PDA

View Full Version : دو’’جادوئی لفظ‘‘



intelligent086
03-11-2015, 10:32 AM
دو’’جادوئی لفظ‘‘


http://dunya.com.pk/news/special_feature/specialFeature_img/495x278x12434_70688840.jpg.pagespeed.ic.TQk1GZZMVd .jpg

جو آپ کو لوگوں میں مقبول بنا سکتے ہیں! ’’ڈیل کارنیگی‘‘ کی ایک مشہور کتاب کا نام ہے۔’’میٹھے بول میں جادو ہے۔!‘‘ مجھے یقین ہے کہ آپ نے بھی یہ کتاب ضرور پڑھی ہوگی۔ اس میں یہی بتایا گیا ہے کہ آپ اپنی سحر آفریں گفتگو سے لوگوں کے دل جیت سکتے ہیں۔زیر نظرتحریر بھی اس مقصد کو سامنے رکھ کر لکھی گئی ہے کہ آپ دوسروں میں کس طرح مقبول ہو سکتے ہیں۔ میں نے اس ضمن میں گفتگو کے لمبے چوڑے موضوع پر بات نہیں کی، بلکہ آپ کو صرف ’’دو‘‘ ایسے لفظ بتائے ہیں جن کی مدد سے آپ لوگوں میں مقبول ہو سکتے ہیں۔ میں نے انہیں جادوئی یا طلسمی لفظوں کا نام دیا ہے۔ راقم الحروف نے ان دونوں لفظوں کو بارہا آزمایا ہے اور ہر بار ان کا جادو سر چڑھ کر بولا ہے۔ انہوں نے مجھے کبھی مایوس نہیں کیا۔ یہ دونوں لفظ ’’روایتی طلسم‘‘ سے تعلق نہیں رکھتے۔ میں نے انہیں صرف اصطلاحی یا علامتی طور پر استعمال کیا ہے۔ میرے نزدیک یہ دونوں جادوئی لفظ، بڑی سے بڑی کتاب پر بھاری ہیں۔ بلکہ میں تو یہ کہوں گا کہ ’’گفتگو‘‘ کے بارے میں لکھی گئی کوئی کتاب، ان سے زیادہ اثر آفریں اور سحر آفریں نہیں ہے۔ راقم الحروف نے اس سے قبل بھی ’’گفتگو‘‘ کے متعلق چند باتیں لکھی ہیں جن کی اپنی الگ اہمیت ہے۔ وہ ایک تکنیکی ترکیب ہے جب کہ اس باب کے یہ دو لفظ تکنیکی نہیں بلکہ نفسیاتی نوعیت کے ہیں۔ ان کا تعلق ہمارے لاشعور سے ہے۔ ہماری ان لاشعوری خواہشات سے ہے جن کی تکمیل ہر کسی کی ضرورت ہے۔ ان لفظوں کی سحر آفرینی کا راز یہ ہے کہ ان کا تعلق ہر شخص کی اس لاشعوری سے ہے جسے ماہرین نفسیات ’’تعریف و توصیف‘‘ کا نام دیتے ہیں۔۔۔ یعنی (Admiration) نفسیات کی رو سے ہم سب اپنی تعریف کے خواہش مند ہوتے ہیں۔ یہ میری اور آپ کی لاشعوری ضرورت ہے۔ جیسا کہ راقم الحروف نے پچھلی سطور میں بھی کہا ہے کہ ان دونوں لفظوں کا تعلق ’’معنوی جادوگری‘‘ سے نہیں ہے۔ آپ انہیں ’’مافوق الفطرت‘‘ کے معنوں میں بھی نہ لیں۔ یہ محض نفسیاتی نوعیت کے ہیں یہ اتنے اثر آفریں اور سحر آفریں ہیں کہ ان کی مدد سے آپ ہر جگہ اور ہر ماحول میں کامیاب ہو سکتے ہیں اور لوگوں میں ہر دلعزیز بن سکتے ہیں یہ دو الفاظ یہ ہیں۔ "I Like----" ( میں پسند کرتا ہوں) ان الفاظ کو کس طرح استعمال کیا جائے۔؟ یہ ہم آپ کو بتائے دیتے ہیں۔ سب سے پہلے بات تو یہ ہے کہ آپ ان کا استعمال خلوص دل سے کریں۔ اس میں ریاکاری یا خوشامد نہیں ہونی چاہیے۔ یہ آپ کے دل سے ادا ہونے چاہئیں۔ انہیں اپنی شخصیت کا حصہ بنالیں۔ انہیں استعمال کرتے وقت آپ کے چہرے اور آنکھوں میں ہلکی سی مسکراہٹ ہونی چاہیے۔ بلکہ یہ مسکراہٹ آنکھوں سے شروع ہو کر لبوں تک آنی چاہیے۔ ان دونوں جادوئی لفظوں کے استعمال کی چند مثالیں حسب ذیل ہیں۔ فرض کیجیے آپ اپنی کسی شناسا خاتون سے ملتے ہیں۔ رسمی سلام دعا کے بعد آپ اس سے کہیے،’’آپ کا یہ ڈریس مجھے بہت اچھا لگا۔‘‘(یا اس کے ہیٹ، کوٹ، بالوں کے اسٹائل وغیرہ)’’آپ کے بالوں کا یہ سٹائل مجھے بہت پسند ہے۔‘‘ یا دوسرے دن اسے ٹیلی فون پر کہیے،’’آپ نے جو لباس کل پہن رکھا تھا، وہ مجھے بہت پسند ہے۔‘‘ اس کے علاوہ ان فقروں کو بھی ذہن میں رکھیے۔’’آپ کے گھر کی نئی آرائش مجھے بہت پسند ہے۔‘‘ غرض کہ کسی کے بالوں کی تعریف کیجیے۔ کسی کے لباس کی، کسی کے ہیٹ کی، کسی کی گفتار کی اور کسی کی رفتار کی۔ کسی کے شوہر کی یا کسی کے بچوں کی، کسی کی خوش اخلاقی کی، کسی کے ہنر کی اور کسی کے حسنِ سلوک کی۔ جب آپ دوسروں کو اہمیت دیتے ہیں، ان کی تعریف کرتے ہیں تو دوسرے بھی آپ کی تعریف کرتے ہیں، آپ کو اہمیت دیتے ہیں اور اس طرح آپ اپنے مقصد میں بہت جلد کامیاب ہو سکتے ہیں اور بہت جلد امیر ترین بن سکتے ہیں۔ (ایم- آر- کوپ میئر کی تصنیف ’’آپ چاہیں ،تو امیر بن سکتے ہیں‘‘ سے مقتبس) ٭…٭…٭