intelligent086
08-30-2015, 10:58 AM
http://dunya.com.pk/news/special_feature/specialFeature_img/495x278x13693_69260481.jpg.pagespeed.ic._TOZs1eaZx .jpg
منصور حسین
نوجوان لڑکیاں ‘ طالبات یا پھر خواتین‘ روزانہ یہ ضرور سوچتی ہیں کہ زندگی کو بہتر کیسے بنایاجاسکتا ہے۔ مرد بھی اس تعلق سے ضرور سوچتے ہیں دونوں صنف کو اس بارے میں نہ صرف مثبت سوچنا بلکہ عملی قدم بھی اٹھانا ہوگا، صرف سوچنے سے کام نہیں چلے گا۔ اس سلسلہ میں خواتین کو ہی پہل کرنی ہوگی کیونکہ گھر‘ خاندان اور معاشرہ کی اصلاح صنف نازک کے بغیر ممکن نہیں۔ اگر خاتون خانہ اسی سوچ کے مطابق زندگی کو بہتر بنانے کیلئے عملی اقدامات شروع کردے تو پھر نتیجہ بھی مثبت ہی آئے گا۔ زندگی بہتر بنانے کیلئے اول شرط یہ ہے کہ وقت کی قدر کریں‘ اس کو ضائع نہ کریں مرد کی بہ نسبت خواتین ٹی وی ‘ کمپیوٹر اورسیل فون سے لگی رہتی ہیں۔ یہ وقت کو برباد کرنے والے عناصر ہیں ان سے زیادہ دور رہیں۔ ان چیزوں کے استعمال کے دوران وقت گذرنے کا آپ کو احساس تک نہیں رہتا۔ دوسری شرط یہ ہے کہ غیر ضروری چیزیں نہ خریدیں اور بیکار چیزوں کو ٹھکانے لگادیں غیر استعمال شدہ لباس جوتیاں اور دیگر سامان کسی کو دے دیں یا تلف کردیں۔ تیسری شرط یہ ہے کہ عزیز و اقارب کو نظر انداز نہ کریں۔ ان سے تعلق کو خوشگوار بنائیں۔ لاکھ مصروفیات کے باجوو ہم سے جو محبت سے ملتا ہے ہم بھی اس سے محبت کریں۔ چوتھی شرط یہ ہے کہ اپنی صحت کے تعلق سے لاپرواہی نہ برتیں اکثر خواتین صحت کے تعلق سے لاپرواہ ثابت ہوتی ہیں۔ وقت پر بیماری کا علاج کرائیں۔ پانچویں شرط یہ کہ بچت کی عادت ڈالیں خرچ کا حساب کتاب رکھیں۔ خواہشات کو محدود رکھیں۔ صبر و شکر سے کام لیں سب سے اہم شرط یہ ہے کہ پنچ وقتہ نمازوں کا اہتمام کریں۔ سادگی اختیار کریں۔ جھوٹ نہ بولیں‘ بڑوں کا احترام کریں اور چھوٹوں سے شفقت سے پیش آئیں۔ہمیشہ سچ بولیں۔ قرآن پاک کی تلاوت کریں۔ عبادتوں کا اہتمام کریں اور ہر حال میں صبر و شکر سے کام لیں یقیناًزندگی بہتر اور کامیاب رہے گی۔ ٭…٭…٭
منصور حسین
نوجوان لڑکیاں ‘ طالبات یا پھر خواتین‘ روزانہ یہ ضرور سوچتی ہیں کہ زندگی کو بہتر کیسے بنایاجاسکتا ہے۔ مرد بھی اس تعلق سے ضرور سوچتے ہیں دونوں صنف کو اس بارے میں نہ صرف مثبت سوچنا بلکہ عملی قدم بھی اٹھانا ہوگا، صرف سوچنے سے کام نہیں چلے گا۔ اس سلسلہ میں خواتین کو ہی پہل کرنی ہوگی کیونکہ گھر‘ خاندان اور معاشرہ کی اصلاح صنف نازک کے بغیر ممکن نہیں۔ اگر خاتون خانہ اسی سوچ کے مطابق زندگی کو بہتر بنانے کیلئے عملی اقدامات شروع کردے تو پھر نتیجہ بھی مثبت ہی آئے گا۔ زندگی بہتر بنانے کیلئے اول شرط یہ ہے کہ وقت کی قدر کریں‘ اس کو ضائع نہ کریں مرد کی بہ نسبت خواتین ٹی وی ‘ کمپیوٹر اورسیل فون سے لگی رہتی ہیں۔ یہ وقت کو برباد کرنے والے عناصر ہیں ان سے زیادہ دور رہیں۔ ان چیزوں کے استعمال کے دوران وقت گذرنے کا آپ کو احساس تک نہیں رہتا۔ دوسری شرط یہ ہے کہ غیر ضروری چیزیں نہ خریدیں اور بیکار چیزوں کو ٹھکانے لگادیں غیر استعمال شدہ لباس جوتیاں اور دیگر سامان کسی کو دے دیں یا تلف کردیں۔ تیسری شرط یہ ہے کہ عزیز و اقارب کو نظر انداز نہ کریں۔ ان سے تعلق کو خوشگوار بنائیں۔ لاکھ مصروفیات کے باجوو ہم سے جو محبت سے ملتا ہے ہم بھی اس سے محبت کریں۔ چوتھی شرط یہ ہے کہ اپنی صحت کے تعلق سے لاپرواہی نہ برتیں اکثر خواتین صحت کے تعلق سے لاپرواہ ثابت ہوتی ہیں۔ وقت پر بیماری کا علاج کرائیں۔ پانچویں شرط یہ کہ بچت کی عادت ڈالیں خرچ کا حساب کتاب رکھیں۔ خواہشات کو محدود رکھیں۔ صبر و شکر سے کام لیں سب سے اہم شرط یہ ہے کہ پنچ وقتہ نمازوں کا اہتمام کریں۔ سادگی اختیار کریں۔ جھوٹ نہ بولیں‘ بڑوں کا احترام کریں اور چھوٹوں سے شفقت سے پیش آئیں۔ہمیشہ سچ بولیں۔ قرآن پاک کی تلاوت کریں۔ عبادتوں کا اہتمام کریں اور ہر حال میں صبر و شکر سے کام لیں یقیناًزندگی بہتر اور کامیاب رہے گی۔ ٭…٭…٭