Log in

View Full Version : اپنی اپنی ڈفلی



intelligent086
09-10-2015, 11:04 AM
http://dunya.com.pk/news/special_feature/specialFeature_img/495x278x13735_32054411.jpg.pagespeed.ic.wJPGsy0eSm .jpg

سعادت حسن منٹو
’’لیجئے جناب ہماری خدمات کا صلہ مل گیا‘‘ ’’کیا ؟ …… مبارک ہو!‘‘ ’’سو سو مبارک …… کمپنی نے نوکری سے جواب دے دیا‘‘ ’’ہائیں …… یہ کب کی بات ہے؟‘‘ ’’ایک مہینہ ہو گیا ہے‘‘ ’’لاحول ولا ، مجھے معلوم ہی نہیں تھا‘‘ ’’دو سو ملازموں کی چھانٹی ہوئی ہے‘‘ ’’بہت افسوس کی بات ہے کوئی احتجاج وغیرہ ہوا‘‘ ’’سینکڑوں …… ہڑتالیں ہوئیں، جلوس نکلے، کئی مرتبہ دس دس بیس بیس روز کی بھوک ہڑتال بھی کی …… وعدے ہوئے، وعید ہوئے مگر نتیجہ وہی ڈھاک کے تین پات‘‘ ’’تعجب ہے …… کسی کے کان پر جوں تک نہ رینگی‘‘ ’’ان تلوں میں تیل ہے نہ اتنی سروں میں جوئیں …… کانوں پر رینگیں گی کیسی …… جوئیں …… لیکھیں یہ تو ہماری دنیا کی چیزیں ہیں، سر اورکپڑوںسے ٹپکی پڑتی ہیں‘‘ ’’اللہ رحم کرے‘‘ ’’اللہ اب رحم نہیں کرے گا …… وہ دن لد گئے جب وہ مائل بہ کرم ہوا کرتا تھا …… اتنے آدمی ہیں وہ کس کس کی حاجت روا کرے …… میرا تو خیال ہے اوپر بھی راشننگ سسٹم شروع ہو گیا‘‘ ٭٭ ’’یہ آپ ٹین کے ڈبے اور سگریٹ کی خالی ڈبیاں کیوں یہاں سے لے جایا کرتے ہیں؟‘‘ ’’حضور ایسے ہی‘‘ ’’کوئی وجہ تو ہوگی‘‘ ’’آپ کے ہاں بیکار پڑے رہتے ہیں۔ میں لے جاتا ہوں‘‘ ’’کچھ مل جاتا ہے ان سے ؟‘‘ ’’جی ہاں، بہت کچھ ‘‘ ’’دیکھو، ہمیں معلوم ہی نہیں‘‘ ’’جی ہاں، آپ کو معلوم نہیں …… میری بچیاں ان سے کھیلتی ہیں …… میری اتنی استطاعت نہیں کہ میں ان کیلئے گھر کھلونے لے جایا کروں۔ اس لیئے میں ان کو اس طور پر سمجھایا ہے کہ وہ ان نکمی چیزوں ہی کو دنیا کے بہترین کھلونے سمجھتی ہیں‘‘۔ ’’بڑے ہوشیار آدمی ہو بھئی ۔‘‘ (مستند اور جامع کلیات ِ منٹو،جلد ششم(مضامین) مرتب: امجد طفیل سے مقتبس) ٭…٭…٭

UmerAmer
09-10-2015, 03:12 PM
Nice Sharing
Thanks for sharing

Dr Maqsood Hasni
09-10-2015, 07:52 PM
bohat khoob

KhUsHi
09-10-2015, 11:37 PM
Nice sharing

intelligent086
09-18-2015, 02:46 AM
پسند کرنے کا شکریہ