PDA

View Full Version : ترکِ الفت کو نہ اب اور ہوا دی جائے



intelligent086
04-08-2015, 10:12 AM
ترکِ الفت کو نہ اب اور ہوا دی جائے
اُس کی خواہش ہے تو یہ بات بُھلا دی جائے
رات سر پر ہے، کٹھن راستہ، مسافر تم کو
لوٹ آنے کی، یا منزل کی دُعا دی جائے
خُود وہ آئے گا سرِ بام، جو آنا ہو گا
اُس کے دروازے پہ دستک، نہ صدا دی جائے
اتنے جھنجھٹ ہیں کہ مِلتی نہیں اب تو فُرصت
رسمِ دلجوئی، ہو جیسے بھی، اُٹھا دی جائے
ایک ہی طرح دھڑکتا ہے، خزاں ہو کہ بہار
دل کو اِس سال کوئی سخت سزا دی جائے
منتخب لوگ ہیں، خلعت سے بلند و بالا
مُستحق لوگوں کو دستار و قبا دی جائے
سحرِ خاموشی کسی طرح تو ٹُوٹے عظمیؔ
اِک صدا نام پہ اپنے ہی لگا دی جائے

اسلام عظمیؔ​

KhUsHi
04-08-2015, 01:28 PM
بہت ہی عمدہ شئیرنگ کی ہے
مزید اچھی اچھی شئیرنگ کا سلسلہ جاری رکھیں
بہت بہت شکریہ۔

UmerAmer
04-08-2015, 03:31 PM
Nice Sharing
Thanks FOr Sharing

intelligent086
04-09-2015, 08:17 AM
بہت ہی عمدہ شئیرنگ کی ہے
مزید اچھی اچھی شئیرنگ کا سلسلہ جاری رکھیں
بہت بہت شکریہ۔


Nice Sharing
Thanks FOr Sharing

بہت بہت شکریہ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔