PDA

View Full Version : Urdu Shairi Muqabla Sep. 2015



Arosa Hya
09-03-2015, 11:01 AM
http://pakistanifun.com/wp-content/uploads/2014/06/Salamaleykum1729139.gif

"Muhsin Naqvi"

ki shairi se apni pasand hmary sath share krain

Qawaneen:
Sharing ko edit krny se ehtraz krain
Sharings ek jesi hergiz na hon, na hi ek se zayid.
Shamoliyat ki akhri tareekh 28/9/2015 hai

Khush Rehye :)

Pari
09-03-2015, 01:55 PM
میرے بس میں ہو تو کبھی کہیں
کوئی شہر ایسا بساؤں میں
جہاں فاختاؤں کی پھڑپھڑاہٹ سے نغمہءِ زارِ حیات میں
جھنجھناتی سانسوں کی جھانجھریں جو چھنک اٹھیں
تو دھنک کے رنگوں میں بھیگ جائیں حواس تک
جہاں چاند، ماند نہ ہو کبھی، جہاں چاندنی کی ردا بنے
میری بانجھ دھرتی کے باسیوں کا لباس تک
جہاں صرف حکمِ یقیں چلے، جہاں بے نشاں ہو قیاس تک
جہاں آدمیت کے ناطق و لب پہ نہ شہرِ یار کا خوف ہو
جہاں سر سرائے نہ آدمی کی رگوں میں کوئی ہراس تک
جہاں وہم نہ ہو، نہ دلوں میں وہم کا سہم ہو
جہاں سچ کو سچ سے ہو واسطہ
جہاں جگنوؤں کو ہوا دیکھاتی ہو راستہ
جہاں خوشبوؤں سے بدلتی رت کو حسد نہ ہو
جہاں پستیوں سے بلندیوں کو بھی قد نہ ہو
جہاں خواب آنکھوں جگمگائیں تو
جسم و جاں کے سبھی دریچوں میں تیرگی کا گزر نہ ہو
کوئی رات ایسی بسر نہ ہو کہ بشر کو اپنی خبر نہ ہو
جہاں داغ داغ سحر نہ ہو
جہاں کشتیاں ہوں رواں دواں تو سمندروں میں بھنور نہ ہو
جہاں برگ و بار سے اجنبی کوئی شاخ ، کوئی شجر نہ ہو
جہاں چہچہاتے ہوئے پرندوں کو بارشوں کے عذاب کا ڈر نہ ہو
میرے بس میں ہو تو کبھی کہیں
کوئی شہر ایسا بساؤں میں
جہاں برف برف محبتوں پہ غمِ جہاں کا اثر نہ ہو
راہ و رسمِ دنیا کی بندشیں ، غمِ ذات کے سبھی ذائقے
سمِ کائنات کی تلخیاں، کسی آنکھ کو بھی نہ چھو سکیں
جہاں میرے سانس کی تازگی تیری چاہتوں کے کنول میں ہو
تیرا حسن میری غزل میں ہو
جہاں کائنات کی اک صدف، شب و روز کےکسی پل میں ہو
جہاں نوحہءِ غمِ زندگی، میری ہچکیوں سے عیاں نہ ہو
جہاں لوحِ خاک پہ عمر بھر کسی بے گناہ کے خون کا
کوئی داغ کوئی نشاں نہ ہو
کوئی شہر ایسا کبھی کہیں
جہاں دھوپ چھاؤں گلے ملیں
جہاں بانجھ رت میں بھی گل کھلیں
جہاں چاہتوں کے ہجوم میں کبھی گیت امن کے گاؤں میں
جہاں زندگی کا رجز پڑہوں ، جہاں بے خلل گنگناؤں میں
جہاں موج موج کی اوٹ میں، تو کرن بنے، مسکراؤں میں
میرے بس میں ہو تو کبھی کہیں
کوئی شہر ایسا بساؤں میں





محسن نقوی

Arosa Hya
09-03-2015, 03:01 PM
Haqiqat Jaan kar Aisi Hamaqat Kon Karta Hai
Bhala Be-Faiz Logon Se Muhabbat Kon Karta Hai,

Batao Jis Tijrat Mein Khsara He Khsara Ho
Bina Sochy Khisary Ki Tijarat Kon Karta Hai,

Humain He Galat Fehmi Thi Kisi K Wasty Warna
Zamany K Rawajon Se Bagawat Kon Karta Hai,

Khuda Ne Sabar Karny Ki Muje Tofeeq Bakhshi Hai
Ary G Bhar K Tarpao Shikayat Kon Karta Hai,

Kisi K Dil K Zakhmon Par Marham Rakhna Zaroori Hai
Magar Es Daor Mein Ye Zehmat Kon Karta Hai.

KhUsHi
09-27-2015, 09:01 PM
شب ڈھلی چاند بھی نکلے تو سہی
درد جو دل میں ہے چمکے تو سہی

ہم وہیں پر بسا لیں خود کو
وہ کبھی راہ میں روکے تو سہی...

مجھے تنہاءیوں کا خوف کیوں ہے
وہ میرے پیار کو سمجھے تو سہی

وہ قیامت ہو ،ستارہ ہوکہ دل
کچھ نہ کچھ ہجر میں ٹوٹے تو سہی

سب سے ہٹ کر منانا ہے اُسے
ہم سے اک بار وہ روٹھے تو سہی

اُس کی نفرت بھی محبت ہو گی
میرے بارے میں وہ سوچے تو سہی

دل اُسی وقت سنبھل جائے گا
دل کا احوال وہ پوچھے تو سہی

اُس کے قدموں میں بچھا دوں آنکھیں
میری بستی سے وہ گزرے تو سہی


اُس کے سب جھوٹ بھی سچ ہیں محسن
شرط اتنی ہے کہ، بولے تو سہی

intelligent086
09-27-2015, 10:18 PM
وہ دے رہا ہے دلاسے عمر بھر کے مجھے
بچھڑ نہ جائے کہیں پھر اداس کرکے مجھے

جہاں نہ تو، نہ تری یاد کے قدم ہوں گے
ڈرا رہے ہیں وہی مرحلے سفر کے مجھے

ہوائے دشت اب تو مجھے اجنبی نہ سمجھ
کہ اب تو بھول گئے راستے بھی گھر کے مجھے

دلِ تباہ ، ترے غم کو ٹالنے کے لیے
سنا رہا ہے فسانے اِدھر اُدھر کے مجھے

کچھ اس لیے بھی میں اس سے بچھڑ گیا محسن
وہ دُور دُور سے دیکھے ، ٹھہر ٹھہر کے مجھے

hir
09-28-2015, 03:58 PM
Very nice lines..