Dr Maqsood Hasni
08-22-2015, 08:11 PM
ذات کی بینائی
جب بھی کوئی جذبہ
ذات کے شرق سے
طلوع ہوتا ہے
اک ان جانے خوف سے
کہ پگھل نہ جاؤں
وحشتوں کے جنگل میں
کھو نہ جاؤں
پلکیں جذبے کا بھید
کھول نہ دیں
ذات کی بینائی
ذیست کے محور سے
ہٹ جاتی ہے
بٹ جاتی ہے
واپسی کے دروازے پر
بےکسی کا قفل پڑ جاتا ہے
یہ خوف
بنی آدم کو
غاروں کی دنیا سے
باہر آنے نہیں دیتا
بےحس جیون کے مکھڑے پر
ویجے کے گلاب کھلتے آئے ہیں
شانتی کا کفن میلا میلا رہا ہے
1976
جب بھی کوئی جذبہ
ذات کے شرق سے
طلوع ہوتا ہے
اک ان جانے خوف سے
کہ پگھل نہ جاؤں
وحشتوں کے جنگل میں
کھو نہ جاؤں
پلکیں جذبے کا بھید
کھول نہ دیں
ذات کی بینائی
ذیست کے محور سے
ہٹ جاتی ہے
بٹ جاتی ہے
واپسی کے دروازے پر
بےکسی کا قفل پڑ جاتا ہے
یہ خوف
بنی آدم کو
غاروں کی دنیا سے
باہر آنے نہیں دیتا
بےحس جیون کے مکھڑے پر
ویجے کے گلاب کھلتے آئے ہیں
شانتی کا کفن میلا میلا رہا ہے
1976