intelligent086
04-09-2015, 09:51 AM
http://dunya.com.pk/news/special_feature/specialFeature_img/495x278x12693_63672972.jpg.pagespeed.ic.yD2k63RPej .jpg
دن کے چیلنج کا ساتواں اصول یہ ہے کہ آپ نے بازار سے ڈبوں میں بند کھانے کی اشیا نہیںکھانی اور نہ ہی ریستوران میں جا کر کھانا کھانا ہے۔ اس کی وجہ بہت واضح ہے کہ ہمارے جسم نے 240ملین سالوں میں نشوونما پائی ہے۔ ہمارا نظام ہضم سادہ خوراک کا عادی ہے اور یہ پھل،سبزی اور اس طرح کی تمام سادی خوراک میں سے زیادہ غذائیت ہضم کرتا ہے۔ بازار کی اشیا چکنائی سے بھرپور ہوتی ہیںاور اس کے ساتھ ساتھ آپ کے نظام ہضم کو بھی متاثر کرتی ہیں۔ پچھلے 50سے 100 سالوںمیں ہم نے دیکھا ہے کہ جو کمپنیاں ڈبوں میں بند اور اس قسم کی آرام دہ غذا تیار کرتی ہیں جنہیں کھانے کے لیے بہت آسانی سے تیار کیا جاتا ہے اور بعض کو تو صرف تلنا پڑتا ہے۔ ان اشیاکی بہت زیادہ نمائش کی جا رہی ہے اور ٹیلی ویژن میں بھی ایسے بہت سارے اشتہار دکھائے جاتے ہیں۔ اس قسم کی غذائوںمیں سب سے زیادہ استعمال ہونی والی تین اشیاء نمک،چینی اور چکنائی ہے۔ ہم دراصل بہت سادہ مخلوق ہیں۔ ہماری سونگھنے اور کھانے کی حس اور بصارت کو یہ چیزیں ناگوار گزرتی ہیں، انہیں ہضم کرنا ہمارے جسم کے لیے مشکل ہوتا ہے۔ جنگلی جانور چکنائی والی خوراک شوق سے کھاتے ہیںکیونکہ انکا جسم اس خوراک کا ذخیرہ کرلیتا ہے اور سرد علاقوںمیں ان جانوروں کو زندہ رہنے کے لیے یہ چیزیں درکار ہوتی ہیں۔ وہ ایسی خوراک کھا کر ہی زندہ رہ سکتے ہیں۔ لیکن آپ جنگلی جانور نہیں ہیںاور نہ ہی آپ نے کتنی بند جگہ پر موسم سرما گزارنا ہوتا ہے‘لیکن ہمارے ورثے سے اس بات کا پتا چلتا ہے کہ ہمارے آبائو اجداد چکنائی سے بھرپور غذا بہت شوق سے کھاتے ہیں۔ ان تمام کھانوں میں نمک‘چینی اور چکنائی کا استعمال بہت زیادہ ہوتا ہے اور ہماری کم عقلی ہے کہ ہم ایسی غذا کو پسندکرتے ہیںجوکہ ہماری ہلاکت کا باعث بنتی ہے۔ یہ چیزیں آہستہ اثر کرتی ہیں لیکن یہ بات یقینی ہے کہ یہ ہماری زندگی کو کم کر دیتی ہیں۔ آپ کو ہمیشہ سادی اور طاقتور خوراک کھانی چاہیے جو ہمارے جسم کو طاقت دے اور ہمارے جسم کے تمام نظاموںکی کارکردگی کو بڑھائے۔ (رابن سیجر کی کتاب ’’دولت، صحت، خوشی،42 دنوں کا عملی کورس‘‘ سے ماخوذ) ٭…٭…٭ -
دن کے چیلنج کا ساتواں اصول یہ ہے کہ آپ نے بازار سے ڈبوں میں بند کھانے کی اشیا نہیںکھانی اور نہ ہی ریستوران میں جا کر کھانا کھانا ہے۔ اس کی وجہ بہت واضح ہے کہ ہمارے جسم نے 240ملین سالوں میں نشوونما پائی ہے۔ ہمارا نظام ہضم سادہ خوراک کا عادی ہے اور یہ پھل،سبزی اور اس طرح کی تمام سادی خوراک میں سے زیادہ غذائیت ہضم کرتا ہے۔ بازار کی اشیا چکنائی سے بھرپور ہوتی ہیںاور اس کے ساتھ ساتھ آپ کے نظام ہضم کو بھی متاثر کرتی ہیں۔ پچھلے 50سے 100 سالوںمیں ہم نے دیکھا ہے کہ جو کمپنیاں ڈبوں میں بند اور اس قسم کی آرام دہ غذا تیار کرتی ہیں جنہیں کھانے کے لیے بہت آسانی سے تیار کیا جاتا ہے اور بعض کو تو صرف تلنا پڑتا ہے۔ ان اشیاکی بہت زیادہ نمائش کی جا رہی ہے اور ٹیلی ویژن میں بھی ایسے بہت سارے اشتہار دکھائے جاتے ہیں۔ اس قسم کی غذائوںمیں سب سے زیادہ استعمال ہونی والی تین اشیاء نمک،چینی اور چکنائی ہے۔ ہم دراصل بہت سادہ مخلوق ہیں۔ ہماری سونگھنے اور کھانے کی حس اور بصارت کو یہ چیزیں ناگوار گزرتی ہیں، انہیں ہضم کرنا ہمارے جسم کے لیے مشکل ہوتا ہے۔ جنگلی جانور چکنائی والی خوراک شوق سے کھاتے ہیںکیونکہ انکا جسم اس خوراک کا ذخیرہ کرلیتا ہے اور سرد علاقوںمیں ان جانوروں کو زندہ رہنے کے لیے یہ چیزیں درکار ہوتی ہیں۔ وہ ایسی خوراک کھا کر ہی زندہ رہ سکتے ہیں۔ لیکن آپ جنگلی جانور نہیں ہیںاور نہ ہی آپ نے کتنی بند جگہ پر موسم سرما گزارنا ہوتا ہے‘لیکن ہمارے ورثے سے اس بات کا پتا چلتا ہے کہ ہمارے آبائو اجداد چکنائی سے بھرپور غذا بہت شوق سے کھاتے ہیں۔ ان تمام کھانوں میں نمک‘چینی اور چکنائی کا استعمال بہت زیادہ ہوتا ہے اور ہماری کم عقلی ہے کہ ہم ایسی غذا کو پسندکرتے ہیںجوکہ ہماری ہلاکت کا باعث بنتی ہے۔ یہ چیزیں آہستہ اثر کرتی ہیں لیکن یہ بات یقینی ہے کہ یہ ہماری زندگی کو کم کر دیتی ہیں۔ آپ کو ہمیشہ سادی اور طاقتور خوراک کھانی چاہیے جو ہمارے جسم کو طاقت دے اور ہمارے جسم کے تمام نظاموںکی کارکردگی کو بڑھائے۔ (رابن سیجر کی کتاب ’’دولت، صحت، خوشی،42 دنوں کا عملی کورس‘‘ سے ماخوذ) ٭…٭…٭ -