intelligent086
07-19-2015, 03:33 AM
http://dunya.com.pk/news/special_feature/specialFeature_img/495x278x13405_61401822.jpg.pagespeed.ic.26lWCGYcLq .jpg
دنیا کے ہر معاشرے میں شادی کا موقع خوشیاں اور محبتیں لے کر آتا ہے جس میں دو خاندان ملتے ہیں اور ایک جوڑے کی نئی زندگی کا آغاز ہوتا ہے اور وہ مستقبل کے خواب دیکھنے لگتے ہیں لیکن شادی کی پہلی رات سے متعلق دنیا بھر کے لوگوں کی کچھ دلچسپ اور عجیب و غریب روایات جڑی ہوئی ہیں۔ تکیے کے نیچے پنیر کا رکھنا: کچھ معاشروں میں روایات مشہور ہیں کہ اگر شادی کی پہلی رات دْلہا ور دْلہن کے تکیے کے نیچے ایک پاؤنڈ پنیر رکھ دیا جائے تو کثرت اولاد ہوگی۔ جو پہلے سوئے گا وہی پہلے مرے گا: شادی کی رات سے متعلق ایک بات یہ بھی سننے کو ملتی ہے کہ اس رات دْلہا یا دْلہن میں سے جو پہلے سوئے گا اس کی عمر کم ہوگی اوروہ اپنے ساتھی کے مقابلے میں جلدی دنیا سے رخصت ہوجائے گا۔ پھولوں سے سجا کمرا: ایک قدیم روایت میں لوگوں کا ماننا ہے کہ اگر شادی کا کمرہ دلکش، خوبصورت، رنگ برنگے اور مہکتے پھولوں سے سجا ہوتو پھولوں کی یہ خوشبو نئے جوڑے کے زندگی کے اس نئے سفر کے آغاز پر موڈ کو رومانٹک بنا دیتی ہے جس کا اثر مستقبل میں بھی برقرار رہتا ہے۔ عام طور پر اس رات کمرے کو سجانے کے لیے گلاب اور جیسمین کے پھولوں کا استعمال کیا جاتا ہے۔ دوست اور رشتے داروں کے لیے فن: شادی کی رات کوقریبی رشتے داراور بالخصوص قریبی دوست دْلہا کے ساتھ خوب مذاق کرتے ہیں اور انہیں دْلہن کے پاس رات گئے تک جانے نہیں دیتے اور اس نازک موقع سے فائدہ اٹھاتے ہوئے اپنی کئی ڈیمانڈز منوا لیتے ہیں اور بیچارا دْلہا اپنی نئی نویلی دْلہن کے پاس جلد جانے کی خواہش میں کئی مطالبے ماننے پر مجبور بھی ہوجاتا ہے۔ منہ دکھائی:عام طورپر دْلہن کو کمرے میں پہلے بھیج دیا جاتا ہے تاکہ وہ کچھ آرام کر لے جب کہ دْلہا کچھ دیر بعد کمرے میں داخل ہوتا ہے اور دْلہن کا چہرہ دیکھنے کے لیے گھونگھٹ اٹھاتا ہے اور دْلہن کو تحفہ دیتا ہے جسے منہ دکھائی کہا جاتا ہے اور عام طور پر دْلہن اسے زندگی بھر یاد رکھتی ہے۔ دودھ کا گلاس: اس قدیم روایت کے مطابق شب عروسی پرزعفران ملے دودھ کا گلاس دْلہا اور دْلہن کو دیا جاتا ہے تاکہ شادی کی رسومات سے تھکا یہ جوڑا اپنی زندگی کے نئے سفر کا آغاز بھرپور توانائی سے کرے۔ کار کے پیچھے ٹِن باندھنا: امریکا میں عام طور پر شادی والی رات جس کار میں دْلہا اور دْلہن کو سفر کرنا ہوتا ہے اس کے پیچھے ٹِن سے بنے گلاس باندھ دیے جاتے ہیں جس کو خوش بختی کی علامت سمجھا جاتا ہے۔ بیڈ پر پانی کا چھڑکنا : اسکاٹ لینڈ میں دْلہا اور دْلہن کے بستر پر پانی کا اسپرے کیا جاتا ہے اور لوگوں کا ماننا ہے کہ یہ اچھی قسمت کی نشانی ہے جب کہ دْلہا اپنا پہلا ہفتہ نئی نویلی دْلہن کے ساتھ اپنے سسرال میں گزارتا ہے۔ کمرے سے باہر خوب شور اور ہنگامہ: امریکا، فرانس اور جرمنی میں یہ عام روایت ہے کہ دْلہا اور دْلہن کے دوست کمرے کے باہر خوب شور مچاتے ہیں اور اس نئے جوڑے کو خوب پریشان کرتے ہیں جسے چیوری یا شیواری کہا جاتا ہے جب کہ کچھ دوست تو کمرے کے باہر غبارے پھوڑتے اور بسترپر کھانے کی چیزیں بکھیر دیتے ہیں اور ساتھ ہی کمرے میں کئی جگہوں پر الارم چھپادیتے ہیں۔ جرمنی میں ایک اور روایت عام ہے جس کے مطابق چینی کے برتنوں کو توڑا جاتا ہے جس سے شیطانی روح بھاگ جاتی ہے جب کہ پھر ان ٹوٹوں ہوئے برتنوں کو اس نئے جوڑے سے صاف کرایا جاتا ہے تاکہ انہیں اندازہ ہو کہ آئندہ زندگی بہت سخت ہے لیکن اگر وہ اسے مل کر گزاریں گے تو کامیاب رہیں گے۔ رومانیہ کی روایات: رومانیہ میں لوگوں کا ماننا ہے کہ جب دْلہن شادی کی رات دْلہا کے گھر داخل ہوتے وقت لڑکھڑا جائے تو اسے بد قسمتی کی علامت سمجھا جاتا ہے اس لیے دْلہن کی سہیلیاں اسے پکڑ کر کمرے تک چھوڑتی ہیں تاکہ وہ لڑکھڑا نہ جائے۔ چینی روایت: چین میں شادی والی رات نئے جوڑے کے کمرے میں ڈریگون کی شکل والی موم بتی جلائی جاتی ہے تاکہ اگر کوئی شیطانی روح موجود ہے تو وہ بھاگ جائے۔ چین کے کچھ علاقوں میں دْلہا دْلہن پر تیر کمان سے تین بار تیرچلاتا ہے لیکن اس میں تیر کا سرا نہیں ہوتا پھر اس کمان کو توڑ دیتا ہے جس کا مقصد نئے جوڑے میں ہمیشہ کے لیے محبت قائم رکھنا ہے۔ کینیا کی روایت: کینیا میں دلچسپ روایت یہ ہے کہ اس رات سے لے کر ایک ماہ تک دْلہا خواتین کا لباس پہنتے ہیں جس کا مقصد یہ احساس اجاگر کرنا ہے کہ خاتون ہونا کتنا مشکل کام ہے۔ کوریا کی روایت: کوریا میں شادی والی رات رشتے دار دْلہا کے پاؤں کو مچھلی یا پھربوتل کے کین سے پیٹا جاتا ہے تاکہ دیکھا جائے کہ دْلہا میں نئی زندگی کے آغاز کے لیے درکار توانائی موجود ہے یا نہیں۔ آئرلینڈ کی روایت: آئر لینڈ کے لوگوں کی قدیم روایت ہے کہ شادی والی رات جب دْلہا اور دْلہن رقص کرتے ہیں تو دلہن کے پاؤں فرش کے ساتھ لگے رہتے ہیں کیوں کہ ان کا ماننا ہے کہ اگر دْلہن نے پاؤں اٹھا لیے تو شیطانی روح دونوں کے تعلقات کو مستقبل میں خراب کرسکتی ہے۔ انڈونیشیا کی روایت: یہاں کے لوگوں کی ایک عجیب و غریب روایت یہ ہے کہ شادی والی رات سے لے کر 3 دن تک نئے جوڑے پر ٹوائلٹ جانے کی پابندی ہوتی ہے اس دوران انہیں انتہائی کم غذا دی جاتی ہے تاکہ وہ خود کو کنٹرول کر سکیں۔ ٭…٭…٭
دنیا کے ہر معاشرے میں شادی کا موقع خوشیاں اور محبتیں لے کر آتا ہے جس میں دو خاندان ملتے ہیں اور ایک جوڑے کی نئی زندگی کا آغاز ہوتا ہے اور وہ مستقبل کے خواب دیکھنے لگتے ہیں لیکن شادی کی پہلی رات سے متعلق دنیا بھر کے لوگوں کی کچھ دلچسپ اور عجیب و غریب روایات جڑی ہوئی ہیں۔ تکیے کے نیچے پنیر کا رکھنا: کچھ معاشروں میں روایات مشہور ہیں کہ اگر شادی کی پہلی رات دْلہا ور دْلہن کے تکیے کے نیچے ایک پاؤنڈ پنیر رکھ دیا جائے تو کثرت اولاد ہوگی۔ جو پہلے سوئے گا وہی پہلے مرے گا: شادی کی رات سے متعلق ایک بات یہ بھی سننے کو ملتی ہے کہ اس رات دْلہا یا دْلہن میں سے جو پہلے سوئے گا اس کی عمر کم ہوگی اوروہ اپنے ساتھی کے مقابلے میں جلدی دنیا سے رخصت ہوجائے گا۔ پھولوں سے سجا کمرا: ایک قدیم روایت میں لوگوں کا ماننا ہے کہ اگر شادی کا کمرہ دلکش، خوبصورت، رنگ برنگے اور مہکتے پھولوں سے سجا ہوتو پھولوں کی یہ خوشبو نئے جوڑے کے زندگی کے اس نئے سفر کے آغاز پر موڈ کو رومانٹک بنا دیتی ہے جس کا اثر مستقبل میں بھی برقرار رہتا ہے۔ عام طور پر اس رات کمرے کو سجانے کے لیے گلاب اور جیسمین کے پھولوں کا استعمال کیا جاتا ہے۔ دوست اور رشتے داروں کے لیے فن: شادی کی رات کوقریبی رشتے داراور بالخصوص قریبی دوست دْلہا کے ساتھ خوب مذاق کرتے ہیں اور انہیں دْلہن کے پاس رات گئے تک جانے نہیں دیتے اور اس نازک موقع سے فائدہ اٹھاتے ہوئے اپنی کئی ڈیمانڈز منوا لیتے ہیں اور بیچارا دْلہا اپنی نئی نویلی دْلہن کے پاس جلد جانے کی خواہش میں کئی مطالبے ماننے پر مجبور بھی ہوجاتا ہے۔ منہ دکھائی:عام طورپر دْلہن کو کمرے میں پہلے بھیج دیا جاتا ہے تاکہ وہ کچھ آرام کر لے جب کہ دْلہا کچھ دیر بعد کمرے میں داخل ہوتا ہے اور دْلہن کا چہرہ دیکھنے کے لیے گھونگھٹ اٹھاتا ہے اور دْلہن کو تحفہ دیتا ہے جسے منہ دکھائی کہا جاتا ہے اور عام طور پر دْلہن اسے زندگی بھر یاد رکھتی ہے۔ دودھ کا گلاس: اس قدیم روایت کے مطابق شب عروسی پرزعفران ملے دودھ کا گلاس دْلہا اور دْلہن کو دیا جاتا ہے تاکہ شادی کی رسومات سے تھکا یہ جوڑا اپنی زندگی کے نئے سفر کا آغاز بھرپور توانائی سے کرے۔ کار کے پیچھے ٹِن باندھنا: امریکا میں عام طور پر شادی والی رات جس کار میں دْلہا اور دْلہن کو سفر کرنا ہوتا ہے اس کے پیچھے ٹِن سے بنے گلاس باندھ دیے جاتے ہیں جس کو خوش بختی کی علامت سمجھا جاتا ہے۔ بیڈ پر پانی کا چھڑکنا : اسکاٹ لینڈ میں دْلہا اور دْلہن کے بستر پر پانی کا اسپرے کیا جاتا ہے اور لوگوں کا ماننا ہے کہ یہ اچھی قسمت کی نشانی ہے جب کہ دْلہا اپنا پہلا ہفتہ نئی نویلی دْلہن کے ساتھ اپنے سسرال میں گزارتا ہے۔ کمرے سے باہر خوب شور اور ہنگامہ: امریکا، فرانس اور جرمنی میں یہ عام روایت ہے کہ دْلہا اور دْلہن کے دوست کمرے کے باہر خوب شور مچاتے ہیں اور اس نئے جوڑے کو خوب پریشان کرتے ہیں جسے چیوری یا شیواری کہا جاتا ہے جب کہ کچھ دوست تو کمرے کے باہر غبارے پھوڑتے اور بسترپر کھانے کی چیزیں بکھیر دیتے ہیں اور ساتھ ہی کمرے میں کئی جگہوں پر الارم چھپادیتے ہیں۔ جرمنی میں ایک اور روایت عام ہے جس کے مطابق چینی کے برتنوں کو توڑا جاتا ہے جس سے شیطانی روح بھاگ جاتی ہے جب کہ پھر ان ٹوٹوں ہوئے برتنوں کو اس نئے جوڑے سے صاف کرایا جاتا ہے تاکہ انہیں اندازہ ہو کہ آئندہ زندگی بہت سخت ہے لیکن اگر وہ اسے مل کر گزاریں گے تو کامیاب رہیں گے۔ رومانیہ کی روایات: رومانیہ میں لوگوں کا ماننا ہے کہ جب دْلہن شادی کی رات دْلہا کے گھر داخل ہوتے وقت لڑکھڑا جائے تو اسے بد قسمتی کی علامت سمجھا جاتا ہے اس لیے دْلہن کی سہیلیاں اسے پکڑ کر کمرے تک چھوڑتی ہیں تاکہ وہ لڑکھڑا نہ جائے۔ چینی روایت: چین میں شادی والی رات نئے جوڑے کے کمرے میں ڈریگون کی شکل والی موم بتی جلائی جاتی ہے تاکہ اگر کوئی شیطانی روح موجود ہے تو وہ بھاگ جائے۔ چین کے کچھ علاقوں میں دْلہا دْلہن پر تیر کمان سے تین بار تیرچلاتا ہے لیکن اس میں تیر کا سرا نہیں ہوتا پھر اس کمان کو توڑ دیتا ہے جس کا مقصد نئے جوڑے میں ہمیشہ کے لیے محبت قائم رکھنا ہے۔ کینیا کی روایت: کینیا میں دلچسپ روایت یہ ہے کہ اس رات سے لے کر ایک ماہ تک دْلہا خواتین کا لباس پہنتے ہیں جس کا مقصد یہ احساس اجاگر کرنا ہے کہ خاتون ہونا کتنا مشکل کام ہے۔ کوریا کی روایت: کوریا میں شادی والی رات رشتے دار دْلہا کے پاؤں کو مچھلی یا پھربوتل کے کین سے پیٹا جاتا ہے تاکہ دیکھا جائے کہ دْلہا میں نئی زندگی کے آغاز کے لیے درکار توانائی موجود ہے یا نہیں۔ آئرلینڈ کی روایت: آئر لینڈ کے لوگوں کی قدیم روایت ہے کہ شادی والی رات جب دْلہا اور دْلہن رقص کرتے ہیں تو دلہن کے پاؤں فرش کے ساتھ لگے رہتے ہیں کیوں کہ ان کا ماننا ہے کہ اگر دْلہن نے پاؤں اٹھا لیے تو شیطانی روح دونوں کے تعلقات کو مستقبل میں خراب کرسکتی ہے۔ انڈونیشیا کی روایت: یہاں کے لوگوں کی ایک عجیب و غریب روایت یہ ہے کہ شادی والی رات سے لے کر 3 دن تک نئے جوڑے پر ٹوائلٹ جانے کی پابندی ہوتی ہے اس دوران انہیں انتہائی کم غذا دی جاتی ہے تاکہ وہ خود کو کنٹرول کر سکیں۔ ٭…٭…٭