PDA

View Full Version : تراش محو ہوئی، خدّ وخال سے بھی گئے



intelligent086
03-11-2015, 11:03 AM
تراش محو ہوئی، خدّ وخال سے بھی گئے
کچھ آئنے کہ تری دیکھ بھال سے بھی گئے

گہے گہے نگہِ نیلگوں تھی مرہم گیر
وہ بجھ گئی تو فقیر اندمال سے بھی گئے

خوشا کہ خوں میں رواں تھا وہ ابروِ خوش خط
نگہ غروب ہوئی تو ہلال سے بھی گئے

یہ کارِ گفتنِ احوال کوئی سہل ہے کیا
وہ چپ لگی ہے کہ تابِ سوال سے بھی گئے

کہاں نشاط کی وہ ساعتیں، وہ درد کی لَو
کہاں یہ حال کہ تیرے ملال سے بھی گئے

ہُوا نہ ضبط بھی اور وہ بھی ہو گیا ناراض
غزل بھی ہو نہ سکی اور غزال سے بھی گئے

اٹھیں وہ پُرسش و خواہش کی کُوکتی رسمیں
سو تیرے دوختہ دل بول چال سے بھی گئے

توازنِ نگہِ یار ہی سے تھا معیار
گرے تو مرتبہِ اعتدال سے بھی گئے

ہمیں خوش آیا نہیں ہے مذاقِ مکتبِ عشق
جو پہلے بات میں تھا اس کمال سے بھی گئے

فسانہ ساز حقیقت کی گفتگو کیا ہو
کڑی پڑی تو گمانِ خیال سے بھی گئے

اٹھی تو کر گئی یک بار وہ نظر ہموار
ہم اس کی سمت اگر پائمال سے بھی گئے

اختر عثمان

UmerAmer
03-11-2015, 02:33 PM
Bohat Umda

Pari
03-11-2015, 07:36 PM
Khoobbb...........

intelligent086
03-12-2015, 12:52 AM
Bohat Umda


Khoobbb...........

پسند کرنے کا بہت بہت شکریہ

KhUsHi
03-13-2015, 05:41 PM
زبردست بہت عمدہ

intelligent086
11-23-2015, 11:16 PM
http://www.mobopk.com/images/pasandkarnekabohatbo.png