کو دیکھا اور دنیا سے رخصت ہو گئی -

اس کے مرتے ہی حضرت قلندر نے اپنی چادر اس کے جسم پر ڈال دی-
ہر طرف شور مچ گیا اس عورت کے رشتےدار بھی جمع ہو گئےلوگوں نے اس کی لاش اٹھانے کی کوشش کی - لیکن لاش اتنی وزنی ہو گئی تھی کہ کوشش کے باوجود نہ اٹھ سکی -

" اگر تم پورے شہر کے ہندوؤںکو جمع کر لو گے تب بھی یہ لاش نہیں اٹھ سکے گی - " حضرت قلندر نے فرمایا !

" اس سے ایسا کیا گناہ سر زد ہو گیا ہے مائی باپ ! "
لڑکی کے رشتےداروں نے پوچھا -

" اس عورت کی قسمت میں جلنا نہیں ہے - " حضرت نے فرمایا -

" ہمارا مذھب تو جلانے کی ہی تاکید کرتا ہے - "

" اگر تم اسے دفن کرنے کا وعدہ کرو تو لاش اٹھ جائے گی " حضرت نے فرمایا -

ہندوؤں کو آپ کی یہ شرط ماننی پڑی - ہندو عورت کی ارتھی نہیں بلکہ جنازہ اٹھا اور مسلمانوں کے طریقے سے دفن کیا گیا -

آپ کی اس کرامت کو دیکھ کر اس خاندان کے بیشتر افراد آپ کے دست مبارک پر ایمان لے آئے -

عرس کے موقع پر جو مہندی اٹھتی ہے اس عورت کی قبر سے اٹھائی جاتی ہے اور مختلف علاقوں سے گزرتی ہوئی لال شہباز کی درگاہ پر آتی ہے -

حضرت لال شہباز قلندر کو دنیا سے پردہ کے ہوئی آٹھ سو سال سے زیادہ ہو گئے لیکن آپ کا فیض روحانی اب بھی جاری ہے -

آپ کی یادگاریں اب بھی تابندہ و زندہ ہیں -

اولیاء الله کی یہی شان ہوتی ہے -

از ڈاکٹر ساجد امجد (ماخذات تذکرہ صوفیہ سندھ ، سیرت پاک حضرت عثمان مروندی ، الله کے ولی ، تحفتہ الکرام )

UmerAmer
09-15-2015, 08:35 PM
Nice Sharing
Thanks for sharing

Dr Danish
09-15-2015, 09:58 PM
مشہور ہے کہ حضرت لال شہباز قلندر سہون کے ایک محلے میں اکثر بیٹھا کرتے تھے - اس محلے میں ایک مشہور ہندو خاندان رہتا تھا - یہ لوگ پردے کے سخت پابند تھے -
اس خاندان کی ایک عورت حضرت لال شہباز قلندر سے بیحد عقیدت رکھتی تھی -
جب آپ اس گلی سے گزرتے تو وہ آپ کو دیکھنے کے اشتیاق میں کھڑکی میں چلی آتی تھی -
آپ ہمیشہ سر جھکا کے چلتے تھے اس لئے وہ عورت آپ کوپوری طرح دیکھنے میں ہمیشہ ناکام رہی -

ایک روز اس عورت کی وحشت اتنی بڑھی کہ آپ کا روئے تاباں دیکھنے کے اشتیاق میں اس نے کھڑکی سے چھلانگ لگا دی -
اس نے ایک نظر حضرت کے چہرہ مبارک کو دیکھا اور دنیا سے رخصت ہو گئی -

اس کے مرتے ہی حضرت قلندر نے اپنی چادر اس کے جسم پر ڈال دی-
ہر طرف شور مچ گیا اس عورت کے رشتےدار بھی جمع ہو گئےلوگوں نے اس کی لاش اٹھانے کی کوشش کی - لیکن لاش اتنی وزنی ہو گئی تھی کہ کوشش کے باوجود نہ اٹھ سکی -

" اگر تم پورے شہر کے ہندوؤںکو جمع کر لو گے تب بھی یہ لاش نہیں اٹھ سکے گی - " حضرت قلندر نے فرمایا !

" اس سے ایسا کیا گناہ سر زد ہو گیا ہے مائی باپ ! "
لڑکی کے رشتےداروں نے پوچھا -

" اس عورت کی قسمت میں جلنا نہیں ہے - " حضرت نے فرمایا -

" ہمارا مذھب تو جلانے کی ہی تاکید کرتا ہے - "

" اگر تم اسے دفن کرنے کا وعدہ کرو تو لاش اٹھ جائے گی " حضرت نے فرمایا -

ہندوؤں کو آپ کی یہ شرط ماننی پڑی - ہندو عورت کی ارتھی نہیں بلکہ جنازہ اٹھا اور مسلمانوں کے طریقے سے دفن کیا گیا -

آپ کی اس کرامت کو دیکھ کر اس خاندان کے بیشتر افراد آپ کے دست مبارک پر ایمان لے آئے -

عرس کے موقع پر جو مہندی اٹھتی ہے اس عورت کی قبر سے اٹھائی جاتی ہے اور مختلف علاقوں سے گزرتی ہوئی لال شہباز کی درگاہ پر آتی ہے -

حضرت لال شہباز قلندر کو دنیا سے پردہ کے ہوئی آٹھ سو سال سے زیادہ ہو گئے لیکن آپ کا فیض روحانی اب بھی جاری ہے -

آپ کی یادگاریں اب بھی تابندہ و زندہ ہیں -

اولیاء الله کی یہی شان ہوتی ہے -

از ڈاکٹر ساجد امجد (ماخذات تذکرہ صوفیہ سندھ ، سیرت پاک حضرت عثمان مروندی ، الله کے ولی ، تحفتہ الکرام )


Subhan Allah
Jazak Allah
Umda Intekhab
sharing ka shukariya@};-:Annoucemnet::Annoucemnet:

intelligent086
09-18-2015, 03:00 AM
پسند کرنے کا شکریہ

KhUsHi
09-21-2015, 01:23 AM
آپ نے بہت پیاری پوسٹ کی ہے
آپ کی اور بھی اچھی اچھی شیئرنگ کا انتظار رہے گا
شیئرنگ کا شکریہ

intelligent086
11-13-2015, 12:43 AM
آپ نے بہت پیاری پوسٹ کی ہے
آپ کی اور بھی اچھی اچھی شیئرنگ کا انتظار رہے گا
شیئرنگ کا شکریہ



انشاءاللہ
پسند کرنے کا شکریہ
جزاک اللہ خیر