PDA

View Full Version : (حکایاتِ فارسی)



CaLmInG MeLoDy
03-27-2015, 10:47 AM
کہتے ھیں کہ اصفہان میں ایک لوھار تھا جس نے اپنی ساری جوانی اِس کام میں گزار دی اور آخر ارادہ کیا کہ اب اُس کے پاس اِتنے پیسے ھیں کہ اپنی باقی ماندہ زندگی اللہ کی یاد میں گزار دے۔
اُس نے اپنی دکان بیچ دی اور خانہ نشین ھو کر اپنا بیشتر وقت عبادات میں گزارنے لگا۔ ضرورت مندوں کی حتی لامکان مدد کرتا تھا اور لوگوں کے ساتھ رواداری سے پیش آتا تھا۔ یہ سب کرنے کے باوجود اُس کی مصیبتیں روز بروز بڑھتی جا رھی تھیں اور صحت بھی خراب رھنے لگی تھی۔
اُس کے ایک دوست کو جب اُس کے حال کی خبر ھوئی تو وہ اُسے ملنے آیا اور کہنے لگا؛ ’’تعجب ھے کہ جب سے تم نے نیک اور خداترس انسان بننے کی کوشش شروع کی ھے تمہاری صحت اور تمہارے حالات روز بروز ابتر ھوتے جا رھے ھیں۔ میں تمہارے ایمان کو کمزور نہیں کرنا چاھتا لیکن راہِ خدا میں اِتنی سختیاں جھیلنے کے بعد بھی تمہاری حالت بہتر ھونے کی بجائے بدتر کیوں ھوتی جا رھی ھے؟‘‘
لوھار نے کچھ دیر سوچنے کے بعد جواب دیا؛ ’’جب میں لوھار کا کام کرتا تھا تو خام فولاد کو آگ میں جلا کر نرم کرتا تھا اور پھر ھتوڑے کی پے در پے اور مضبوط ضربات لگاتا تھا۔ پھر سرخ فولاد کو پانی میں ڈال کر ٹھنڈا کرتا تھا اور یہ عمل بار بار دھراتا تھا۔ میرا واحد مقصد یہ ھوتا کہ فولاد کو تلوار یا خنجر کی شکل میں ڈھال لوں۔ کبھی کبھی فولاد ناقص معیار کا ھوتا تھا اور باوجود انتہائی کے میں اُسے اپنی مرضی کی شکل میں نہیں ڈھال سکتا تھا اور آخر اُسے کچرے میں پھینک دیا کرتا تھا۔‘‘
کچھ دیر خاموش رھنے کے بعد پھر گویا ھُوا؛
’’میں سمجھتا ھوں کہ میں بھی خام فولاد کی طرح کسی لوھار کے ھاتھ میں ھوں کبھی مجھے آگ میں تپا کر گرم کیا جاتا ھے، تکلیف و مشکلات کے ھتوڑے سے مجھ پر ضرباب لگا کر مجھے سرد پانی میں ٹھنڈا کیا جاتا ھے اور پھر آگ میں ڈالا جاتا ھے۔ یہ سب میں دل سے قبول کر چکا ھوں۔ اللہ سے بس یہ دعا ھے کہ مجھے ناقص معیار کا فولاد نہ سمجھے ۔ تلوار اور خنجر اگر نہ بن سکوں تو جتنی دیر مرضی لگے اور جس رنگ میں چاھے مجھے ڈھال دے جتنی مرتبہ چاھے مجھے آگ اور پانی سے گزار کر مجھ پر شدید ضربیں لگائیں لیکن کبھی مایوس ھو کر مجھے کچرے میں نہ ڈالے۔‘‘

KhUsHi
11-24-2015, 04:01 PM
بہت عمدہ اور لاجواب شیئرنگ کا شکریہ

intelligent086
12-04-2015, 01:45 AM
http://www.mobopk.com/images/sobeautifulthanksfor.png