intelligent086
07-27-2015, 01:23 AM
http://dunya.com.pk/news/special_feature/specialFeature_img/495x278x13444_11221377.jpg.pagespeed.ic.9_z1_8f8w-.jpg
ڈاکٹر ظفراقبال
موسم گرما کی جھلسا دینے والی گرمی اور لو سے جہاں معمولات زندگی بری طرح متاثر ہوتے ہیں وہاں اس شدت کی گرمی اپنے اندر بے شمار فوائد اور صحت کے راز بھی چھپائے ہوئے ہے۔مٹی سے پر تیز آندھیاں۔اور دھوپ کی تمازت اللہ رب العزت نے بے مقصد نہیں بنائی ہیں۔ذیل کے مضمون میں جو لوگ گرمی ،تیز لو کو برا بھلا کہتے نہیں تھکتے ہیں ان کے لیے قابل غور ہے۔اس کے علاوہ عام افراد بھی اس سے بہرہ مند ہو سکتے ہیں۔ ملک پاکستان کو اللہ تعالیٰ نے چار خوبصورت موسموں سے نوازا ہے۔تیز چلچلاتی دھوپ گرمی اور برف پوش سردی بہار خزاں جیسے موسم عطا فرمائے ہیں۔گرمی کی شدت سے معمولات زندگی مفلوج ہو جاتے ہیں جہاں درجہ حرارت 51 تک چلا جاتا ہے۔ان بلا کے درجہ حرارت سے آشوب چشم، ہیضہ،قے، الٹی،لو لگنا (سن سٹروک) ہائی بلڈ پریشر ، امراض سینہ دمہ، کھانسی و دیگر امراض نیز چھوٹے بچے اس سے زیادہ متاثر ہو جاتے ہیں۔اس کے ساتھ ساتھ یہ گرمی اپنے اندر بے شمار آسانیاں امراض کا علاج اور تدارک بھی لاتی ہے۔ ماہرین طب کا کہنا ہے کہ یہ گرمی بے مقصد نہیں ہے۔موسم گرما جب اپنے انتہا کو پہنچ جاتا ہے تو رد عمل کے طور پر ایسے نقصان دہ جراثیم پیدا ہو جاتے ہیں جو کہ گرمی کے علاوہ کسی دوائی سے تلف نہیں ہو تے۔اس کا اندازہ آپ اس بات سے لگا سکتے ہیں کہ تیز لو سے مکھی ، مچھر جیسے نقصان دہ جانور تک ہلاک ہو جاتے ہیں تو وہ جراثیم جو کہ خالی آنکھ سے دکھائی نہیں دیتے وہ کس طرح بچ سکتے ہیں۔تو گویا گرمی موثر جراثیم کش بھی ہے۔اس کے علاوہ جسم انسانی کی جلد کے مسام بھی بہتر طریقہ سے کھل جاتے ہیں جن سے نقصان دہ مواد بہ آسانی خارج ہو جاتا ہے۔اور جسم بے شمار پیچیدہ امراض سے بچ جاتا ہے۔ان امراض میں پھوڑے ، پھنسیاں ، الرجی ، وغیرہ شامل ہیں۔یہ بھی ایک حقیقت ہے کہ گرمی میں پانی بہت زیادہ پیا جاتا ہے جس سے کہ بہت سے امراض گردہ و مثانہ درست ہو جاتے ہیں۔ آئیے چند بیماریوں کے بارے میں جانتے ہیں۔ تپش یا گرمی کے باعث تشنج دیر تک دھوپ میں رہنے سے بعض اوقات آدمی گرمی سے شدید متاثر ہوجاتا ہے جس سے تلخی‘ اینٹھن یا تشنج کی علامات پیدا ہوجاتی ہیں۔ اس عارضہ میں عموماً پیٹ اور مختلف اعضاء کے اعصاب میں ایک تکلیف دہ تشنجی کیفیت پیدا ہوجاتی ہے جس سے غیرارادی کھچائو پیدا ہونے لگتا ہے تکلیف دہ حالت عموماً عارضی ہوتی ہے جو مناسب ابتدائی طبی امداد سے رفع ہوجاتی ہے۔ ایسی حالت میں بلڈپریشر چیک کرنے کے بعد صاف ابلے ہوئے ایک گلاس پانی کو ٹھنڈا کرکے اس میں ایک گرام نمک طعام ملا کر ہر نصف گھنٹہ بعد پلانا چاہیے۔ مریض کو ٹھنڈی جگہ آرام دہ حالت میں رکھیں اور اس کے ہاتھ پائوں کی ہلکی مالش جاری رکھیں مریض کو ہدایت کی جائے کہ وہ آرام کرے اور دھوپ میں نہ نکلے۔ تمازت آفتاب سے درد سر تمازت آفتاب سے لاحق ہونے والا درد سرشدید اور چبھن دار ہوتا ہے اس میں مریض بے چینی و بے قراری محسوس کرتا ہے۔ ایسی حالت میں نمک ملے پانی کا استعمال کرانا چاہیے۔ مریض کو ٹھنڈی اور تاریک جگہ رکھیں تاکہ اسے سکون حاصل ہو۔ گرمی کے باعث نڈھال ہونا زیادہ سخت دھوپ میں گھومنے پھرنے سے کئی لوگ نڈھال ہوجاتے ہیں۔ ایسی کیفیت میں مریض کی جلد زرد‘ ٹھنڈی اور نم دار ہوجاتی ہے۔ اہم علامات میں انتشار‘ ذہنی پریشانی‘ کمزوری‘ سستی‘ سرچکرانا‘ مدہوشی اور مختلف اعضاء کا تشنج شامل ہے۔ گرمی سے نڈھال مریض کو ٹھنڈی جگہ افقی حالت میں لٹائیں اور سراونچا رکھنا چاہیے کہ وہ سکون محسوس کرے۔ گھٹنے سے ٹخنے تک ٹانگوںکی ہلکی ہلکی مالش کرنی چاہیے۔ مریض کو وقفے وقفے سے نمک ملا پانی پلانا چاہیے۔ سن سٹروک یہ عارضہ شدت کی دھوپ یا گرمی کے باعث لاحق ہوتا ہے۔ لولگنا جسم کے تپش کی باقاعدگی کے میکانکی نظام میں خلل کے باعث وقوع پذیر ہوتا ہے گرمی کا یہ دھکا بعض اوقات انتہائی خطرناک اور گمبھیر ثابت ہوتا ہے۔ لہٰذا ضروری ہے کہ علامات اچانک ظاہر ہوتی ہے جونہی جسم کا درجہ حرارت ڈرامائی انداز میں بڑھ جاتا ہے تو مریض فوراً نڈھال ہوجاتا ہے جلد گرم‘ سرخ اور عموماً خشک ہوجاتی ہے۔ جسم کا بڑھتا ہوا درجہ حرارت اعضائے رئیسہ کیلئے خطرناک ثابت ہوسکتا ہے۔ مریض کے کپڑے اتار کر کسی ٹھنڈی جگہ افقی حالت میں لٹایا جائے۔ کمرہ ہوا دار ہو تو زیادہ بہتر ہے۔ مریض کو چت لٹا کر اس کی ٹھوڑی کو اونچا کردینا چاہیے۔ مریض کو ٹھنڈک آہستہ آہستہ پہنچانی چاہیے۔ اس مقصد کیلئے بڑی احتیاط کے ساتھ ساری جلد کو پانی یا سپرٹ کے ساتھ گیلا کرکے تیز پنکھا لگایا جائے۔
ڈاکٹر ظفراقبال
موسم گرما کی جھلسا دینے والی گرمی اور لو سے جہاں معمولات زندگی بری طرح متاثر ہوتے ہیں وہاں اس شدت کی گرمی اپنے اندر بے شمار فوائد اور صحت کے راز بھی چھپائے ہوئے ہے۔مٹی سے پر تیز آندھیاں۔اور دھوپ کی تمازت اللہ رب العزت نے بے مقصد نہیں بنائی ہیں۔ذیل کے مضمون میں جو لوگ گرمی ،تیز لو کو برا بھلا کہتے نہیں تھکتے ہیں ان کے لیے قابل غور ہے۔اس کے علاوہ عام افراد بھی اس سے بہرہ مند ہو سکتے ہیں۔ ملک پاکستان کو اللہ تعالیٰ نے چار خوبصورت موسموں سے نوازا ہے۔تیز چلچلاتی دھوپ گرمی اور برف پوش سردی بہار خزاں جیسے موسم عطا فرمائے ہیں۔گرمی کی شدت سے معمولات زندگی مفلوج ہو جاتے ہیں جہاں درجہ حرارت 51 تک چلا جاتا ہے۔ان بلا کے درجہ حرارت سے آشوب چشم، ہیضہ،قے، الٹی،لو لگنا (سن سٹروک) ہائی بلڈ پریشر ، امراض سینہ دمہ، کھانسی و دیگر امراض نیز چھوٹے بچے اس سے زیادہ متاثر ہو جاتے ہیں۔اس کے ساتھ ساتھ یہ گرمی اپنے اندر بے شمار آسانیاں امراض کا علاج اور تدارک بھی لاتی ہے۔ ماہرین طب کا کہنا ہے کہ یہ گرمی بے مقصد نہیں ہے۔موسم گرما جب اپنے انتہا کو پہنچ جاتا ہے تو رد عمل کے طور پر ایسے نقصان دہ جراثیم پیدا ہو جاتے ہیں جو کہ گرمی کے علاوہ کسی دوائی سے تلف نہیں ہو تے۔اس کا اندازہ آپ اس بات سے لگا سکتے ہیں کہ تیز لو سے مکھی ، مچھر جیسے نقصان دہ جانور تک ہلاک ہو جاتے ہیں تو وہ جراثیم جو کہ خالی آنکھ سے دکھائی نہیں دیتے وہ کس طرح بچ سکتے ہیں۔تو گویا گرمی موثر جراثیم کش بھی ہے۔اس کے علاوہ جسم انسانی کی جلد کے مسام بھی بہتر طریقہ سے کھل جاتے ہیں جن سے نقصان دہ مواد بہ آسانی خارج ہو جاتا ہے۔اور جسم بے شمار پیچیدہ امراض سے بچ جاتا ہے۔ان امراض میں پھوڑے ، پھنسیاں ، الرجی ، وغیرہ شامل ہیں۔یہ بھی ایک حقیقت ہے کہ گرمی میں پانی بہت زیادہ پیا جاتا ہے جس سے کہ بہت سے امراض گردہ و مثانہ درست ہو جاتے ہیں۔ آئیے چند بیماریوں کے بارے میں جانتے ہیں۔ تپش یا گرمی کے باعث تشنج دیر تک دھوپ میں رہنے سے بعض اوقات آدمی گرمی سے شدید متاثر ہوجاتا ہے جس سے تلخی‘ اینٹھن یا تشنج کی علامات پیدا ہوجاتی ہیں۔ اس عارضہ میں عموماً پیٹ اور مختلف اعضاء کے اعصاب میں ایک تکلیف دہ تشنجی کیفیت پیدا ہوجاتی ہے جس سے غیرارادی کھچائو پیدا ہونے لگتا ہے تکلیف دہ حالت عموماً عارضی ہوتی ہے جو مناسب ابتدائی طبی امداد سے رفع ہوجاتی ہے۔ ایسی حالت میں بلڈپریشر چیک کرنے کے بعد صاف ابلے ہوئے ایک گلاس پانی کو ٹھنڈا کرکے اس میں ایک گرام نمک طعام ملا کر ہر نصف گھنٹہ بعد پلانا چاہیے۔ مریض کو ٹھنڈی جگہ آرام دہ حالت میں رکھیں اور اس کے ہاتھ پائوں کی ہلکی مالش جاری رکھیں مریض کو ہدایت کی جائے کہ وہ آرام کرے اور دھوپ میں نہ نکلے۔ تمازت آفتاب سے درد سر تمازت آفتاب سے لاحق ہونے والا درد سرشدید اور چبھن دار ہوتا ہے اس میں مریض بے چینی و بے قراری محسوس کرتا ہے۔ ایسی حالت میں نمک ملے پانی کا استعمال کرانا چاہیے۔ مریض کو ٹھنڈی اور تاریک جگہ رکھیں تاکہ اسے سکون حاصل ہو۔ گرمی کے باعث نڈھال ہونا زیادہ سخت دھوپ میں گھومنے پھرنے سے کئی لوگ نڈھال ہوجاتے ہیں۔ ایسی کیفیت میں مریض کی جلد زرد‘ ٹھنڈی اور نم دار ہوجاتی ہے۔ اہم علامات میں انتشار‘ ذہنی پریشانی‘ کمزوری‘ سستی‘ سرچکرانا‘ مدہوشی اور مختلف اعضاء کا تشنج شامل ہے۔ گرمی سے نڈھال مریض کو ٹھنڈی جگہ افقی حالت میں لٹائیں اور سراونچا رکھنا چاہیے کہ وہ سکون محسوس کرے۔ گھٹنے سے ٹخنے تک ٹانگوںکی ہلکی ہلکی مالش کرنی چاہیے۔ مریض کو وقفے وقفے سے نمک ملا پانی پلانا چاہیے۔ سن سٹروک یہ عارضہ شدت کی دھوپ یا گرمی کے باعث لاحق ہوتا ہے۔ لولگنا جسم کے تپش کی باقاعدگی کے میکانکی نظام میں خلل کے باعث وقوع پذیر ہوتا ہے گرمی کا یہ دھکا بعض اوقات انتہائی خطرناک اور گمبھیر ثابت ہوتا ہے۔ لہٰذا ضروری ہے کہ علامات اچانک ظاہر ہوتی ہے جونہی جسم کا درجہ حرارت ڈرامائی انداز میں بڑھ جاتا ہے تو مریض فوراً نڈھال ہوجاتا ہے جلد گرم‘ سرخ اور عموماً خشک ہوجاتی ہے۔ جسم کا بڑھتا ہوا درجہ حرارت اعضائے رئیسہ کیلئے خطرناک ثابت ہوسکتا ہے۔ مریض کے کپڑے اتار کر کسی ٹھنڈی جگہ افقی حالت میں لٹایا جائے۔ کمرہ ہوا دار ہو تو زیادہ بہتر ہے۔ مریض کو چت لٹا کر اس کی ٹھوڑی کو اونچا کردینا چاہیے۔ مریض کو ٹھنڈک آہستہ آہستہ پہنچانی چاہیے۔ اس مقصد کیلئے بڑی احتیاط کے ساتھ ساری جلد کو پانی یا سپرٹ کے ساتھ گیلا کرکے تیز پنکھا لگایا جائے۔