intelligent086
08-09-2015, 02:52 AM
خبردار!شوارما صحت کے لیے خطرناک
http://dunya.com.pk/news/special_feature/specialFeature_img/495x278x13545_45498372.jpg.pagespeed.ic.hiLYo4mveL .jpg
منصور حسین
شوارما اور اس سے ملتے جْلتے دیگر کھانے زنگر شوارما، پلیٹر اور پراٹھا رول وغیرہ نے فوڈ مارکیٹ میں بہت تیزی سے اپنی جگہ بنائی ہے۔اب ہر بازار، چوک اور سڑک پر آپ کو شوارما بیچنے والے بکثرت نظر آتے ہیں لیکن کیا یہ سب دکاندار حکومت کے واضع کردہ خوراک کے قوانین اور صفائی کے اصولوں پر عمل درآمد کر رہے ہیں؟پنجاب فوڈ اتھارٹی ایکٹ 2011ء کے مطابق کسی بھی شہری کو کھانے پینے کی اشیاء فروخت کرنے کے لیے فوڈ کنٹرول اتھارٹی سے لائسنس اور میڈیکل سرٹیفیکیٹ لینا اور انھیں اپنی دکان یا اسٹال میں نمایاں جگہ پر آویزاں کرنا لازمی قرار دیا گیا ہے۔جبکہ فوڈ ڈیپارٹمنٹ کے عہدیداران کسی بھی وقت ان سٹالز یا دکانوں کا معائنہ کرتے ہوئے خلاف ورزی کا مرتکب پائے جانے والوں کو جرمانے اور دیگر سزائیں دے سکتے ہیں۔زرعی یونیورسٹی فیصل آباد میں گوشت اور اس کی مصنوعات پر تحقیق کرنے والے پی ایچ ڈی فوڈ سائنسز کے ایک طالب علم کا کہنا ہے کہ گوشت ایک جلد خراب ہونے والی خوراک ہے جس کو ذخیرہ کرنے کے لیے بہت کم درجہ حرارت درکار ہوتا ہے تاہم شوارما بنانے والے ان تمام چیزوں سے بے خبر نظر آتے ہیں۔ ایکولائی، اسپرگلس، پینیسیلیم، انٹیروبیسیلس کے ساتھ ساتھ بہت سے وائرس، بیکٹیریا اور فنجائی کھلے عام پڑے گوشت میں بہت جلد شامل ہو جاتے ہیں جو بد ہضمی سمیت مختلف بیماریوں کا سبب بنتے ہیں۔فاسٹ فوڈ کے بڑھتے ہوئے رجحان نے لوگوں کی صحت کو بْری طرح متاثر کیا ہے۔ شوارما اور اس طرح کی دیگر مصنوعات کا ایک حد سے زیادہ استعمال موٹاپا، ذیابیطس، نظام انہضام اور دل کی بیماریوں کا سبب بنتا ہے۔ مایونیز ایک مہنگی اور کم دستیاب ہونے والی چیز ہے مگر شوارما بنانے والے لوگ نقلی اور غیر معیاری مایونیز استعمال کر کے لوگوں کی صحت سے کھیل رہے ہیں۔
http://dunya.com.pk/news/special_feature/specialFeature_img/495x278x13545_45498372.jpg.pagespeed.ic.hiLYo4mveL .jpg
منصور حسین
شوارما اور اس سے ملتے جْلتے دیگر کھانے زنگر شوارما، پلیٹر اور پراٹھا رول وغیرہ نے فوڈ مارکیٹ میں بہت تیزی سے اپنی جگہ بنائی ہے۔اب ہر بازار، چوک اور سڑک پر آپ کو شوارما بیچنے والے بکثرت نظر آتے ہیں لیکن کیا یہ سب دکاندار حکومت کے واضع کردہ خوراک کے قوانین اور صفائی کے اصولوں پر عمل درآمد کر رہے ہیں؟پنجاب فوڈ اتھارٹی ایکٹ 2011ء کے مطابق کسی بھی شہری کو کھانے پینے کی اشیاء فروخت کرنے کے لیے فوڈ کنٹرول اتھارٹی سے لائسنس اور میڈیکل سرٹیفیکیٹ لینا اور انھیں اپنی دکان یا اسٹال میں نمایاں جگہ پر آویزاں کرنا لازمی قرار دیا گیا ہے۔جبکہ فوڈ ڈیپارٹمنٹ کے عہدیداران کسی بھی وقت ان سٹالز یا دکانوں کا معائنہ کرتے ہوئے خلاف ورزی کا مرتکب پائے جانے والوں کو جرمانے اور دیگر سزائیں دے سکتے ہیں۔زرعی یونیورسٹی فیصل آباد میں گوشت اور اس کی مصنوعات پر تحقیق کرنے والے پی ایچ ڈی فوڈ سائنسز کے ایک طالب علم کا کہنا ہے کہ گوشت ایک جلد خراب ہونے والی خوراک ہے جس کو ذخیرہ کرنے کے لیے بہت کم درجہ حرارت درکار ہوتا ہے تاہم شوارما بنانے والے ان تمام چیزوں سے بے خبر نظر آتے ہیں۔ ایکولائی، اسپرگلس، پینیسیلیم، انٹیروبیسیلس کے ساتھ ساتھ بہت سے وائرس، بیکٹیریا اور فنجائی کھلے عام پڑے گوشت میں بہت جلد شامل ہو جاتے ہیں جو بد ہضمی سمیت مختلف بیماریوں کا سبب بنتے ہیں۔فاسٹ فوڈ کے بڑھتے ہوئے رجحان نے لوگوں کی صحت کو بْری طرح متاثر کیا ہے۔ شوارما اور اس طرح کی دیگر مصنوعات کا ایک حد سے زیادہ استعمال موٹاپا، ذیابیطس، نظام انہضام اور دل کی بیماریوں کا سبب بنتا ہے۔ مایونیز ایک مہنگی اور کم دستیاب ہونے والی چیز ہے مگر شوارما بنانے والے لوگ نقلی اور غیر معیاری مایونیز استعمال کر کے لوگوں کی صحت سے کھیل رہے ہیں۔