Log in

View Full Version : لڑکیوں کو تعلیم حاصل کرنے دیں



intelligent086
08-09-2015, 02:55 AM
لڑکیوں کو تعلیم حاصل کرنے دیں

http://dunya.com.pk/news/special_feature/specialFeature_img/495x278x13548_81280525.jpg.pagespeed.ic.wI8IIy5j1G .jpg

گل شیر
ایک سروے کے مطابق دنیا بھر میں 6 کروڑ 20 لاکھ لڑکیاں سکول نہیں جاتیں۔ یہ نہ صرف انسانی صلاحیتوں کا ایک المناک ضیاع ہے بلکہ یہ عوامی صحت کے لیے ایک چیلنج، قومی معیشت اور عالمی خوشحالی پر ایک بوجھ، اور ہمارے اپنے ملک سمیت دنیا بھر کے ممالک کی سلامتی کے لئے خطرہ بھی ہے۔ تحقیق بڑی واضح ہے کہ جو لڑکیاں ثانوی سکول میں جاتی ہیں وہ دیر سے شادی اور اولاد پیدا کرتی ہیں۔ ان میں زچگی اور نومولودوں کی اموات اور ایچ-آئی-وی ایڈز کی شرحیں کم ہوتی ہیں۔ لڑکی کا ہر اضافی تعلیمی سال اْس کی آمدنی میں 10 تا 20 فیصد اضافہ کر سکتا ہے۔ اور زیادہ لڑکیوں کوسکول میں بھیجنا ایک پورے ملک کی معیشت کو فروغ دے سکتا ہے۔ بلکہ قومی سلامتی کے ماہرین یہ سمجھتے ہیں کہ عورتوں کو تعلیم دلانا انتہا پسندی، تشدد اور عدم استحکام کا مقابلہ کرنے کے لئے ایک طاقتور ہتھیار بن سکتا ہے۔آج سوال یہ نہیں رہ گیا کہ آیا لڑکیوں کی عالمی سطح پر تعلیم میں سرمایہ کاری کی جائییا نہیں، بلکہ سوال یہ ہے کہ کس طرح کی جائے اور خاص طور پر نوعمر بچیوں کے معاملے میں۔ 2012ء تک ابتدائی تعلیم میں دنیا کے ہر ترقی پذیر خطے نے صنفی برابری حاصل کر لی تھی یا حاصل کرنے کے قریب تھا۔ تاہم ثانوی تعلیم میں صنفی فرق برقرار ہے کیونکہ بلوغت اکثر وہ وقت ہوتا ہے جب لڑکیوں کو اْن ثقافتی اقدار اور اطور کا سامنا کرنا پڑتا ہے جو معاشروں میں ان کے لیے مستقبل کے مواقعوں کی تشکیل کرتے اور ان کو محدود کرتے ہیں۔ تحفظ ایک بہترین مثال ہے۔ ترقی پذیر دنیا میں بہت سے والدین اس بات سے ڈرتے ہیں کہ اسکول جاتے ہوئے یا واپسی پر ان کی بیٹیاں محفوظ بھی ہیں۔ یہ ایک قابل فہم تشویش ہے جس کو سب والدین محسوس کر سکتے ہیں۔ لیکن بہت سے معاشروں میں ماں باپ اپنی بیٹیوں کے ساتھ صرف ہولناک جسمانی اور جذباتی ضرر کے بارے میں ہی فکر مند نہیں ہوتے، بلکہ وہ ان کی شادی کے امکانات کے بارے میں بھی فکر مند ہوتے ہیں۔اس کے نتیجے میں، لڑکیوں کو تعلیم دلانے کی خاطر کام کرتے ہوئے، ہم اکثر لوگوں سے کہتے ہیں کہ وہ اپنی گہری معاشرتی اقدار اور روایات کو ایسے انداز میں تبدیل یا نظر انداز کریں جو اْن کی بیٹیوں کے بہترین مفادات میں ہو۔ گو کہ تعلیم میں صنفی فرق ایک عالمی چیلنج ہے، مگر اس کی بنیادی وجوہات اکثر مقامی ہیں اور وہ مقامی حل کی متقاضی ہیں۔ ’’لڑکیوں کو تعلیم حاصل کرنے دیں‘‘ کے پیچھے یہی رہنما اصول کارفرما ہے جو پیس کور کی طرف سے چلائے جانے والے کمیونٹی پر مرکوز پروگرام کا احاطہ کیے ہوئے ہے۔ اِن کوششوں کی قیادت مقامی معاشروں کے پاس ہوتی ہے جہاں مقامی رہنماء، خاندان اور اور خود لڑکیاں اور مقامی معاشرے مسائل کے حل وضح کرتے ہیںلیکن ‘‘لڑکیوں کو تعلیم حاصل کرنے دیں’’کا تعلق یہاں اپنے ملک کے اندر نوجوانوں کی اِن لڑکیوں کی تعلیم سے متعلق ذمہ داری کے بارے میں شوق پیدا کرنا بھی ہے۔یہ لڑکیاں اسکول جانے کے لئے ہر روز میلوں پیدل چلتی ہیں، ہر رات گھنٹوں پڑھائی کرتی ہیں، اور ان لوگوں کے خلاف جو یہ کہتے ہیں کہ وہ تعلیم حاصل کرنے کے قابل نہیں ہیں اِستقامت سے کھڑی ہوتی ہیں۔ اگر وہ یہ قربانیاں دینے کیلئے تیار ہیں تو عالمی برادری کو اِس قابل ہونا چاہئے کہ وہ انہیں ان کا عہد اور ان کے خاندانوں کا عہد، برادریوں اور ممالک کا عہد پورا کرنے میں مدد کر سکیں۔ ٭…٭…٭

UmerAmer
08-09-2015, 02:38 PM
Nice SHaring
Thanks For Sharing

KhUsHi
08-09-2015, 04:58 PM
Right
Thanks for sharing

Admin
08-09-2015, 04:59 PM
Education e insan ko achay burey ka farq batati hy..

Arosa Hya
08-09-2015, 07:19 PM
hmmmmmmmmm