intelligent086
03-07-2015, 08:02 AM
ہیڈ فون پرزیادہ موسیقی سننا ،سماعت کے لیے خطرناک
http://dunya.com.pk/news/special_feature/specialFeature_img/12393_41794339.jpg
عالمی ادارہ صحت کے مطابق ان دنوںدنیا بھر میں ایک ارب سے زائد افراد بالخصوص نوجوان غیر محفوظ آواز میں ہیڈ فون کے ذریعے زیادہ دیر تک موسیقی سننے کی وجہ سے خود کو سماعت کے مستقل نقصان کے خطرے میں ڈال رہے ہیں۔ عالمی ادارہ صحت کے مطابق نوجوانوں کو دن میں ایک گھنٹے سے زیادہ ہیڈ فون پر موسیقی نہیں سننی چاہیے۔ نئی تحقیق میں بتایا گیا ہے کہ دن میں ایک گھنٹے سے زیادہ تیز آواز میں موسیقی سننے سے سماعت کی صلاحیت متاثر ہونے کا خطرہ پیدا ہوتا ہے۔ دنیا کے متوسط اور زیادہ آمدنی والے ممالک سے تعلق رکھنے والے نوجوانوں کی تعداد نصف کے برابر ہے جو اپنے موبائل فون، ایم پی تھری اور دیگر آڈیو آلات پر آواز کے غیر محفوظ درجے پرموسیقی سن رہے ہیں۔تنظیم کے اعداد وشمار سے پتا چلتا ہے کہ چار کروڑ تیس لاکھ نوجوان جن کی عمریں 12 سے 35 برس کے درمیان ہیں، وہ قوت سماعت کی کمزوری کے مسئلے سے دوچار ہیں اور ان کی تعداد بڑھتی جارہی ہے جبکہ اس عمر کے لوگوں میں سے ہر 2 میں سے 1 ذاتی آڈیو آلات پر موسیقی سننے کی وجہ سے متاثر ہوتا ہے اور 10 میں سے 4 لوگوں کی سماعت کھیل کے میدان، کلب اور دیگر شور والے مقامات سے متاثر ہوتی ہے۔ڈبلیو ایچ او سے وابستہ ڈاکٹر وں کا کہنا ہے کہ روزمرہ زندگی سے لطف اندوز ہونے کے لیے جو نوجوان قوت سماعت کو خطرے میں ڈال رہے ہیں۔ انھیں علم ہونا چاہیے کہ سماعت سے محروم ہو جانے کے بعد اس کا لوٹ آنا ممکن نہیں ہے ۔لیکن سادہ سی احتیاطی تدابیر سے لوگ سماعت کو نقصان میں ڈالے بغیر بھی موسیقی سے لطف اندوز ہو سکتے ہیں۔ڈبلیو ایچ او کے مطابق کہ سماعت کے نقصان کے ممکنہ طور پر لوگوں کی جسمانی اور ذہنی صحت کے علاوہ تعلیم اور روزگار پر تباہ کن نتائج مرتب ہوتے ہیں اور اسے سنجیدگی سے لینے کی ضرورت ہے۔ جس کے لیے ذاتی آڈیو پلیئرکے استعمال کو محدود کرنے اور دن میں ایک گھنٹے سے کم موسیقی سننے کی سفارش کی گئی ہے۔تنظیم کی طرف سے آواز کے درجے کو ناپنے کے لیے (ڈی بی) یا ڈیسی ایبل کا استعمال کیا جاتا ہے جس کے مطابق 100 ڈیسی ایبل اونچی آواز کے شور کو 15 منٹ سے زیادہ سننا سماعت کے غیر محفوظ درجے میں شمار کیا گیا ہے ۔ اسی طرح دن کے آٹھ گھنٹے سے زائد 85 ڈیسی ایبل شور کو سماعت کے لیے غیر محفوظ بتایا گیا ہے۔ڈاکٹر وں کے مطابق کہ تنظیم کئی سالوں سے اس مسئلے پر غور کرنے میں مصروف عمل ہے۔ کیونکہ شور سماعت کے نقصان کی وجوہات میں سے ایک ہے جو قابل انسداد ہے۔ ڈاکٹروں کے مطابق کام کی جگہ پر آواز کے شور کی نمائش 85 ڈیسی ایبل آٹھ گھنٹے روزانہ سے زیادہ نہیں ہونی چاہیے اور یہ شور ایک چلتی کار کی آواز کے برابر ہے۔رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ کنسرٹ،کلب اور سینما ہال میں عام طور پرایک سو ڈیسی ایبل شور عام ہے ،جسے 15 منٹ سے زیادہ نہیں سننا چاہیے جبکہ ایسی جگہوں پر ایئر پلگ پہننے کی سفارش بھی کی گئی ہے۔ ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
http://dunya.com.pk/news/special_feature/specialFeature_img/12393_41794339.jpg
عالمی ادارہ صحت کے مطابق ان دنوںدنیا بھر میں ایک ارب سے زائد افراد بالخصوص نوجوان غیر محفوظ آواز میں ہیڈ فون کے ذریعے زیادہ دیر تک موسیقی سننے کی وجہ سے خود کو سماعت کے مستقل نقصان کے خطرے میں ڈال رہے ہیں۔ عالمی ادارہ صحت کے مطابق نوجوانوں کو دن میں ایک گھنٹے سے زیادہ ہیڈ فون پر موسیقی نہیں سننی چاہیے۔ نئی تحقیق میں بتایا گیا ہے کہ دن میں ایک گھنٹے سے زیادہ تیز آواز میں موسیقی سننے سے سماعت کی صلاحیت متاثر ہونے کا خطرہ پیدا ہوتا ہے۔ دنیا کے متوسط اور زیادہ آمدنی والے ممالک سے تعلق رکھنے والے نوجوانوں کی تعداد نصف کے برابر ہے جو اپنے موبائل فون، ایم پی تھری اور دیگر آڈیو آلات پر آواز کے غیر محفوظ درجے پرموسیقی سن رہے ہیں۔تنظیم کے اعداد وشمار سے پتا چلتا ہے کہ چار کروڑ تیس لاکھ نوجوان جن کی عمریں 12 سے 35 برس کے درمیان ہیں، وہ قوت سماعت کی کمزوری کے مسئلے سے دوچار ہیں اور ان کی تعداد بڑھتی جارہی ہے جبکہ اس عمر کے لوگوں میں سے ہر 2 میں سے 1 ذاتی آڈیو آلات پر موسیقی سننے کی وجہ سے متاثر ہوتا ہے اور 10 میں سے 4 لوگوں کی سماعت کھیل کے میدان، کلب اور دیگر شور والے مقامات سے متاثر ہوتی ہے۔ڈبلیو ایچ او سے وابستہ ڈاکٹر وں کا کہنا ہے کہ روزمرہ زندگی سے لطف اندوز ہونے کے لیے جو نوجوان قوت سماعت کو خطرے میں ڈال رہے ہیں۔ انھیں علم ہونا چاہیے کہ سماعت سے محروم ہو جانے کے بعد اس کا لوٹ آنا ممکن نہیں ہے ۔لیکن سادہ سی احتیاطی تدابیر سے لوگ سماعت کو نقصان میں ڈالے بغیر بھی موسیقی سے لطف اندوز ہو سکتے ہیں۔ڈبلیو ایچ او کے مطابق کہ سماعت کے نقصان کے ممکنہ طور پر لوگوں کی جسمانی اور ذہنی صحت کے علاوہ تعلیم اور روزگار پر تباہ کن نتائج مرتب ہوتے ہیں اور اسے سنجیدگی سے لینے کی ضرورت ہے۔ جس کے لیے ذاتی آڈیو پلیئرکے استعمال کو محدود کرنے اور دن میں ایک گھنٹے سے کم موسیقی سننے کی سفارش کی گئی ہے۔تنظیم کی طرف سے آواز کے درجے کو ناپنے کے لیے (ڈی بی) یا ڈیسی ایبل کا استعمال کیا جاتا ہے جس کے مطابق 100 ڈیسی ایبل اونچی آواز کے شور کو 15 منٹ سے زیادہ سننا سماعت کے غیر محفوظ درجے میں شمار کیا گیا ہے ۔ اسی طرح دن کے آٹھ گھنٹے سے زائد 85 ڈیسی ایبل شور کو سماعت کے لیے غیر محفوظ بتایا گیا ہے۔ڈاکٹر وں کے مطابق کہ تنظیم کئی سالوں سے اس مسئلے پر غور کرنے میں مصروف عمل ہے۔ کیونکہ شور سماعت کے نقصان کی وجوہات میں سے ایک ہے جو قابل انسداد ہے۔ ڈاکٹروں کے مطابق کام کی جگہ پر آواز کے شور کی نمائش 85 ڈیسی ایبل آٹھ گھنٹے روزانہ سے زیادہ نہیں ہونی چاہیے اور یہ شور ایک چلتی کار کی آواز کے برابر ہے۔رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ کنسرٹ،کلب اور سینما ہال میں عام طور پرایک سو ڈیسی ایبل شور عام ہے ،جسے 15 منٹ سے زیادہ نہیں سننا چاہیے جبکہ ایسی جگہوں پر ایئر پلگ پہننے کی سفارش بھی کی گئی ہے۔ ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔