KhUsHi
08-05-2015, 11:06 PM
ریوڈی جنیرو: ماہرین نے انسانی بالوں کی ایک نئی پرت دریافت کی ہے جس سے بالوں کے علاج میں مدد مل سکے گی۔
برازیل میں کی جانے والی تحقیق میں طاقتور ایکسرے کی شعاعوں نے انسانی بال کے درمیان ایک نئی سطح دریافت کی ہے جو اس کی بیرونی پرت کیوٹیکل اور بالوں کو رنگ دینے والے کارٹیکس کے درمیان کی ہے اور کئی طرح کے پروٹین پر مشتمل ہے جب کہ دلچسپ بات یہ ہے کہ یہ پرت عام طور پر پرندوں کے بالوں اور رینگنے والے جانوروں کے چھلکوں میں پائی جاتی ہیں۔
برازیل میں سنکروٹرون لائٹ سورس پر تحقیق کرنے والی ڈاکٹر ویسنا اسٹانک نے بتایا کہ بالوں کی یہ نئی پرت بقیہ بالوں سے مختلف ہے جس میں ایلفا کیراٹن غائب ہے جب کہ بیٹا کیراٹن موجود ہے جو بالوں کو مضبوطی دیتا ہے اور اس دریافت سے بالوں کی حفاظت کے نئے شیمپو اور کنڈیشنر تیار کیے گئے ہیں۔ ماہرین کے مطابق بالوں کے اس نئے جزو پر مزید تحقیق کے بعد بالوں کے امراض کے علاج میں بھی مدد مل سکتی ہے۔
http://www.express.pk/wp-content/uploads/2015/08/381008-hairs-1438787793-119-640x480.jpg
برازیل میں کی جانے والی تحقیق میں طاقتور ایکسرے کی شعاعوں نے انسانی بال کے درمیان ایک نئی سطح دریافت کی ہے جو اس کی بیرونی پرت کیوٹیکل اور بالوں کو رنگ دینے والے کارٹیکس کے درمیان کی ہے اور کئی طرح کے پروٹین پر مشتمل ہے جب کہ دلچسپ بات یہ ہے کہ یہ پرت عام طور پر پرندوں کے بالوں اور رینگنے والے جانوروں کے چھلکوں میں پائی جاتی ہیں۔
برازیل میں سنکروٹرون لائٹ سورس پر تحقیق کرنے والی ڈاکٹر ویسنا اسٹانک نے بتایا کہ بالوں کی یہ نئی پرت بقیہ بالوں سے مختلف ہے جس میں ایلفا کیراٹن غائب ہے جب کہ بیٹا کیراٹن موجود ہے جو بالوں کو مضبوطی دیتا ہے اور اس دریافت سے بالوں کی حفاظت کے نئے شیمپو اور کنڈیشنر تیار کیے گئے ہیں۔ ماہرین کے مطابق بالوں کے اس نئے جزو پر مزید تحقیق کے بعد بالوں کے امراض کے علاج میں بھی مدد مل سکتی ہے۔
http://www.express.pk/wp-content/uploads/2015/08/381008-hairs-1438787793-119-640x480.jpg