Log in

View Full Version : تہرےقتل کے مجرم صولت مرزا کو مچھ جیل میں پھ



intelligent086
05-13-2015, 08:57 AM
تہرےقتل کے مجرم صولت مرزا کو مچھ جیل میں پھانسی ، کراچی میں تدفین

http://dunya.com.pk/news/2015/May/05-13-15/news_big_images/495x278x567390_43362234.jpg.pagespeed.ic.WaV_nxkhp l.jpg
18رشتہ داروں کی آخری ملاقات،ڈاکٹرزنے طبی معائنہ کیااورپھرصبح ساڑھے 4بجے تختہ دارپرچڑھادیاگیا
تحریری وصیت نامہ نہ دیا،تین چارساتھی قیدیوں سے بھی آخری ملاقات اورجیل اہلکاروں سے معذرت کی کوئٹہ،کراچی(دنیا نیوز،سٹاف رپورٹر) تہرے قتل کیس میں سزائے موت پانیوالے ایم کیوایم کے سابق کارکن صولت مرزا کو 16 سال بعدپھانسی دیدی گئی، سزا پر عملدرآمد سے پہلے مجرم کی اہلخانہ سے آخری ملاقات کرائی گئی،سنٹرل جیل مچھ میں مجرم صولت مرزا کے بھائی،بہنوں ، بھا بی، بھتیجے اور بھانجیو ں سمیت 18رشتہ داروں نے آخری ملاقات کی جبکہ جیل ڈاکٹرزنے 47سالہ صولت مرزا کا طبی معائنہ کیااورصبح ساڑھے 4بجے تختہ دارپرلٹکادیاگیا،سزا پر عملدرآمد سے پہلے جیل کی سکیورٹی انتہائی سخت رہی،پھانسی پر ضروری کارروائی کے بعد میت کو ایمبولینس میں ایدھی سنٹرکوئٹہ اورپھر پی آئی اے کی پرواز کے ذریعے کراچی منتقل کردیاگیاجہاں گلشن معمارمیں تدفین کردی گئی،معلوم ہواکہ صولت نے ملاقات کے دوران اپنے بھائی سے آخری گفتگو میں کہا کہ’میرا نوجوانوں تک یہ پیغام پہنچا دیں کہ وہ کسی بھی جماعت یا تنظیم کا حصہ نہ بنیں ،بلکہ اپنی توجہ تعلیم پر دیں اور غیر قانونی سرگرمیوں سے دوررہیں‘۔ذرائع کے مطابق صولت مرزا نے آخری خواہش میں مقتولین کے ورثاسے معافی مانگنے کیلئے ایک ہفتے کی مہلت مانگی تھی تاہم مجسٹریٹ مچھ جیل ہدایت اللہ نے جواب دیا کہ’مہلت دینامیرے اختیار میں نہیں‘۔جیل ا نتظامیہ کے ایک اہلکار نے بتایا کہ صولت مرزا نے کوئی تحریری وصیت نامہ نہیں دیا تاہم اس نے آخری دنوں میں جو دو تین خطوط لکھے تھے وہ لواحقین کے حوالے کردئیے ۔اہلکارکے مطابق’صولت مرزاعمومی طور پر جیل میں خطوط لکھا کرتاتھاجبکہ پھانسی سے قبل کوئی خاص بات نہیں کی بلکہ جیل کے اہلکاروں سے معذرت کی،صولت مرزا نے پھانسی سے پہلے ان تین چار قیدیوں سے بھی آخری ملاقات کی جنہیں اسکے ساتھ گزشتہ سال کے اوائل میں کراچی سے مچھ جیل منتقل کیا گیا تھا‘۔ یاد رہے کہ صولت مرزا کو 1997میں کراچی الیکٹرک سپلائی کارپوریشن کے منیجنگ ڈائریکٹر شاہد حامدکو انکے ڈرائیور اور محافظ سمیت قتل کرنے کے جرم میں 1999میں پھانسی کی سزاسنائی گئی تھی،صولت مرزا1998میں تھائی لینڈ فرار ہوگیا تاہم والدہ کی برسی میں شرکت کیلئے آنے کے 2ہفتے بعد شہیدایس ایس پی سی آئی ڈی چوہدری اسلم نے گرفتارکرلیااوراپریل2014 میں سکیورٹی وجوہات کی بنیاد پراسے مچھ جیل منتقل کیا گیا،صولت مرزا نے رواں برس 18 مارچ کو اپنی سزا ئے موت پر عملدرآمد سے چندگھنٹے قبل ایک ویڈیو بیان میں متحدہ قومی موومنٹ کے قائد الطاف حسین سمیت جماعت کی اہم قیادت پر سنگین الزامات عائد کئے ،یہ انٹرویوسامنے آنے کے بعدپھانسی پرعملدرآمد 30 اپریل تک روک دیا گیا اور وفاقی حکومت نے سندھ حکومت کو صولت مرزا کے بیان کی روشنی میں جے آئی ٹی تشکیل دینے کی ہدایت کی،گزشتہ ہفتے مجرم کی اہلیہ نگہت مرزا نے سندھ ہائیکورٹ میں درخواست دائرکی کہ انکے شوہر کے حالیہ بیان کی روشنی میں شاہد حامد قتل کیس کی دوبارہ تحقیقات کی جا رہی ہے اسلئے جب تک یہ تحقیقات مکمل نہیں ہو جاتی، پھانسی پر عملدرآمد روکا جائے تاہم اپیل مستردکردی گئی،قبل ازیں صولت کی پھانسی 2بار19مارچ اوریکم اپریل کوملتوی ہوئی تاہم اس ماہ کے اوائل میں تیسری دفعہ ڈیتھ وارنٹ جاری ہوئے جن پر12مئی کوعملدرآمدکردیا گیا۔

Miss You
05-13-2015, 11:02 AM
Hhhhmmm

KhUsHi
05-13-2015, 11:24 AM
Bore kaam ka bora anjam
Thanks for sharing